ممبئی، 7 اگست (یو این بی): دنیا ایک مرتبہ پھر بڑے معاشی بحران کے بالکل نزدیک کھڑی ہے۔ یہ تنبیہ ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی) کے گورنر رگھو رام راجن نے دی ہے۔ واضح رہے کہ راجن نے 2005 میں ایک لیکچر کے دوران فنانشیل سیکٹر میں کئی خامیوں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے عالمی بازاروں کے منہدم ہونے کی پیشین گوئی کی تھی۔ ان کی یہ پیشین گوئی 2008 میں صحیح ثابت ہوئی تھی۔
رگھو رام راجن نے تازہ انٹرویو میں کہا ہے کہ ترقی یافتہ ممالک کی غلط مانیٹری پالیسی کی وجہ سے اتنے بڑے پیمانے پر جوکھم والے ’ایسیٹ‘ تیار ہو گئے ہیں جس کی وجہ سے اب بڑی گراوٹ کا خطرہ منڈلا رہا ہے۔ رگھو رام راجن نے کہا کہ اگر سرمایہ کاروں نے ان ’ایسٹس‘ سے ہاتھ کھینچے تو پورا اقتصادی نظام نیست و نابود ہو جائے گا۔ راجن نے موجودہ حالات کا موازنہ 1930 کے عظیم بحران سے کیا ہے۔ رگھو رام راجن کا کہنا ہے کہ یہ خطرہ اس وقت آ رہا ہے جب دنیا کی اکونومی میں اس کو برداشت کرنے کی زیادہ طاقت نہیں بچی ہے۔ آر بی آئی گورنر کے مطابق انھیں اس بات کی فکر ہے کہ اگر سرمایہ کاروں نے بڑی مقدار میں فروختگی شروع کی تو دنیا کے بازار گریں گے اور ہندوستان سمیت تیزی سے ترقی کر رہے سبھی ممالک پر بھی اس کا منفی اثر پڑے گا۔