چمڑہ صنعت کو فروغ دینے کے لئے سی ایس آئی آر کی پیش قدمی


نئی دہلی، 03 نومبر / سی ایس آئی آر نے بھارتی چمڑہ صنعت کے شعبے کو 2020 ء تک 27 ارب امریکی ڈالر کے بقدر کا طے شدہ بر آمداتی نشانہ حاصل کرنے کے لائق بنانے کی سمت میں کام کیا ہے اور اس سلسلے میں ایک ایسی نئی ٹیکنا لوجی ایجاد کی ہے ، جو پورے منظر نامے کو یکسر بدل دے گی اور چمڑے کی دباغت سے لے مکمل طور پر پروسیس کئے جانے کے عمل کو ماحولیات تقاضوں سے ہم آہنگ کردے گی ۔ واضح رہے کہ یہ ٹیکنالوجی ’’ کلّی طور پر بغیر پانی والی کروم دباغت ٹیکنا لوجی ‘‘ ہوگی اور کرومیم کے استعمال کے نتیجے میں پھیلنے والی آلودگی کو کم سے کم کرنے والی اپنی نوعیت کی اولین ٹیکنا لوجی ہو گی ۔

اس بات کا اطلاع آج سائنس اور ٹیکنا لوجی اور ارتھ سائنس کے وزیر اور سی ایس آئی آر کے نائب صدر ڈاکٹر ہرش وردھن نے نئی دلّی میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے دی ۔ وزیر موصوف نے ہندوستانی چمڑہ صنعت کے فروغ میں سی ایس آئی آر کے اسٹریٹیجک رول پر روشنی ڈالی ۔ ڈاکٹر ہرش وردھن نے فخریہ بتایا کہ سی ایس آئی آر کے محققین آج چمڑے ، دباغت مواد / مٹیریل وغیرہ اور جوتا صنعت سے متعلق بی آئی ایس کمیٹیوں میں چیئرمین کے عہدوں پر فائز ہیں اور ارکان کی حیثیت سے دوسری کمیٹیوں کو بھی اپنے تجربات اور معلومات سے فائدہ پہنچا رہے ہیں ۔ اس کے علاوہ سی ایس آئی آر تحقیق کار بین الاقوامی اسٹینڈرڈز تنظیم ( آئی ایس او ) میں بھی متعلقہ کمیٹیوں کے ارکان / چیئرمین ہیں ۔ ادارے کے ذریعے ہندوستانی چمڑہ شعبہ معاشی اور ماحول کے تقاضوں سے ہم آہنگ ہونے کے لئے جدو جہد کر رہا ہے اور تقریباً چار برس میں موجودہ کاروبار کو دوگنا کرنے کی سمت میں مزید کام کر رہا ہے ۔ سی ایس آئی آر نے صنعت کے قیام سے ہی اسے سنبھالا ہے اور تکنیکوں ، نئی پہلوں ، تربیت اور خدمات کے 1960 ء کے 40 کروڑ کے برآمداتی کاروبار کو 2015 ء میں 40,000 کروڑ روپئے تک پہنچا دیا ہے ۔

ڈاکٹر ہرش وردھن نے مزید بتایا کہ چمڑہ صنعت میں ایسی تکنیکی پہلوں سے میک اِن انڈیا کے ویژن کو تقویت ملے گی نیز اپنی قسم کی یہ اولین صنعت ہے ، جس نے چمڑہ کیمیکلز ، ماحول دوست چمڑہ پروسیسنگ ، عالمی فیشن کے پیش نظر رنگوں و ڈیزائنوں کو فروغ دیا ہے اور کاروبار اور برآمدات کو بڑھانے میں اہم رول ادا کیا ہے ۔

ڈاکٹر ہرش وردھن نے میڈیا کو بتایا کہ سرکار کو پیش کرنے کے لئے تقریباً 2400 کروڑ روپئے کی لاگت کا ایک ’’ تکنیکی مشن منصوبہ ‘‘ تیار کیا ہے ، جس کے تحت بین وزارتی پروجیکٹس کے ساتھ مل کر کام کیا جائے گا ۔ اس میں چھوٹے اور درمیانہ صنعتوں ، ہنر کے فروغ ، ماحولیات اور جنگلات اور آبی وسائل کے وزراء شامل ہوں گے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *