بجٹ 18-2017 میں دیہی ، زرعی اور معاون شعبوں کو ایک لاکھ 87 ہزار کروڑ روپئے کی وصولی کا امکان

مرکزی حکومت نے تمام سیاسی پارٹیوں کو بھی بجٹ باکس میں بند کردیا
مرکزی حکومت نے تمام سیاسی پارٹیوں کو بھی بجٹ باکس میں بند کردیا

مرکزنے 2019 تک ایک کروڑ کنبوں اور 50ہزار گرام پنچایتوں کو خط افلاس سے نکالنےکیلئے انتیودے مشن کا اعلان کیا،منریگا کو اب تک کی سب سے زیادہ یعنی 48000 کروڑ روپئے کی تخصیص،یکم مئی 2018 تک صد فیصد دیہی برق کاری کاکام مکمل کرلیا جائے گا

نئی دہلی(ایجنسی)خزانہ وکمپنی اُمور کے وزیرارون جیٹلی نے کہا ہےکہ حکومت دیہی علاقوں میں دیہی افراد کی زندگی اور ماحولیات کو بہتر بنانے کیلئے کاشتکاروں کے ساتھ مل جل کرکام کرتی رہے گی کیوں کہ یہ حکومت کا ایساایجنڈہ ہے جس سے کسی طرح کاسمجھوتہ نہیں کیاجاسکتا۔ 18-2017کے لئے دیہی ،زرعی اور معاون شعبوں کیلئے مجموعی تخصیص 1,87,223کروڑ روپئے کی ہے جو گزشتہ برس کی تخصیص کے مقابلے میں 24 فیصد زائد ہے۔ آج پارلیمنٹ میں 18-2017کا عام بجٹ پیش کرتے ہوئے وزیر موصوف نے کہا کہ حکومت ایک کروڑ کنبوں اور 50 ہزار گرام پنچایتوں کو 2019 تک ، جو گاندھی جی کی پیدائش کی 150 ویں سالگرہ ہے، خط افلاس سے اوپر اٹھانے کیلئے انتیودے مشن پر کام کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے ایم جی این آر ای جی اے کو از سر نو منظم بنانےکیلئے ایک دانستہ کوشش کی ہے تاکہ یہ کاشتکاروں کی آمدنی کو دوگنا کرنے کے اپنے عزم کو ٹھوس شکل دے سکے۔ انہوں نے کہا کہ ایم جی این آر ای جی اےکےتحت 17-2016 میں 38500 کروڑ روپئے کی بجٹی تجویز رکھی تھی اسے 18-2017 میں بڑھا کر 48000 کروڑ روپئے کردیا گیا ہے جو ایم جی این آر ای جی اے کے تحت کی جانے والی اب تک کی سب سے اعلیٰ تخصیص ہے۔ تمام تر ایم جی این آر ای جی اے اثاثوں کو ارضیاتی طور پر نشان زدکرنے اور انہیں پبلک ڈومین کے تحت لانے کیلئے جو پہل قدمی کی گئی ہے ، اس نے افزوں شفافیت کاراستہ ہموار کیا ہے اور حکومت نے خلائی سائنس کی ٹیکنالوجی کااستعمال بڑے پیمانے پر ایم جی این آر ای جی اے کے کام کاج کی منصوبہ بندی کیلئے بھی شروع کردیا ہے۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ پردھان منتری گرام سڑک یوجنا کے تحت تعمیرات کی رفتار بہتر ہوئی ہے اور پی ایم جی ایس وائی سڑکیں تیزی سے تعمیر ہورہی ہیں اور اس کام میں مزید تیزی آئی ہے۔ 17-2016 تک روزانہ 133 کلو میٹر سڑکوں کی تعمیر ہونے لگی ہے جبکہ 2011 سے 2014 کے دوران محض اوسط 73 کلو میٹر سڑکیں یومیہ تعمیر ہوتی تھیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت پی ایم جی ایس وائی کے تحت 2019 تک رواں نشانے کے حصول کیلئے عہد بند ہے اور 18-2017 کے بجٹ میں اس اسکیم کیلئے 19000کروڑ روپئے کی رقم فراہم کی گئی ہے۔ وزیر موصوف نےکہا کہ ایک کروڑ مکانات کی تعمیر بے گھر افراد نیز کچے مکانوں میں رہنےوالوں کیلئے 2019 تک مکمل کرلیے جائیں گے کیوں کہ اب حکومت نے پردھان منتری آواس یوجنا ۔ گرامین کے لئے 17-2016 کے بجٹی تخمینے کو جو 15000کروڑ روپئے کے بقدر تھا، 18-2017 میں بڑھا کر 23000کروڑ روپئے کردیا ہے۔ جناب جیٹلی نے امید ظاہر کی کہ یکم مئی 2018 تک صد فیصد دیہی برق کاری کانشانہ حاصل کرلیاجائے گا اور کہاکہ دین دیال اپادھیائے گرام جیوتی یوجنا کے تحت 18-2017 میں 4814 کروڑ روپئے کی تخصیص کی تجویز رکھی گئی ہے۔
جیٹلی نے کہاکہ حکومت نے تجویز رکھی ہے کہ دیندیال انتیودے یوجنا ۔ قومی دیہی روزگار مشن کے لئے تخصیص میں اضافہ کیاجائے تاکہ دیہی علاقوں میں رہنے والے افرادکیلئے ہنرمندی ترقیات اور روزی روٹی کے مواقع کے پہلو کو تقویت دی جاسکے اور اسکے لئے 18-2017 میں 4500 کروڑ روپئے کی تجویز رکھی گئی ہے۔ وزیراعظم کے روزگار پیداکرنے کے پروگرام (پی ایم ای جی پی) اور قرض اعانت اسکیموں کے لئے تخصیصات کو تین گنا سے زیادہ بڑھا دیا گیا ہے۔ وزیرخزانہ نےاراکین کو مطلع کیا کہ سوچھ بھارت مشن (گرامین) نے روزمرہ کی زندگی میں صاف ستھرے طریقے اپنانے کے عمل کو فروغ دینے اور کھلے میں رفع حاجت کے طریقے کو ترک کرنے کے معاملے میں زبردست پیش رفت حاصل کی ہے۔دیہی علاقوں میں صفائی ستھرائی کااحاطہ جو اکتوبر 2014 میں محض 42 فیصدکے بقدر تھا اس میں اب اضافہ ہوا ہے اور یہ احاطہ 60 فیصد کے قریب پہنچ گیا ہے اور اس طرح کے گاؤں کو اب پائپ کے ذریعے آب رسانی کی سہولت فراہم کرنے کے کام کو ترجیح دی جارہی ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ دیہی علاقوں کے افراد کو نئی ہنرمندیوں سے آراستہ کرنے کیلئے 2022 تک 5لاکھ افراد کومعماری کی تربیت فراہم کی جائے گی اور اس تربیت کیلئے فوری نشانہ، 18-2017 تک، کم سےکم20000 افراد کو ،تربیت دینے کاہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *