مالیگائوں کا مقامی مشاعرہ ’’قومی مسئلہ‘‘ بن گیا

شاعرہ لتا حیا
شاعرہ لتا حیا

لتا حیا کے الزامات پر واحد انصاری کی وضاحت،تمام الزامات سے انکار کیا،لیکن شعراء منتظمین سے چوکنا ہوگئے
نمائندہ خصوصی معیشت ڈاٹ اِن
مالیگائوں(معیشت نیوز) تیس دسمبر کو مالیگائوں میں منعقد ہونے والے مشاعرے نے لتا حیا کے الزامات کے بعد ’’قومی مسئلے‘‘کی صورت اختیار کر لی ہے۔ملک کے اہم اخبارات و پورٹل نے جب مشہور شاعرہ لتا حیا کے الزامات کو جگہ دی تو دوسری طرف منتظمین نے بھی شاعرہ لتا حیاکے خلاف محاذ کھول دیا ہے۔ایک طرف لتا حیا کا پوسٹ گردش کر رہا ہے تو دوسری طرف منتظمین کی طرف سے بھی پمفلٹ تقسیم کئے جا رہے ہیں جس میں وضاحت کے ساتھ لتا حیا پر ہی الزامات عائد کئے گئے ہیں۔
مشاعرہ کے سر پرست واحد انصاری ـمعیشت ڈاٹ اِن سے کہتے ہیں’’لتا حیا نے مشاعرہ کے کنوینر اشتیاق تیزاب اور فیروز انصاری سے معاملات طے کئے تھےچونکہ میں مشاعرے کا سرپرست تھا اسلئے ان لوگوں نے مجھ سے کہا کہ میری دوستی ہےلہذا میں لتا جی سے بات کر لوں اور ان کی آمد یقینی بنا لوں لہذا میں نے صرف ان سے بات کی ،معاملات طے نہیں کئے۔لہذا لتا جی جب آئیں تو انہیں ۲۵ہزار روپئے نقداور ۱۵ہزار کا چیک دے کر ررخصت کر دیا گیا۔چونکہ مالی معاملات سے میں دور تھا اس لیے مجھے یہ معلوم ہی نہیں کہ کیا دیا گیا اور کیسے دیا گیا وہ تو اب جبکہ معاملات اٹھ رہے ہیں تو میں نے تفصیلات سے آگہی بہتر سمجھی اور مجھے تمام تفصیلات سے آگہی ہوئی ہے‘‘۔واحد کہتے ہیں ’’فی الحال میں اتر پردیش میں ہوں اور ۲۰یا اکیس تاریخ کو مالیگائوں واپس آئوں گا تو اس پورے مسئلے کا جائزہ لوں گا ۔البتہ میں یہ وضاحت کردوں کہ لتا جی جس طرح مجھے بدنام کر رہی ہیں میں ان کے خلاف قانونی کارروائی ضرور کروں گا‘‘۔
واحد کہتے ہیں ’’مشاعرے میں صرف لتا ہی اکیلی نہیں تھیں بلکہ ایک بڑی تعداد شریک تھی انہیں تو کوئی پریشانی نہیں ہوئی لیکن لتا جی کو کیوں پریشانی ہو رہی ہے اصل میں وہ میری آڑ میں پیسے نکلوانا چاہتی ہیں‘‘۔
واضح رہے کہ جب لتا حیا سے اس سلسلے میں دریافت کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ ’’میں اس وقت احمد آباد میں ہوں میرے پاس ویڈیو اور آڈیو دونوں ریکارڈنگ ہے لہذا میں واپسی پر جو مناسب ہوگا کارروائی کروں گی‘‘۔
واضح رہے کہ اس پورے معاملے کا دلچسپ پہلو یہ ہے کہ اب شعراء منتظمین سے چوکنا ہوگئے ہیں جبکہ منتظمین بھی انہیں شعراءکو دعوت دینا چاہتے ہیں جو کسی طرح کے مسئلے میںانہیں نہ الجھائے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *