فوڈ پروسسنگ پلانٹ تعارف و طریقہ کار

food

ہندوستان اپنی وسیع صلاحیتوں کے ساتھ ایک زرعی ملک ہے۔ حکومتی کوششوں کے بغیر بھی گزشتہ چند دہائیوں میں اناج کی فصلوں میںیہاں مسلسل اضافہ ہوا ہے۔ اسی طرح جانوروں کی مصنوعات مثلاً گوشت، دودھ، پولٹری، انڈے اور مچھلی وغیرہ کی پیداوار میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ گوکہ ہماری حکومت نے نفع بخش پیداوار کو استعمال کر نے کے لیے زراعت پر مبنی صنعتوں کو شروع کر نے کے لیے بہت زور دیا ہے۔ اس مقصد کو پورا کرنے کے لیے مختلف بینکوں نے صنعتوں کی ترقی کے لیے قرض بھی دینے کا وعدہ کیا ہے جبکہاس کے علاوہ غیر ملکی سرمایہ بھی دستیاب ہے لیکن بہتر یہ ہے کہ اس صنعت کے بارے میں تفصیل سے جان لیا جائے۔پیش ہے محسن علی کی رپورٹ

فوڈ پروسیسنگ پلانٹ(Food Processing Plant)
ایک ایسی صنعت ہے جو سمندر یا کھیت سے براہ راست خام مال لیتی ہے اور پھر انہیں ایسی غذائی مصنوعات پر محمول کرتی ہے جو مستحکم معیار اور قابل قبول ہوں۔ ہندوستان میں فوڈ پروسیسنگ پلانٹس کے قیام اور ترقی کے ساتھ بہت سا زرعی مواد جسے پہلے ضائع کر دیا جاتا تھا مفید انداز میں استعمال کر لیا جاتا ہے۔ انہوں نے قیمتوں کو بھی مستحکم کرنے میں مدد دی ہے۔ اس طرح کسان اپنے پسینے کا اجر لے لیتا ہے اور صارف ملک کے تمام حصوں میں سال بھر خوراک حاصل کرتا ہے۔ پروسیسڈ فوڈ بیرونی ممالک میں بھی برآمد کیے جاتے ہیں جو حکومتہند کو غیر ملکی کرنسی کی ایک عمدہ مقدار کمانے کے قابل بناتی ہے۔ ملکی معیشت کو بہتر بنانے کے ساتھ ساتھ فوڈ پروسیسنگ صنعتیں عمدہ تناسب کی افرادی قوت کو مشغول رکھتی ہیں۔ اس صنعت میں ملازم افراد کی تعداد ٹیکسٹائل صنعت کے بعد سب سے زیادہ ہے۔ ایک سروے کے مطابق ماکولات و مشروبات کی تیاری کی صنعتیں باقی صنعتوں کے مقابلے میں تقریباً 13فیصد یا زیادہ ملازمین کو ملازمت دیتی ہیں۔
فوڈ پروسیسنگ انڈسٹری
(Food Processing Industry)
فوڈ پروسیسنگ انڈسٹری ایک ایسا نظام ہے جس میں خوراک سنبھالی، تیار، محفوظ اور پروسیس کی جاتی ہے۔ اسی طرح اس میں وہ تمام چھوٹی یا بڑی کمپنیا ں شامل ہیں جو خوراک کی قدر کو تبدیل کرتی ہیں۔ دودھ کے پروسیسنگ پلانٹس، نباتاتی تیل اور گھی کی ملز، پھلوں اور سبزیوں کو ہوا بند ڈبوں میں محفوظ کرنے والے پلانٹس، پانی خشک کرنے والے پلانٹس، پھلوں کے جوس کی فیکٹریاں، آٹے کی ملز، چینی کی ملز، گوشت، مچھلی اور پولٹری کی پروسیسنگ صنعتیں، بیکریاں، چاکلیٹ اور ٹافیاں بنانے والی فیکٹریاں فوڈ پروسیسنگ پلانٹس کے طور پر جانی جاتی ہیں۔
متعلقہ افراد (Stakeholders)
خوراک کی صنعت میں مندرجہ ذیل افراد ہوتے ہیں:
٭ صنعت کار(Industrialist)
٭ ملازم یا کارکن (Worker or the employee)
٭ صارف یا گاہک(Consumer or the customer)
صنعت کار سرمایہ کاری کرتا ہے، لہٰذا اس کی بنیادی دلچسپی اپنی کی ہوئی سرمایہ کاری پر منافع حاصل کرنا ہوتی ہے۔ اسی وجہ سے اسے اس بات کو یقینی بنانا ہوتا ہے کہ صنعت بھرپور صلاحیتوں سے چل رہی ہے اور تیار کردہ مصنوعات صارف کے مطالبے کے مطابق محفوظ اور اچھے معیار کی ہیں۔ اسے ایسی چیزیں بنانے کی ضرورت ہے جو بیچی جا سکیں اور صارف یا گاہک اسے زیادہ اور بار بار خریدے۔
کسی صنعت میں کام کرنے والے ملازم کا ہدف یہ ہونا چاہیے کہ وہ صنعت سے اپنی تنخواہ اور دوسرے فوائد حاصل کرنے کے لیے اپنی نوکری کو برقرار رکھ سکے۔ لیکن یہ اس وقت ہی ممکن ہے جب صارفین صنعت کی مصنوعات سے مطمئن ہوں اور یہ مارکیٹ میں بھی آسانی سے فروخت ہوں۔ صارفین کے لیے غذا کے قابل قبول ہونے میں اس کی دوسری ضروریات کے ساتھ ساتھ اس کاصاف ستھرا اور محفوظ ہونا بہت ضروری ہے۔ صارف کی بنیادی خواہش محفوظ اور ذائقہ دار مصنوع کو مناسب قیمت پر خریدنے کی ہوتی ہے۔
فوڈ ٹیکنالوجسٹ ایک اہم شخص ہے جس کا کام صارف یا گاہک کو محفوظ، غذائیت سے بھرپور اور متناسب غذا فراہم کرنا ہے۔ اس مقصد کی تعمیل فوڈ پروسیسنگ پلانٹس کے لیے ایک مناسب جگہ کے انتخاب، قیام اور ترتیب سے لے کر نفع بخش مصنوعات کی تیاری کو یقینی بنانے تک ہوتی ہے۔ تمام اسٹیک ہولڈرز کا بنیادی مقصد محفوظ خوراک ہے۔ خوراک کی صنعتوں میں پائی جانے والی مشترکہ خصوصیت، خام مال کو زمین یا سمندر سے لینا اور انسانی استعمال کے لیے اس پر عمل درآمد کرنا ہے۔ اس کے علاوہ ایسی صنعتوں کے قیام اور افعال کی نوعیت بھی ایک ہی جیسی ہوتی ہے۔ صنعت کار اس کو یقینی بناتا ہے کہ تیارکردہ مصنوع غذائیت سے بھرپور اور انسانی استعمال کے لیے محفوظ ہے۔ دیگر صنعتوں کی طرح فوڈ پروسیسنگ پلانٹس کو بھی کسی بھی مصنوع کو متعارف کروانے سے پہلے کچھ خاص چیزوں پر غور کرنا ضروری ہے۔ ابتدائی منصوبہ بندی اگرچہ مہنگی ہو لیکن اگر مناسب طریقے سے کر لی جائے تو یہ بار بار کی نئی منصوبہ بندیوں کا روک تھام کرتی ہے۔
سرمایہ کاری(Investment)
خوراک پر عملدرآمد کرنے والی صنعت کے قیام کے لیے ضروری سرمایہ داری کئی عوامل پر انحصار کرتی ہے۔ ان میں صنعت کا تعین اور پیداوار کا حجم بھی شامل ہے۔ ماہرین سے تمام اخراجات کا مناسب تخمینہ لگوانا بہت ضروری ہے تاکہ بعد میں ہونے والی مایوسی سے بچا جا سکے۔ عا م طور پر سرمایے میں متعین سرمایہ اور کاروبار کی عملی سرگرمیوں میں صرف ہونے والا سرمایہ شامل ہے۔
متعین سرمایہ(Fixed Investment)
ان میں زمین کے خریدنے کے ساتھ ساتھ فیکٹری کی عمارت کی تعمیر کے لیے صرف ہونے والے تمام اخراجات شامل ہیں۔ جگہ اور سول ورکس (Civil works) کے اخراجات بھی مقررہ سرمایے میں سے ادا کیے جاتے ہیں۔ پلانٹس کی مشینوں کا خرچہ بھی اسی سے ہی ہو گا۔ اگر مشینوں کے تنصیب کے اخراجات سمیت خریدا گیا تو تنصیب کروانے کے واجبات ادا ہو جائیں گے ورنہ مختلف مینوفیکچرز یا سپلائرز سے مختلف حصوں کی خریداری کی ہو تو تنصیب کروانے کے اخراجات الگ سے مقررہ سرمایہ سے ادا کیے جاتے ہیں۔
کاروبار کی عملی سرگرمیوں کے لیے سرمایہ (Working Capital)
کاروبار کی عملی سرگرمیوں کے لیے سرمایہ منصوبہ پر جزوی یا مکمل کام کرنے کے لیے ضروری ہوتا ہے۔ اکثر صنعت کار اس مقصد کے لیے درکار سرمائے کا درست اندازہ نہیں لگا سکتے ہیں اور یہ ابتدائی منصوبوں پر سنگین نتائج کا سبب بن سکتا ہے۔ صنعت کار کو اس بات کو یقینی بنانا ہوتا ہے کہ سرمائے کی اتنی مقدار موجود ہے جو خام مال، اجرت، نقل وحمل، مواصلاتی بل اور دوسرے حادثاتی اخراجات کو ادا کرنے کے لیے کافی ہے۔ رقم کا ایک بڑا حصہ مارکیٹ میں تشہیر کے مقاصد کے لیے بھی درکار ہوتاہے۔ ابتدائی مراحل میں کچھ غیر متوقع اسفار اور اہلکاروں کی تربیت پر بھی اخراجات ہو سکتے ہیں۔ آزمائشی جانچ پڑ تال اور کمیشن کے اخراجات بھی اسی سے ادا کیے جاتے ہیں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *