سال19-2018 کے لئے ریلویز کا سرمایہ 1,48,528 کروڑ روپئے تک پہنچا

19-2018 کے دوران پہلی جدید ترین ریل گاڑیوں کے سیٹ کی آمدورفت شروع ہوگی
600 بڑے ریلوےاسٹیشنوں کو پھر سے بنایا جائیگا ۔ممبئی اور بنگلورو ریل نیٹ ورک کی توسیع کی جارہی ہے،ہائی اسپیڈ ریل پروجیکٹوں کے لئے افرادی قوت کو ٹریننگ دینے کیلئے ودودرا میں انسٹی ٹیوٹ کا قیام
نئی دہلی : ملک میں ریلویز کے نیٹ ورک کو مستحکم کرنے پر حکومت کی توجہ کے پیش نظر عام بجٹ 19-2018 میں وزارت کیلئے تخصیص میں اضافہ کیا گیا ہے۔ آج پارلیمنٹ میں عام بجٹ پیش کرتے ہوئے خزانہ اور کارپوریٹ اُمو رکے وزیر جناب ارون جیٹلی نے کہا کہ سال 19-2018 کیلئے ریلویز کا بجٹ 1,48,528 کروڑ روپئے تک پہنچ گیا ہے۔ اس کا بڑاحصہ صلاحیت سازی پر خرچ کیا جائیگا۔ 18000 کلو میٹر ریلوے لائنیں دوہری کی جائیں گی،تیسری اور چوتھی ریلوے لائن کا کام مکمل کیاجائیگا اور 5000 کلو میٹر گیج کی تبدیلی سے تقریباً پورا نیٹ ورک براڈ گیج میں تبدیل ہوگا اور صلاحیت میں اضافہ ہوگا۔ جناب جیٹلی نے یہ بھی بتایا کہ 18—2017 کے دوران4000 کلو میٹر ریلوے نیٹ ورک کی برق کاری کاکام شروع ہوگیا ہے۔
وزیر خزانہ جناب ارون جیٹلی نے اعلان کیا کہ 19-2018 کے دوران 12000 ویگن اور 5160 مسافر ڈبے اور تقریباً 700 انجنوں کی خریداری کی جارہی ہے اور مشرقی اور مغربی مخصوص مال راہداری کا کام پورے جوش وخروش سے جاری ہے۔ گوداموں میں بنیادی ڈھانچے کو مستحکم کرنے کیلئے اہم پروگرام شروع کیے گئے ہیں اور پرائیویٹ سائڈنگ کی تیز رفتار شروعات کی گئی ہے۔
جناب جیٹلی نے یہ یقین دلایا کہ راشٹریہ ریل سنگ رکشا کوش کے تحت معقول فنڈ مہیاکرائےجائیں گے ۔ 19-2018 کے دوران 3600 کلو میٹر ریلوے لائنوں کی تجدید کا نشانہ مقرر کیا گیا ہے۔ اس سے ‘‘دھند سے حفاظت’’ اور ریل گاڑیوں کے تحفظ نیز وارٹن نظام جیسی ٹیکناوجی کے استعمال میں اضافہ ہوگا۔ براڈ گیج نیٹ ورک میں 4267 بغیر پھاٹک والی کراسنگ کو آئندہ دو برسوں کے دوران ختم کردیا جائیگا۔
نٹیگریٹیڈ کوچ فیکٹری، پیرمبور میں جدید ترین سہولیات اور خصوصیات کےساتھ جدید ریل گاڑیوں کے ڈیزائن تیار کیے جارہے ہیں۔ ایسی پہلی ریل گاڑی 19-2018 کے دوران شروع ہوگی۔ انڈین ریلوے اسٹیشن ڈیولپمنٹ کمپنی لمیٹیڈ کے ذریعے 600 بڑے ریلوے اسٹیشنوں کی دوبارہ تعمیر کاکام کیاجارہا ہے۔ تمام ریلوے اسٹیشنوں پر 25000 فٹ فالس سے زائد ایسکلیٹرہونگے۔ تمام اسٹیشنوں اور ریل گاڑیوں میں وائی فائی فراہم کرایا جائیگا اور مسافروں کی سیکورٹی کو بہتر بنانے کیلئے تمام اسٹیشنوں اور ریل گاڑیوں میں سی سی ٹی لگائے جائیں گے۔
وزیر خزانہ نےمزید بتایا کہ ممبئی ٹرانسپورٹ سسٹم میں 11000 کروڑ روپئے کی لاگت سے 90 کلو میٹر ریلوے لائنوں کو دوہرا کیاجارہاہے۔ مضافاتی ریل نیٹ ورک میں کچھ سیکشنوں پر ایلیویٹیڈ کوریڈور سمیت 40000 کروڑ روپئے کی لاگت سے 150 کو میٹر کے اضافی نیٹ ورک کا منصوبہ بنایا گیا ہے۔ بنگلور میں شہر کی بڑھتی ضرورتوں کی تکمیل کیلئے 17000 کروڑروپئے کی تخمینہ لاگت سے مضافاتی ریلوے کے نیٹ ورک میں 160 کلو میٹر کے اضافے کا منصوبہ بنایا گیا ہے۔
14ستمبر 2017 کو ہندوستان کے پہلے آئی ایس پی ریل پروجیکٹ ممبئی۔احمد آباد بلیٹ ٹرین پروجیکٹ کی بنیاد رکھی گئی تھی۔ ہائی اسپیڈ ریل پروجیکٹوں کیلئے مطلوبہ افرادی قوت کو ٹرینڈ کرنے کے غرض سے ودودرا میں ایک انسٹی ٹیوٹ قائم کیاجارہا ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *