جی ایس ٹی کے لیے چار الگ الگ ڈھانچے کو منظوری


نئی دہلی، 4 نومبر (ایجنسی): جی ایس ٹی کونسل کی ہوئی میٹنگ میں گڈس اینڈ سروس ٹیکس یعنی جی ایس ٹی کے لیے چار الگ الگ ڈھانچے کو منظوری دی گئی ہے۔ یہ شرح ہیں 5 فیصد، 12 فیصد، 18 فیصد اور 28 فیصد۔ اس میں اجناس جیسی اہم چیزوں کو صفر کے دائرے میں رکھا گیا ہے جب کہ عام استعمال کی زیادہ تر چیزوں پر 5 فیصد ٹیکس لگایا جائے گا۔ اس سے مہنگائی کو کم رکھنے میں مدد ملے گی۔ اس کے برعکس عالیشان کاروں، تمباکو، پان مسالہ، شراب جیسی چیزوں پر سب سے اونچی شرح سے جی ایس ٹی لگے گا۔ ان پر اضافی ضمنی ٹیکس اور شفاف توانائی ضمنی ٹیکس بھی لگے گا۔ دو روزہ میٹنگ کے پہلے دن مرکزی وزیر مالیات ارون جیٹلی نے جی ایس ٹی کے ٹیکس ڈھانچہ کا اعلان کیا۔ کونسل سے منظور ٹیکس ڈھانچہ کو پارلیمنٹ سے منظوری لینی ہوگی۔ جی ایس ٹی میں مرکز اور ریاستوں میں لگنے والے تقریباً سبھی بالواسطہ ٹیکس شامل ہو جائیں گے۔ جیٹلی کے مطابق عام آدمی پر مہنگائی کا بوجھ نہیں پڑے اس کے لیے سی پی آئی میں شامل اجناس اور دوسری ضروری چیزوں سمیت تقریباً 50 فیصد اشیاءپر کوئی ٹیکس نہیں لگے گا۔ جب کہ دوسری اشیاءپر پانچ فیصد کی سب سے کم شرح پر ٹیکس لگایا جائے گا۔ جیٹلی نے بتایا کہ ”اس بات پر اتفاق ہے کہ جن چیزوں پر 30 سے 31 فیصد کی شرح سے ٹیکس لگتا ہے ان پر اب 28 فیصد کی شرح سے ٹیکس لگے گا۔ لیکن اس میں ایک شرط ہوگی۔ شرط یہ ہے کہ اس درجے میں کئی سامان ہیں جن کا بڑی تعداد میں لوگ استعمال کرنے لگے ہیں، خصوصاً متوسط طبقہ کے لوگ۔ ایسے میں ان کے لیے 28 یا 30 یا 31 فیصد کی شرح اونچی ہوگی۔ اس لیے ہم انھیں 18 فیصد کی شرح میں منتقل کر رہے ہیں۔“

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *