ہندوستان اور روس نے تقریباً 43 ہزار کروڑ کے دفاعی سودوں پر دستخط کیے


گوا، 16 اکتوبر: دفاعی تعلقات کو مضبوط بنانے کے عزم کے ساتھ ہندوستان اور روس کے درمیان تقریباً 43 ہزار کروڑ روپے کی لاگت کے تین بڑے دفاعی سودوں پر دستخط کیا گیا۔ وزیر اعظم نریندر مودی اور روسی صدر ولادیمیر پوتن کے درمیان تفصیلی بات چیت کے بعد ان دفاعی سودوں کے بارے میں فیصلے لیے گئے۔ دونوں لیڈروں نے دفاع سمیت کئی شعبوں پر گفتگو کی۔ امریکہ اور یورپ کے ساتھ ہندوستان کے بڑھتے دفاعی تعلقات کے درمیان مودی نے اس بات پر زور دیا کہ روس ہندوستان کا بڑا دفاعی اور تجارتی شراکت دار بنا رہے گا۔ دونوں ممالک کے درمیان جو دفاعی سودے ہوئے ہیں ان میں ایس-400 فضائی دفاعی نظام کی خرید کے لیے انٹر گورنمنٹ معاہدہ سب سے اہم ہے۔ یہ دشمنوں کے طیارہ، میزائل اور ڈرون کو 400 کلو میٹر کی دوری سے ہی نیست و نابود کرنے میں اہل ہے۔ ہندوستان نے ایسی کم از کم پانچ نظام خریدنے کی کوشش کی ہے۔ یہ صلاحیت حاصل کرنے کے بعد میزائل کو ناکام کرنے میں ہندوستان کی طاقت بڑھ جائے گی۔ یہ نظام پاکستانی اور چینی طیاروں یا ڈرون کو ناکام کرنے میں بخوبی اہل ہے۔
روس کی 700 سے زائد ٹیکنالوجی کمپنیوں کی نمائندہ تنظیم ’روسٹیک اسٹیٹ کارپوریشن‘ کے سی ای او سگئی چیمیجوو نے کہا کہ فضائی دفاعی نظام کے لیے معاہدہ پر گفتگو اب شروع ہوگی اور امکان ہے کہ آئندہ سال کے وسط تک اسے آخری شکل دے دی جائے گی۔ صحافیوں کے ایک گروپ کے ساتھ بات چیت میں چیمیجوو نے کہا کہ اگر سب کچھ ٹھیک رہتا ہے تو اس نظام کی فراہمی 2020 تک شروع ہو جائے گی۔ انھوں نے مزید کہا کہ ”ایس-400 اعلیٰ سطح کا اور جدید ترین نظام ہے جو کسی بھی ایسے ملک کے لیے اہم ہے جو خود کو محفوظ رکھنا چاہتا ہے۔“ ذرائع نے بتایا کہ ہر نظام کے ساتھ آٹھ لانچر، ایک کنٹرول سنٹر، رڈار اور 16 میزائل ریلوڈ کی شکل میں ہوں گی۔ ہر نظام پر ایک ارب ڈالر سے زیادہ کا خرچ آئے گا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *