کابینی وزراء اپنے اثاثوں کی تفصیلات جمع کرائیں:یوگی آدتیہ ناتھ

یوگی آدتیہ ناتھ
یوگی آدتیہ ناتھ

لکھنؤ۔(ایجنسی) اترپردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے اپنے وزیروں کو کل تک اپنے اثاثوں کی تفصیلات دینے کے لئے کہا ہے۔ وزیر اعلیٰ یوگی نے اپنے وزراء کو صاف ستھرا اور شفاف حکومت چلانے کے لئے یہ حکم دیا ہے۔ اپنے آٹھ نکاتی رہنما ہدایات میں وزیر اعلی نے وزیروں کو اس پر ایمانداری سے عمل کرنے کے لئے کہا ہے۔ یوگی حکومت نے اپنے ایک ماہ کا وقت مکمل کرلیا ہے اور آج شام کو اپنی تیسری کابینہ کی میٹنگ میں مزید کچھ اصولی معاملات پر فیصلے لینے کی امید ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ وزیر اعلی کی اہم ہدایات میں کہا گیا ہےکہ ریاست کا کوئی بھی وزیر پانچ ہزار روپے سے زیادہ کا کسی بھی طرح کا تحفہ قبول نہیں کرے گا اور اگر وہ قبول کرتا ہے تو اسے سرکاری خزانے میں جمع کرانا ہوگا۔ وزیر تحفہ میں کسی بیگ یا کسی چیز کو قبول نہیں کرسکتے اور انہیں خود کو بھی شاندار پارٹیوں سے دور رکھنا ہوگا۔ اس کے علاوہ وہ سرکاری جائیداد بھی نہیں خرید سکتے۔
مسٹر یوگی نے ریاست کے وزیروں کوپرائیوٹ ٹھیکیدار کے طور پر کام کرنے والے اپنے رشتہ داروں سے دور رہنے کا مشورہ دیا۔ اس کے علاوہ وہ سرکاری دورے کے وقت سرکاری گیسٹ ہاوس میں ہی رہیں گے اور ہر سال 31 مارچ تک انہیں اپنی جائیداد کی تفصیل جمع کرانی ہوگی۔ اس سے قبل پریس کانفرنس میں حکومت کے سرکاری ترجمان سدھارتھ ناتھ سنگھ نے اعلان کیا تھا کہ 19مارچ کو عہدہ کا حلف لینے کے بعد وزیر اعلی نے اپنی کابینہ کی ایک میٹنگ منعقد کرکے حکومت کے ساتھ ساتھ پارٹی دفتر میں اپنی جائیداد کی تفصیلات جمع کرانے کے لئے کہا تھا۔ ایک اعلی افسر نے بتایا کہ بڑی تعداد میں وزیر وں نے اپنی جائیداد کی تفصیلات پیش نہیں کی ہیں ۔ وزیروں کو اپنی جائیداد کی تفصیل تین اپریل تک ہی جمع کردینی چاہئے تھی جب اس معاملے کو وزیر اعلی کے نوٹس میں لایا گیا تو انہوں نے کابینہ کو اگلے تین دنوں میں تفصیل دینے کے لئے کہا تھا۔ اب تک 46 وزراء میں سے صرف تیرہ وزیروں نے ہی اپنی جائیداد کی تفصیلات جمع کرائی ہیں۔
ایک سینئر لیڈر نے کہا کہ اس معاملے میں وزیروں کے درمیان کچھ غلط فہمی ہے ۔کیوں کہ انہیں کوئی جانکاری نہیں ہے کہ اپنی جائیداد کی تفصیل کیسے دینی ہے۔ نام شائع نہیں کرنے کی شرط پر ایک وزیر نے کہا کہ انہوں نے گذشتہ ہفتے سی اے کے ذریعہ تصدیق شدہ جائیداد رپورٹ چیف سکریٹری کو بھیجا تھا لیکن اسے یہ کہہ کر مسترد کردیا گیا کہ یہ ایک ایسی رپورٹ ہے جسے الیکشن کے دوران الیکشن کمیشن کے سامنے پیش کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ افسران کو ایک فارمیٹ بھیجنا چاہئے کہ رپورٹ کس طرح جمع کریں اور اس کا خاکہ کیا ہے۔ اگر خاکہ الیکشن کمیشن سے الگ ہے تو اس کے بارے میں انہیں مطلع کیا جائے۔ جس سے وہ اس معاملے کو وزیر اعلی کے سامنے پیش کرسکیں۔ ایک دیگر وزیر نے کہا کہ وہ سرکاری کاموں میں اتنے مصروف تھے کہ اسے بھول گئے۔ انہوں نے کہا کہ مجھے میرے خاندان اور جن پارٹی کارکنوں نے الیکشن کے دوران میری مدد کی تھی ان کے لئے بھی مجھے وقت نہیں مل رہا ہے۔
اسی درمیان یوگی آدتیہ ناتھ کی کابینہ سے پہلے اتر پردیش میں بڑی سطح پر انتظامی ردوبدل ہوئے ہیں۔ حکومت نے ریاست کے 41 افسروں کا تبادلہ کیا ہے۔ ان میں آئی اے ایس اور پی سی ایس افسر شامل ہیں۔ لکھنؤ، وارانسی اور گورکھپور کے افسروں کا تبادلہ بھی کیا گیا ہے اور ذمہ داری بدلی گئی ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *