تیل اور گیس پلانٹ میں سیکورٹی کے لئے آئینی ادارہ قائم کرنے کی ضرورت:دھرمیندر

نئی دہلی: (یو این بی ) آندھرا پر دیش میں گیس پائپ لائن میں دھماکہ ہونے سے15 لوگوں کی موت ہو گئی جبکہ کئی لوگ زخمی ہو گئے ہیں۔ اس دھماکہ کے بعد مرکزی وزیر پٹرولیم دھرمیندر پردھان کا کہنا ہے کہ تیل اور گیس پلانٹ کی سیکورٹی کافی اہم ہے اور ان کی سیکورٹی کے لئے ایک قانونی ادارہ قائم کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ تیل اور گیس پلانٹ کی سیکورٹی کے لئے قانونی ادارہ قائم ہو جانے کے بعد اکثر پیش آنے والے حادثات میں کمی رونما ہوگی۔ پٹرولیم وزارت کے تحت آنے والا او آئی ایس ڈی تیل اور گیس پلانٹ کی سیکورٹی کا جائزہ لیتا ہے ۔ اس کے علاوہ یہ ڈیزائن، پلانٹ کو چلانے اور اس کی مرمت کے لئے طریقہ کار بنانے کا کام کرتا ہے۔ لیکن اس ادارے کے پاس کوئی آ ئینی طاقت نہیں ہے۔ واضح رہے کہ سابق پٹرولیم وزیر جے پال ریڈی نے او آئی ایس ڈی کو آئینی طاقت دینے کی تجویز پیش کی تھی لیکن اس تجویز پر ابھی تک عمل نہیں ہو پایا۔ دھرمیندر پردھان کا کہنا ہے کہ تیل اور گیس پلانٹ کے لئے ایسے ادارے کی ضرورت ہے جو آئینی طور پر مضبوط ہو۔ دھرمیندر پردھان کا کہنا ہے کہ وزارت سنبھالنے کے بعد مجھے حیرت ہوئی کہ تیل اور گیس پلانٹ کی سیکورٹی کے لئے کوئی آئینی ادارہ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت او آئی ایس ڈی کو آئینی اختیارات دینے کے لئے کوشش کرے گی جو فی الحال سفارش کر سکتی ہے۔
سرکاری گیس کمپنی گیل انڈیا کی پائپ لائن میں آگ لگنے سے کچھ دنوں پہلے ایچ پی سی ایل متل انرجی لمٹیڈ کی بھٹنڈا ریفائنری میں بھی آگ لگ گئی تھی۔ بھٹنڈا ریفائنری میں آگ سے کوئی زخمی نہیں ہوا تھا۔ اس سے پہلے 12 جون کو چھتیس گڑھ میں سیل (SAIL ) کے پلانٹ میں گیس لیک ہونے سے چھ لوگوں کی موت ہو گئی تھی جبکہ 36 لوگ زخمی ہو گئے تھے۔
واضح رہے کہ آندھرا پردیش کے مشرقی گوداوری ضلع میں جی بیسن کے قریب گیل (گیس اتھارٹی آف انڈیا لمیٹڈ) کی گیس پائپ لائن میں دھماکے کے بعد شدید آگ لگ گئی ۔ جس میں 15 افراد ہلاک ہو گئے جبکہ کم از کم 7 لوگ زخمی ہوئے ہیں ۔ ان میں سے تین لوگوں کی حالت سنجیدہ ہے۔ دھماکہ کے بعد آگ بہت تیزی سے پھیلی اور دیکھتے ہی دیکھتے آگ نے زبردست شکل اختیار کر لیا ۔ گیس پائپ لائن میں آگ لگنے کی وجہ سے ارد گرد کے علاقوں میں دہشت پھیل گئی اور کچھ علاقوں کو خالی بھی کرا یا گیا۔
آندھرا پردیش کے وزیر خزانہ یان ملا رام کرشڈدوکا کہنا ہے کہ 15 افراد ہلاک اور 18 لوگ زخمی ہوئے ہیں ۔ زخمیوں کو علاج کے لئے اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے ۔ مشرقی گوداوری ضلع کے ایک سینئر افسر کے مطابق انتظامیہ نے 13 لاشیں برآمد کر لی ہیں۔ مشرقی گوداوری کی ضلع مجسٹریٹ نیتو کماری پرساد نے کہا کہ آگ پر قابو پا لیا گیا ہے فائر بریگیڈ کو آگ پر قابو پانے کے لئے سخت جدو جہد کرنی پڑی ۔ضلع مجسٹریٹ کا کہنا ہے کہ حادثہ املاپرم منڈل کے نگرم گاؤں میں ہوا۔ آندھرا پردیش کے وزیر اعلی این چندر بابو نائیڈو نے حادثے میں لوگوں کی ا موات پر افسوس کا اظہار کیا ۔ نائیڈو اس وقت دہلی کے دورے پر ہیں۔ انہوں نے ضلع مجسٹریٹ اور اعلی حکام سے حالات کا جائزہ لیا۔چندرا بابو نائیڈو نے نائب وزیر اعلی این چنراجپا اور ضلع مجسٹریٹ سے جائے حادثہ پر پہنچنے اور امدادی مہم کی نگرانی کرنے کے لئے کہا ہے ۔ چندرا بابو نائیڈو نے بعد میں ٹویٹ کیا کہ میں نے مستقبل میں اس طرح کے حادثات سے بچنے کے لئے تحقیقات اور کارروائی کی منصوبہ بندی کا حکم دیا ہے۔گیل کے چیئرمین کے مطابق امداد ان کی پہلی ترجیح ہے۔ مرکزی پیٹرولیم وزیر دھرمیندر پردھان نے گیل کے چیئرمین سے فون پر بات کی اور حادثے میں ہلاک ہونے والوں کے لئے افسوس کا اظہار کیا ۔ مرکزی وزیر پٹرولیم نے بھی معاملے کی اعلی سطحی جانچ کا حکم دیا ہے۔آندھرا پردیش کے وزیر اعلی چندر بابو نائیڈو نے حادثے کی تحقیقات کا حکم دیا ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *