’’قانون سے لاعلمی قابلِ معافی ہرگز نہیں!‘‘ ڈاکٹر اے آر اندرے

اسلام جمخانہ ممبئی میں منعقدہ پروگرام میں کوکن رینبو کا اجرا کرتے ہوئے شفیع پرکار،
اسلام جمخانہ ممبئی میں منعقدہ پروگرام میں کوکن رینبو کا اجرا کرتے ہوئے شفیع پرکار،

محمد افضل لادی والا
ممبئی :(پریس ریلیز)’’ہر شہری کو قانون سے جانکاری حاصل کرنا لازم ہے۔اس کے لئے قانون داں بننا ضروری نہیں، مگر اتنی قانونی معلومات ہونا ضروری ہے کہ وہ اطمینان کی زندگی جی سکے۔ قانون سے لاعلمی قابلِ معافی ہرگز نہیں۔۔۔۔!‘‘ رائل ایجوکیشنل سوسائٹی کے صدر اور سیفی اسپتال کے ہیڈ آف دی ڈپارٹمنٹ (سرجری) پروفیسر ڈاکٹر اے ۔ آر۔ اندرے گزشتہ اتوار، یکم مئی ۲۰۱۶؁ء شام ۶؍بجے ، اسلام جمخانہ ’’دیوانِ خاص‘‘ مرین لائنس میں منعقدہ پروگرام ’’!KNOW YOUR LAW….‘‘ میں ابتدائی تقریر کے دوران اظہارِ خیال فرمایا۔
یہ پروگرام عوام میں جاگرتی کی لہر پیدا کرنے کی غرض سے منعقد کیا گیا تھا۔ جس کی صدارت جج شفیع پرکار نے کی۔ اس سے قبل چار میڈیکل سیمینار ڈاکٹر اے ۔ آر۔ اندرے منعقد کر چکے تھے۔ اس بار انہوں نے قانون کی جانکاری کے لئے یہ کامیاب سیمینار منعقد کیا۔
تلاوت کلام پاک سے سیمینار کا آغاز ہوا۔ کنوینر ڈاکٹر فاروق رحمٰن اور ایڈووکیٹ سعید اختر نے سیمینار کی اہمیت بتائی اور سب سے پہلے پروفیسر ڈاکٹر اے۔ آر ۔ ڈی ۔لیلے (جو ڈاکٹر اندرے کے استاد ہیں) تقریر کی۔ انہوں نے کہا ’’ڈاکٹر اور مریض کے تعلق میں اخلاقی قدروں کی بڑی اہمیت ہے۔ اس کے فقدان سے قانونی معاملات وجود میں آتے ہیں۔‘‘
اس کے بعد ڈاکٹر ایچ۔ ایل ۔ چھولانی (جنہوں نے وکالت بھی پاس کی )لوگوں کو بتایا’’ ڈاکٹر اور مریض کے درمیان صحیح معاملات اہم ہیں۔ کئی بار قانونی شکنجوں میں الجھایا جاتاہے۔ اس کے لئے ڈاکٹر ی پاس کرکے میں نے قانون کی ڈگری حاصل کی تاکہ اس کی روشنی میں صحیح فیصلے کر سکوں اور دیگر ڈاکٹر کو رائے بھی دے سکوں۔‘‘
ڈاکٹر گورنگ شاہ نے پوسٹ مارٹم کب اور کن حالات میں ضروری ہوتاہے اس پر بھرپور روشنی ڈالی ۔ ایڈووکیٹ نیلوفر اختر نے فیملی کورٹ کے تعلق سے بہترین تقریر کی۔ انہوں نے کہا’’فیملی کورٹ اس لئے وجود میں آیا تاکہ گھریلو مسائل کے لئے جلد انصاف مل سکے۔ فیملی کورٹ کے ہونے سے اب کافی کیس جلد نپٹ جاتے ہیں۔‘‘ ایڈووکیٹ عبدالوہاب خان صاحب نے عام آدمی اور پولیس کے عنوان پر بہترین تقریر فرمائی اور لوگوں کا دل جیت لیا۔ انہوں نے بغیر کسی ہچکچاہٹ کے کھلے طور پر عام آدمی کی تکالیف کا ذکر کیا جو پولیس کے تعلق سے انہیں جھیلنے پڑتے ہیں۔ انہوں نے کافی ٹپس بھی دیں کہ کس طرح عام آدمی پولیس کے ساتھ تال میل رکھ کر اپنی زندگی گزار سکتاہے۔
ایڈووکیٹ یوسف ابرا ہنی نے کہا’’ میں نے 1992سے پریکٹس چھوڑ دی۔ لیکن ڈاکٹر اے۔ آر ۔ا ندرے کی دعوت پر حاضر ہوا ہوں۔ ‘‘ انہوں نے مالک مکان اور کرایہ دار کے مابین معاملات پر سیر حاصل گفتگو کی۔
آخر میں جج شفیع پرکار نے صدارتی خطبہ دیا اور ڈاکٹر اندرے صاحب کو مبارکباد دی کہ عوام میں جاگرتی پیدا کرنے کی غرض سے انہوں نے بہترین سیمینار پیش کیا۔ اس کے بعد صدر موصوف نے کوکن رینبو کے ’’قانون اسپیشل نمبر‘‘ کا اجراء فرمایا۔مہمانان میں جناب رؤف خان صاحب (صدر: اردو اکادمی) ، علی ایم۔ شمسی، اقبال میمن (آفیسر)، صدر: آل انڈیا میمن جماعت فیڈریشن اور انور نوری (ایڈیٹر: ممبرا سماچار)نے بھی ڈاکٹر اے۔ آر۔ اندرے کو مبارکباد پیش کی اور اتنے معلوماتی سیمینار کے انعقاد پر اپنی نیک خواہشات کا اظہار کیا۔
انائونسر ایڈووکیٹ سعید اختر کے ساتھ جواد حسن دھنسے ، ڈاکٹر فاروق رحمٰن اور افضل لادی والا نے بھی الگ الگ موقعوں پر انائونسنگ کی۔ اسطرح یہ معلوماتی سیمینار رات ۱۱؍بجے اختتام پزیر ہوا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *