Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors
Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors

علم کے ذریعہ ہی آپ بلندیوں پر پہنچ سکتے ہیں: ایڈوکیٹ یوسف ابراہانی

by | Feb 26, 2018

معیشت فیسٹ میں شامل سابق ایم ایل اے جناب ایڈوکیٹ یوسف ابراہانی صاحب کا دانش ریاض خیرمقدم کرتے ہوئے جبکہ عبداللہ پٹیل جونیئر کالج کی پرنسپل نسرین اسلم شیخ کو بھی دیکھا جا سکتا ہے ساتھ میں ہی جناب انور شیخ صاحب بھی تشریف فرما ہیں

معیشت فیسٹ میں شامل سابق ایم ایل اے جناب ایڈوکیٹ یوسف ابراہانی صاحب کا دانش ریاض خیرمقدم کرتے ہوئے جبکہ عبداللہ پٹیل جونیئر کالج کی پرنسپل نسرین اسلم شیخ کو بھی دیکھا جا سکتا ہے ساتھ میں ہی جناب انور شیخ صاحب بھی تشریف فرما ہیں

معیشت اکیڈمی امتیازی نمبرات حاصل کرنے والوں کی فیس واپس کر دے گی: دانش ریاض
وفا پارک میں معیشت اکیڈمی کی جانب سے معیشٹ فیسٹ کا کامیاب انعقاد،اسکول و کالج کے طلبہ و طالبات کے ساتھ معززین شہر کی شرکت

ممبرا:حال ہی میں قائم ہوئے معیشت اکیڈمی نے اپنا پہلا معیشت فیسٹ ۲۰۱۸-۱۹کا کثیر مسلم اکثریتی علاقہ کوسہ ممبرا کے وفا پارک میں انعقادکیا جس میں کثیر تعداد میں اسکول کے طلبہ و طالبات کے ساتھ علاقے کی سماجی و تعلیمی شخصیات نے شرکت کی۔ سوشل ایجوکیشنل ویلفیئر اسو سی ایشن (سیوا)کے صدر سابق ایم ایل اے ایڈوکیٹ یوسف ابراہانی نے بطور مہمان خصوصی شرکت کرتے ہوئے کہا کہ ’’تعلیم کے زیورسے جب آپ آراستہ ہوں گے تو ہر جگہ آپ کی قدر ہوگی۔کیونکہ تعلیم ہی انسان کو بلندیوں پر فائز کرتا ہے۔‘‘انہوں نے ایک بچی کی مثال پیش کرتے ہوئے کہا کہ ’’کبھی ہم نے کسی غریب بچی کی تعلیم کے ضمن میں مدد کی تھی ایک روز اس کے والدین اس کی شادی کا دعوت نامہ لے کر آئے اور کہنے لگے کہ آپ کو اس بچی کی شادی میں شرکت کرنی ہے کیونکہ کبھی جس کی آپ نے مدد کی تھی اب وہ امریکہ کے ناسا میں ریسرچ سائنٹسٹ ہے، لہذا علم کی روشنی سے اگر گھر منور ہیں تو پھر زندگی بہت روشن رہتی ہے‘‘۔
معیشت اکیڈمی کے ڈائرکٹر دانش ریاض نے پروگرام کا آغاز کرتے ہوئے کہا کہ ’’اکیڈمیاں،تعلیمی ادارے ،کوچنگ کلاسیز وغیرہ تو یہاں بہت ہیں لیکن اب یہ تمام تجارتی منڈیاں بن گئی ہیں لہذا میں نے علحدہ اکیڈمی قائم اسی لئے کی ہے کہ ہم کچھ ایسی چیزیں کر جائیں جو دوسروں کے یہاں مفقود ہیں‘‘ انہوں نے کہا کہ ’’اسکول کی محنت ،والدین کا لگن اور بچے کا شوق اسے بہترین نمبرات تک پہنچاتا ہے لیکن جب بچے امتحانات کے بعد بہترین رزلٹ لے کر گھر پہنچتے ہیں تو اس سے پہلے ہی کوچنگ کلاسیز کے لوگ پورے شہر میں اپنی کلاسیز کا پرموشن کر نے کے لئے ان بچوں کی تصویریں ایسے آویزاں کر دیتے ہیں کہ جیسے صرف انہی کی محنتوں کی وجہ سے ہی وہ امتیازی نمبرات سے کامیاب ہوئے ہوں حالانکہ وہ ان بچوں کی محنت سے اپنا کاروبار سجاتے ہیں۔لہذا میں یہ سمجھتا ہوں کہ اگر معیشت اکیڈمی کے ذریعہ کوئی بچہ یا بچی امتیازی نمبرات سے کامیاب ہوتی ہے تو نہ صرف اس بچی یا بچے کی سال بھر کی فیس معاف کردی جائے گی بلکہ اگر اشتہارات میں ان کی تصویریں لگائی گئیں تو اس کا معاوضہ بھی دیا جائے گا‘‘۔
انہوں نے کہا کہ ’’ہم جہاں پہلے درجے سے دسویں درجے تک اسکولوں کے نصاب کی کوچنگ کروائیں گےوہیں ہم نے ساکلوجیکل پیرنٹنگ کا بھی اہتمام کیا ہے ،ساتھ ہی فائنانشیل اویرنیس پروگرام کے تحت بامبے اسٹاک ایکسچینج کے ساتھ بھی معاہدہ کیا ہے۔‘‘ انہوں نے کہا کہ ’’ایک بہتر ماحول میں جہاں طلبہ وطالبات مستقبل کے خواب کو شرمندہ تعبیر کر سکیں یہ معیشت اکیڈمی کا بھی خواب
ہے‘‘۔ واضح رہے کہ مذکورہ فیسٹ میں تقریباً 90 طلبہ و طالبات نے حصہ لیا جس میں اول دوم سوم آنے والوں کو جہاں ہزار، ساڑھے سات سو اور پانچ سو روپئے نقد رقم کے ساتھ سرٹیفکیٹ سے نوازا گیا وہیں تمام شرکاء کی خدمت میں سرٹیفکیٹ پیش کیا گیا۔
تھانے میونسپل کارپوریشن کے سینئر آفیسر ڈاکٹر ناظم قاضی نے کہا کہ” وفا پارک کے علاقے میں علمی کام دانش ریاض جیسے لوگوں کے ہی مرہونِ منت ہے ۔انہوں نے اس پورے علاقے میں علم کی جو جوت جگائی ہے جس نے علاقے کے نام کو روشن کیا ہے۔”
عبداللہ پٹیل جونیئر کالج و ہائی اسکول کی پرنسپل نسرین اسلم شیخ نے طلبہ وطالبات کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے کہا کہ “معیشت اکیڈمی کی خدمات کا اعتراف ہے اور اس طرح کی جو بھی علمی کوشش ہوگی ہم اس میں بھرپور تعاون کریں گے ۔”
پروگرام کی منتظم اور اکیڈمی کی انچارج شرمین طاہر انصاری نے تمام مہمانوں کا شکریہ اداکرتے کرتے ہوئے بطور خاص ججز جناب حسن ملانی، جناب ناصر یوسف، جناب افروز شیخ اور مولانا افضل قاسمی کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے فیسٹ میں ججز کے فرائض انجام دئے۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ وفا پارک کے پیس کمپلیکس میں منعقدہ اس پروگرام کے دوران وہ طلبہ وطالبات آبدیدہ ہوگئے جو کسی وجہ سے شریک مقابلہ نہیں ہوسکے تھے جبکہ علاقے کے لوگوں نے آئندہ اس طرح کے پروگرام میں بھرپور شرکت کا بھی وعدہ کیا اور اس کو دور دراز کے علاقوں تک پھیلانے کی بھی یقین دہانی کرائی ۔

Recent Posts

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت

ڈاکٹر سلیم انصاری ،جھاپا، نیپال نیپال میں مسلم یونیورسٹی کے قیام کی بات برسوں سے ہمارے علمی، ملی، تنظیمی اور سیاسی حلقوں میں زیرِ بحث ہے۔ اگرچہ اس خواب کو حقیقت بنانے کی متعدد کوششیں کی گئیں، مگر مختلف وجوہات کی بنا پر یہ منصوبہ مکمل نہ ہو سکا۔ خوش آئند بات یہ ہے کہ...

غزہ کے بچے: اسرائیلی جارحیت کے سائے میں انسانی المیہ

غزہ کے بچے: اسرائیلی جارحیت کے سائے میں انسانی المیہ

ڈاکٹر سید خورشید، باندرہ، ممبئیغزہ کی پٹی میں جاری تنازع نے اس خطے کی سب سے کمزور آبادی بچوںپر ناقابل تصور تباہی مچائی ہے۔ فلسطین کی آزادی کے لئے سرگرم عمل حماس کوزیر کرنے کے بیانیہ کے ساتھ اسرائیلی فوجی کارروائی نے ایک انسانی تباہی کو جنم دیا ہے، جسے عالمی تنظیموں،...

ہندوستان میں گارمنٹس صنعت میں ترقی کے مواقع

ہندوستان میں گارمنٹس صنعت میں ترقی کے مواقع

ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک )ہندوستان میں گارمنٹس (کپڑوں کی) صنعت معیشت کا ایک اہم ستون ہے، جو روزگار کے مواقع پیدا کرنے، برآمدات کو فروغ دینے اور عالمی مارکیٹ میں ہندوستان کی شناخت قائم کرنے میں کلیدی کردار ادا کرتی ہے۔ یہ صنعت نہ صرف معاشی ترقی میں حصہ ڈالتی ہے بلکہ...

ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ

ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ

ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک)ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ ایک پیچیدہ اور کثیر جہتی موضوع ہے جو تاریخی، سماجی، اقتصادی اور سیاسی عوامل سے متاثر ہے۔ ہندوستان میں مسلم آبادی تقریباً 20 کروڑ ہے، جو کل آبادی کا تقریباً 14-15 فیصد ہے۔ یہ کمیونٹی دنیا کی سب سے بڑی...