اب کرلا میں ’’بٹلہ ہائوس بریانی‘‘کا آغاز

ایس پی ایس یادو،ان کی اہلیہ ،عتیق الرحمن اور ان کی اہلیہ آئوٹ لیٹ کا آغاز کرتے ہوئے
ایس پی ایس یادو،ان کی اہلیہ ،عتیق الرحمن اور ان کی اہلیہ آئوٹ لیٹ کا آغاز کرتے ہوئے

کرلا: (معیشت نیوز)مثل مشہور ہے کہ ’’بدنام گر نہ ہوں گے کیا نام نہ ہوگا‘‘۔شاید یہی وجہ ہے کہ دہلی کا مشہور مسلم اکثریتی علاقہ اوکھلا کا بٹلہ ہائوس کبھی منفی ناموں میں شمار کیا جاتا تھا لیکن ابھی نام سے ہوٹل انڈسٹری میں قدم رکھنے والے عتیق الرحمن لوگوں کو ذائقے دار بریانی کھلا کر مذکورہ علاقے کا گرویدہ کر رہے ہیں۔
’’بٹلہ ہائوس بریانی ‘‘دہلی کے ان اسٹوڈنٹس کے لئےجو آئی آئی ٹی کے پاس رہائش پذیر ہیں اب نیا نام نہیں ہے کیونکہ انہیں سستے داموں ایک ایسی ریسیپی میسر آرہی ہے جو نہ صرف ان کے پیٹ کو سکون پہنچاتی ہے بلکہ جیب پر بھی کوئی زیادہ بار نہیں ڈالتی اور طلبہ خوشی خوشی بریانی کھا کر رات کو چین کی نیند سوتے ہیں۔
عتیق الرحمن نے اپنے سابقہ تجربہ کو دہراتے ہوئے ممبئی کے مشہور مسلم اکثریتی علاقہ کرلا میں بھی اپنے چھوٹے سے آئوٹ لیٹ کا آغاز کیا ہے جس سے وہ کافی پر امید ہیں۔گذشتہ روز تھانے و پونے کے سابق کمشنر ایس پی ایس یادو نے سرخ فیتہ کاٹ کر نئے ہوٹل کا آغاز کیا جبکہ ان کے ساتھ ان کی اور پروپرائٹر عتیق الرحمن کی اہلیہ بھی موجود تھیں۔
معیشت سے گفتگو کرتے ہوئے عتیق الرحمن کہتے ہیں’’کسی علاقے کو کسی عنوان سے بدنام نہیں کیا جاسکتا ،بٹلہ ہائوس اسٹوڈنٹس کا رہائشی علاقہ ہے جہاں پورے ملک سے آئے وہ طلبہ رہائش پذیر ہیں جنہیں کسی وجہ سے جامعہ ملیہ اسلامیہ میں ہاسٹل نہیں مل سکا ہے،لہذا ایک ایسے علاقے کو دہشت گردی کی آڑ میں بدنام کرنا نہ صرف وہاں کے مکینوں کو خراب لگتا ہے بلکہ ان طلبہ کو بھی خراب لگتا ہے جو تعلیم حاصل کرنے آتے ہیں۔یہی وجہ ہے کہ جب میں نے ہوٹل انڈسٹری میں قدم رکھا تو مجھے یہ احساس ستائے جارہا تھا کہ ہم اس علاقے کا مثبت نام کیسے دے سکتے ہیں۔بٹلہ ہائوس میں ہر قدم پر آپ کو بریانی پکتی دکھائی دے گی،طلبہ و طالبات سستے داموں اسے خرید تے ہیں اور بغیر کسی پریشانی کے اپنی بھوک مٹاتے ہیں۔لہذا بریانی اسٹوڈنٹس کے درمیان کافی مقبول رہتی ہے۔ہم نے جب جیا سرائے میںآئی آئی ٹی دہلی کے پاس اپنا پہلاآئوٹ لیٹ کھولا تو اس کا نام ’’بٹلہ ہائوس بریانی‘‘رکھا کیونکہ دہلی کے اکثر لوگ اب بریانی کھانے اوکھلا کی طرف آنے لگے ہیں لہذا اوکھلا کا ٹیسٹ ہم نے انہیں جیا سرائے میں دینا شروع کیا اور شکر ہے کہ محض نو ماہ میں ہم کامیابی کے ساتھ اپنا سفر جاری رکھے ہوئے ہیں۔‘‘

Batla House Biryani

عتیق الرحمن ممبئی کے کرلا علاقے میں نیا آئوٹ لیٹ کھولنے کی وجہ بیان کرتے ہوئے کہتے ہیں’’ممبئی میں دہلی کے لوگ بڑی تعداد میں آتے جاتے رہتے ہیں جبکہ اتر پردیش کے لوگوں کی بھی بڑی تعداد ہے وہ حضرات جب ممبئی میں ہوتے ہیں ہیں تو انہیں بھی دہلی کا ٹیسٹ چاہئے ہوتا ہے لہذا ہم نے کوشش کی ہے کہ دہلی کے ٹیسٹ کو ممبئی میں متعارف کروائیں تاکہ بآسانی لوگ دہلی کی بریانی کا ذائقہ لے سکیں۔‘‘

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *