بنگلہ دیش ڈھاکہ یونیورسٹی میں پہلی مرتبہ عالمی اردو کانفرنس کا انعقاد

ڈھاکہ یونیورسٹی میں منعقدہ پروگرام میں شامل مختلف ممالک کے شرکاٗ
ڈھاکہ یونیورسٹی میں منعقدہ پروگرام میں شامل مختلف ممالک کے شرکاٗ

ڈھاکہ، بنگلہ دیش(اسٹاف رپورٹر) شعبۂ اردو ڈھاکہ یونیورسٹی ڈھاکہ(بنگلہ دیش) کے زیر اہتمام پہلی مرتبہ دو روزہ بین الاقوامی اردو کانفرنس بعنوان ’’معا صر دنیا میں اردو ‘‘ کا انعقاد ۰۹۔۱۰ ؍ اکتوبر ۲۰۱۷ء؁ کو ڈھاکہ یونیورسٹی آر۔سی۔مجمدار آڈیٹوریم میں کیا گیا۔ ڈھاکہ یونیورسٹی کی شناخت مشرق کی آکسفورڈ یونیورسٹی کے حوالے سے کی جاتی ہے۔ڈھاکہ یونیورسٹی کا قیام ۱۹۲۱ء میں جن بارہ شعبوں کے ساتھ عمل میں آیا تھا ان میں شعبۂ اردو بھی ایک اہم شعبۂ تھا۔ اس شعبۂ نے اپنے قیام سے عصر حاضر تک فعالیت کا ثبوت دیا ہے۔ اب شعبۂ اردو جو ایک شاخ کے طور پر شروع کیا گیا تھا آج پھل دار درخت کے طور پر جانا جانے لگا۔ ابتدا سے لے کرآج تک شعبۂ اردو میں اردو زبان و ادب کے درس و تدریس کا کام انجام دینے کے ساتھ ساتھ اعلیٰ تحقیقی و تنقیدی کام سر انجام دے رہا ہے۔ اس وقت شعبۂ اردو میں بی اے آنرس، ایم اے ، ایم فیل اور پی ایچ ڈی کے کورسیزجاری ہے ۔ اس کے علاوہ شعبۂ اردو کی جانب سے باقائدگی کے ساتھ کھیلوں کا مقابلہ، مباحثہ ، ثقافتی پروگرام ، سمینار، لیکچر پروگرام ،ورکشاپ، نصاب اور اضافی نصاب کے ساتھ ساتھ ثقافتی اور کلچرل تقاریب کا اہتمام کیا جاتا ہے ۔ دراصل کئی مقاصد کو سامنے رکھتے ہوئے یہ بین الاقوامی کانفرنس کا انعقاد کیا گیا تھا۔ تاکہ بنگلہ دیش اور بیرونی ممالک میں اردو کی سمت و رفتار اور اردو زبان کی تازہ صورت حال اور تحقیقی اور تنقیدی ادب میں کیا کیا تبدیلیاں واقع ہوئی اس پر تبادلہ خیال کرنا ۔ اور مختلف ممالک کے اساتذہ کو ایک پلیٹ فارم پر جمع کرنا۔ تاکہ مختلف ممالک میں چل رہی اردو کی ترقی کے بارے میں واقفیت ہوسکے۔ اور ساتھ ہی ساتھ اجتماعی کاوشوں کا ماحول تیار کرنا بھی اس کا اہم مقصد تھا۔کانفرنس کا انعقاد ایک وسیع و عریض آڈیٹوریم میں کیا گیا تھا ۔ اور پرکشش انداز میں اسٹیج کو دلہن کی طرح سجایا گیا تھا۔

عالمی اردو کانفرنس کو سماعت کرتے ہوئے شرکاء
عالمی اردو کانفرنس کو سماعت کرتے ہوئے شرکاء

دو روزہ بین الاقوامی اردو کانفرنس کا افتتاح اجلاس ۹؍ اکتوبر کو صبح دس بجے کیا گیا۔ اس کانفرنس میں ہندوستان کے علاوہ دیگر ممالک سے اردو پروفیسر نے شرکت کی۔ اس افتتاحی تقریب کی صدارت صدر شعبۂ اردو جناب پروفیسر ڈاکٹر ظفر احمد بھویاں، کنوینر انٹرنیشنل اردو کانفرنس کمیٹی نے فرمائی ۔ جبکہ بطور مہمان ذی وقار کے طور پر ڈھاکہ یونیورسٹی کے عزت مآب وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر اخترالزمان ،مہمان خصوصی کے طور پر آرٹس فیکلٹی کی کار گزار ڈین پروفیسر ڈاکٹر شاہ جہان میاں ڈائس پر موجود تھے۔ عالمی اردو کانفرنس کا افتتاح تلاوت قرآن کلام پاک سے کیا گیا۔ اس افتتاح اجلاس میں معزز مہمانان نے سحر افروز گفتگو کی اور اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ اس افتتاحی تقریب میں خیر مقدمی کلمات پروفیسر محمد اسرافیل (چیئرمین ، شعبہ اردو ڈھاکہ یونیورسٹی) نے ادا کی۔ کانفرنس کا تعارف پروفیسر ڈاکٹر محمد محمود السلام نے پیش کیا۔
کانفرنس کے دوسرے سیشن کی صدارت شعبہ اردو ڈھاکہ پروفیسر ڈاکٹر محمد محمود السلام نے فرمائی۔ دوسرا اجلاس کا آغاز صبح ۳۰۔۱۱ بجے ہوا۔ اس اجلاس میں پروفیسرڈاکٹر محمد ا سرافیل (شعبہ اردو ڈھاکہ یونیورسٹی)نے ’’ دور حاضر میں اردو ادب کے بنگلہ مترجم ‘‘ عنوان پر اپنا مقالہ پیش کیا۔ اس کے بعد ڈاکٹر صفدر امام قادری (شعبہ اردو کامرس،آرٹس، سائنس کالج پٹنہ )نے ’’ اردو کی کاروباری جہتیں :ہندوستانی تناظر اور عالمی انسلاک ‘‘ پیش کیا۔ ڈاکٹر محمد رشید احمد( اسوسیٹ پروفیسر ڈھاکہ یونیورسٹی) نے ’’بنگلہ دیش کے چند مشہور علمائے کرام کی اردو خدمات‘‘ پر روشنی ڈالی۔ ہندوستان سے تشریف لائی محترمہ حفیظ مظفر،سری نگر(ممبر ۔این سی پی یو ایل،نئی دہلی ) نے ’’عصر حاضر میں اقبال کے تصور خودی کی اہمیت‘‘ پیش کیا۔ پروفیسر ڈاکٹر لطیف احمد( شعبہ اردو، راج شاہی یونیورسٹی ڈھاکہ بنگلہ دیش) نے ’’عالمی تناظر میں بنگلہ دیش میں اردو کے مسائل اور امکانات ‘‘ پر پر مغز روشنی ڈالی۔ اس طرح دوسرا سیشن اختتام پذیر ہوا ۔افتتاحی اور پہلے اور دوسرے سیشن کی نظامت کے فرائض بڑئے مترنم لب و لہجہ میں اسسٹنٹ پروفیسر شعبہ اردو ڈھاکہ محترمہ حفصہ اختر اور اسسٹنٹ پروفیسر غلام علی مولانے حسن و خوبی کے ساتھ انجام دیئے۔
کانفرنس کے تیسرے سیشن کی صدارت ڈاکٹر صفدر امام قادری(شعبہ اردو کامرس،آرٹس، سائنس کالج پٹنہ،ہندوستان) نے فرمائی۔تیسرے اجلاس کا آغاز ٹھیک دوپہر ۳۰۔۲ بجے کے قریب ہوا۔ اس اجلاس میں سب سے پہلے پروفیسر ڈاکٹر محمد محمود السلام (شعبہ اردو ڈھاکہ یونیورسٹی)نے ’’بنگلہ دیش میں اردو کی صورت حال‘‘ پر مغز روشنی ڈالی۔ ڈاکٹر زاہد الحق (شعبہ اردو ،یونیورسٹی آف حیدر آباد،ہندوستان) نے ’’بہار میں اردو کے مسائل ‘‘ پر اپنا مقالہ پیش کیا۔ اس کے بعد پروفیسر ڈاکٹر حسین احمد کمالی( شعبہ اردو، راج شاہی یونیورسٹی بنگلہ دیش) نے ’’ موجودہ دور میں عالمی سطح پر اردو زبان و ادب کی صورت حال ‘‘ پر اپنا مقالہ پیش کیا۔ پروفیسرڈاکٹر محمد غلاب ربانی (شعبہ اردو ڈھاکہ یونیورسٹی) نے ’’بنگلہ دیش میں اردو مختصر افسانہ ‘‘ پر روشنی ڈالی۔ ڈاکٹر محمد شاہدالا سلام( اسوسیٹ پروفیسر شعبہ اردو راج شاہی یونیورسٹی بنگلہ دیش) نے ’’پاک ۔بھارت میں اردو کی صورت حال‘‘ پر روشنی ڈالی۔ اسسٹنٹ پروفیسر محترمہ حفصہ اختر (شعبہ اردو ڈھاکہ یونیورسٹی) نے ’’ ترکی کے اردو دوست خلیل طوقار کی شاعری کا فنی تجزیہ‘‘ عنوان پر اپنا مقالہ پیش کیا۔ اس طرح عالمی اردو کانفرنس کے پہلے دن کی اجلاس اختتام پذیر ہوا۔
دو روزہ بین الاقوامی اردو کانفرنس بعنوان ـــ’’معاصر دنیا میں اُردو‘‘کے دوسرے دن صبح ٹھیک ۳۰۔۹ بجے اجلاس کا آغاز ہوا ۔ کانفرنس کے دوسرے دن کے چوتھے سیشن کی صدارت پروفیسر ڈاکٹر محمد غلاب ربانی صاحب (شعبہ اردو ڈھاکہ یونیورسٹی) نے فرمائی۔ اس میں مقالہ نگارجناب پروفیسر ڈاکٹر ظفر احمد بھویاں (شعبہ اردو ڈھاکہ یونیورسٹی) نے ’’بنگلہ دیش کے تعلیمی اداروں میں اردو نصاب پر اپنا مقالہ پیش کیا۔ جناب ڈاکٹر نعیم انیس(صدر شعبۂ اردو ،کلکتہ گرلس کالج ،کولکاتا، ہندوستان) نے ’’ عہد حاضر میں بنگال میں اردو ڈرامہ‘‘ مقالہ پیش کیا۔ ڈاکٹر غلام مولا (شعبہ اردو ڈھاکہ یونیورسٹی) نے ’’بنگلہ دیش کے اردو ادب میں احمد الیاس کی خدمات پر روشنی ڈالی۔ جناب حسین البناّ (شعبہ اردو ڈھاکہ یونیورسٹی) نے ’’اکیسوی صدی میں اردو کے فروغ میں مدارس کا کردار‘‘ پر اپنا مقالہ پیش کیا۔ جناب محمد شفیق الحسن نے ’’ بنگلہ شاعری کا اردو ترجمہ ‘‘ اس عنوان پر اپنا مقالہ پیش کیا۔
دو روزہ بین الاقوامی اردو کانفرنس بعنوان ـــ’’معاصر دنیا میں اُردو‘‘کا پانچواں اوراختتامی اجلاس ٹھیک صبح ۰۰۔۱۲ ؍ بجے شروع ہوا۔ اس اختتامی اجلاس میں بطور مہمان ذی وقار کی حیثیت سے عزت مآب پروفیسر ڈاکٹر نسرین احمد ( پرو وائس چانسلر اکیڈمک، ڈھاکہ یونیورسٹی)نے کانفرنس کے اغراض و مقاصد پر روشنی ڈالتے ہوئے شعبۂ اردو کے اساتذہ کا شکریہ ادا کیا کہ ان کی محنت اور کوششوں سے ڈھاکہ یونیورسٹی میں اس بین الاقوامی اردو کانفرنس کا انعقاد کامیابی کے ساتھ ممکن ہوسکا۔ کانفرنس کے حوالے سے ڈاکٹر صفدر امام قادر، ڈاکٹر نعیم انیس ، محترمہ حفیظہ مظفر اور ڈاکٹر زاہد الحق نے اپنے تاثرات پیش کرتے ہوئے شعبۂ اردو ڈھاکہ یونیورسٹی کا شکریہ ادا کیااور پروفیسر ابوالبشر ،شعبۂ فارسی ، ڈھاکہ یونیورسٹی کی کتاب ’’بنگلہ دیش میں اردو ‘‘ کی رسم رونمائی بھی کی گئی۔
مہمان اعزازی کی حیثیت سے پروفیسر ڈاکٹر اے۔ایس۔ ایم مقصود الکمال(صدر، ڈھاکہ یونیورسٹی ٹیچرس ایوسی ایشن) نے سامعین سے خطاب کیا۔
جبکہ اس اختتامی اجلاس کی صدارت دو روزہ بین الاقوامی اردو کانفرنس کے سکریٹری ،شعبہ اردو ڈھاکہ کے پروفیسر ڈاکٹر اسرافیل نے فرمائی۔ اختتامی تقریب میں عالمی کانفرنس میں پیش کئے گئے مقالوں پر روشنی ڈالی گئی اور اردو کی موجودہ صورت حال اور اس کی ترویج و اشاعت اور فروغ کے لئے کرارداد پیش کی گئی۔ کانفرنس میں مقالہ پیش کرنے والے اساتذہ کو مہمان خصوصی کے دست مبارک سے سند ، مومنٹوسے نوازا گیا۔ دوسرے دن کے سیشن اور اختتامی اجلاس کی نظامت ،شعبہ اردو ڈھاکہ کے اسسٹنٹ پروفیسر غلام مولا اور لیکچرار محترمہ حفصہ اختر نے بڑی حسن و خوبی سے انجام دیں۔ شام کے وقت پر تکلف ثقافتی تقریب کا اہتمام کیا گیا تھا ۔ اس ثقافتی تقریب میں شعبہ اردو ڈھاکہ کے طلبہ و طالبات کی جانب سے شاندار بنگالی ثقافتی پروگرام کی پیش کش کی ۔ اور مہمانوں سے داد و تحسین حاصل کی۔ اور آئے ہوئے سبھی مہمانوں اس تقریب سے لطف اندوز ہوئے۔ ثقافتی تقریب کے ساتھ دو روزہ بین الاقوامی اردو کانفرنس بعنوان ـــ’’معاصر دنیا میں اُردو‘‘کا کامیابی کے ساتھ اختتام پذیر ہوئی۔ مختلف ممالک سے تشریف لائے مہمانان کا شعبہ اردو ڈھاکہ کی جانب سے اظہار تشکر پیش کیا گیا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *