پارلیمنٹ کا بجٹ اجلاس آج سے، حکومت کو گھیرنے کے لیے حزب مخالف پارٹیوں کے پاس مدعوں کی کوئی کمی نہیں

ارون جیٹلی نجیب جنگ سے گفتگو کرتے ہوئے
ارون جیٹلی نجیب جنگ سے گفتگو کرتے ہوئے

نئی دہلی، 6 جولائی (یو این بی): ایک ماہ سے زیادہ تک چلنے والا پارلیمنٹ سیشن سوموار سے شروع ہو رہا ہے۔ اس بجٹ میں مہنگائی کا مدعہ انتہائی اہمیت کا حامل ہوگا۔ اس اجلاس میں نریندر مودی حکومت اپنا پہلا بجٹ بھی پیش کرے گی۔ حکومت کو گھیرنے کے لیے حزب مخالف پارٹیوں کے پاس مدعوں کی کوئی کمی نہیں ہے۔ سپریم کورٹ کے جج کے طور پر سابق سالیسیٹر جنرل گوپال سبرامنیم کا نام ٹھکرائے جانے کے معاملے پر شروع ہوا تنازعہ، مرکزی وزیر نہال چند پر عصمت دری کے الزامات سے پیدا شدہ تنازعہ اور ملک میں خواتین کے خلاف مظالم کے بڑھتے ہوئے واقعات کچھ ایسے اہم مدعے ہیں جس پر نریندر مودی حکومت کی بخیا ادھیڑی جا سکتی ہے۔ امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ پہلے دن کی میٹنگ میں عراق میں ہندوستانیوں کی صورت حال پر پارلیمنٹ کی دونوں ایوانوں میں مرکزی وزیر خارجہ سشما سوراج کی جانب سے بیان دیا جائے گا۔ ریل بجٹ 8 جولائی کو پیش کیا جائے گا۔ اس کے اگلے دن اقتصادی سروے پیش کیا جائے گا۔ 10 جولائی کو سال 2014-15 کے لیے عام بجٹ پیش کیے جانے کا اعلان بھی قبل میں ہی ہو چکا ہے۔

اہم حزب مخالف پارٹی کانگریس کو 543 رکنی لوک سبھا میں صرف 44 سیٹیں حاصل ہوئی ہیں، ایسی صورت میں اسے حزب مخالف لیڈر کا عہدہ نہ دیا جائے تو اس مدعے پر اجلاس کے دوران کانگریس اور حکومت کے درمیان ٹکرائو کی صورت حال بھی پیدا ہو سکتی ہے۔ چونکہ کانگریس یہ عہدہ حاصل کرنے کے لیے پر عزم ہے اور سبھی طرح کی خانہ پری کرنے کے لیے بھی تیار ہے، اس لیے معاملہ طول پکڑتا ہوا نظر آ رہا ہے۔ دوسری طرف لوک سبھا اسپیکر سمترا مہاجن نے ابھی تک اس سلسلے میں اپنا رخ واضح نہیں کیا ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *