حرمِ مکی میں کرین کے حادثے میں 87 افراد شہید، 184 زخمی

حرمِ مکی میں کرین حادثےکے بعد کی تصویر
حرمِ مکی میں کرین حادثےکے بعد کی تصویر

زخمیوں میں ۹ہندوستانی بھی شامل،نماز مغرب سے قبل المناک حادثہ موسم کی خرابی کے باعث پیش آیا: حکام
مکہ مکرمہ :(معیشت نیوز)سعودی عرب کے حکام کا کہنا ہے کہ حرم مکی شریف میں جمعہ کی شام کرین کے ایک المناک حادثے کے نتیجے میں کم سے کم 87 افراد جاں بحق اور 184 زخمی ہو گئے ہیں۔
العربیہ ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سعودی شہری دفاع کی جانب سے سماجی رابطے کی ویب سائیٹ “ٹیوٹر” پرجاری ایک مختصر بیان میں اس افسوسناک خبر کی تصدیق کی ہے اور بتایا ہے کہ یہ حادثہ خراب موسم اور تیز آندھی کے باعث اس وقت پیش آیا جب ہوا میں معلق کرین ٹوٹ کر حرم کے زیرتعمیر حصے میں آگری۔حادثے کے وقت تیز ہوا 60 کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چل رہی تھی جو کرین کے حادثے کا موجب بنی۔ابتدائی اطلاعات کے مطابق حادثے کے نتیجے میں 87 افراد جاں بحق ہوئے ہیں جب کہ 184 کے لگ بھگ لوگ زخمی بتائے جاتے ہیں۔ زخمیوں کو فوری طورپر اسپتالوں میں منتقل کرنے کا عمل شروع کردیا گیا ہے۔شہری دفاع کے ترجمان کرنل سعید بن سرحان نے “ٹیوٹر” بیان میں بتایا کہ زخمیوں کو اسپتالوں میں منتقل کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔ انہوں نے بتایا کہ جائے وقوعہ پر سعودی ہلال احمر، ریسکیو اور محکمہ صحت کی 15 ٹیمیں سرگرم ہیں۔

حرمِ مکی میں گرنے والا مذکورہ کرین
حرمِ مکی میں گرنے والا مذکورہ کرین

دوسری جانب مکہ معظمہ کے گورنر شہزادہ خالد بن الفیصل نے کرین حادثے پر گہرے رنج وغم کا اظہار کرتے ہوئے واقعے کی تحقیقات کے لیے فوری طور پرایک کمیٹی تشکیل کرتے ہوئےجلد از جلد رپورٹ طلب کی ہے۔مکہ گورنری کے ڈائریکٹر تعلقات عامہ سلطان الدوسری نے بتایا کہ گورنر شہزادہ خالد الفیصل حادثے کی لمحہ بہ لمحہ تازہ ترین صورت حال سے با خبر ہیں۔ انہوں نے متعلقہ حکام کو زخمیوں کے علاج معالجے کے لیے تمام ممکنہ سہولیات فراہم کرنے کی بھی ہدایت کی ہے۔
دوسری جانب سعودی ہلال احمر کے ترجمان خالد الحبشی نے “الحدث” ٹیلی ویژن سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ حادثہ سعودی عرب کے معیاری وقت کے مطابق 17:19 پر نماز مغرب سے چند منٹ قبل پیش آیا۔ حادثے کے وقت حرم شریف میں نمازیوں کا غیر معمولی رش تھا۔ حادثے کے بعد جائے وقوعہ پر 68 امدادی ٹیمیں پہنچ گئی تھیں جنہوں نے زخمیوں کو اور شہید ہونے والے شہریوں کی میتوں کو وہاں سے نکالنے میں مدد کی۔
سعودی عرب کے محکمہ صحت کے ترجمان عبدالوھاب شلبی کا کہنا ہے کہ حادثے کے بعد امدادی کارروائیوں کے لیے طائف اور جدہ کے اسپتالوں کے عملے کوبھی مدد کے لیے بلایا گیا ہے۔ زخمیوں کو مکہ مکرمہ میں اجیاد اسپتال، شاہ عبدالعزیز میڈیکل کمپلیکس، شاہ فیصل اسپتال اور النور اسپتال منتقل کیا گیا ہے جب کہ جاں بحق ہونے والے تمام افراد کی میتیں المعیصم اسپتال لے جائی گئی ہیں۔
سعودی عرب کے وزیرصحت انجینیر خالد الفالح نے سماجی رابطے کی ویب سائیٹ”ٹیوٹر” پراپنے ایک بیان میں حرم میں پیش آنے والے حادثے پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ حادثے کے بعد مکہ مکرمہ، جدہ اور دوسرے شہروں کے اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے۔
واضح رہے کہ فریضہ حج کی ادائیگی کے لیے پوری دنیا سے مسلمان حرم شریف پہنچ رہے ہیں ۔ہندوستان سے بھی حاجیوں کا کئی قافلہ مکہ مکرمہ پہنچ چکا ہے۔ہندوستانی وزارت خارجہ کے ترجمان وکاس سواروپ نے اپنے ٹیوٹ میں کہا ہے کہ ’’مکہ مکرمہ میں ہوئے حادثہ میں ۹ ہندوستانی بھی زخمی ہوئے ہیں‘‘۔ ہندوستان میں سوشل میڈیا پر کچھ نمبر بھی گردش کر رہا ہے تاکہ اگر کسی کا رشتہ دار وہاں موجودہو تو ان نمبروں پر خیریت دریافت کر لے لیکن نمبروں کی تصدیق نہ ہونے کی وجہ سے لوگ احتیاط سے کام لے رہے ہیں۔

العربیہ کے اِن پٹ کے ساتھ

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *