مہاراشٹر بجٹ اجلاس میں فرنویس حکومت کی پریشانیاں

مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ دیویندر فرنویس
مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ دیویندر فرنویس

آج سے مہاراشٹر کا بجٹ سیشن شروع ہوچکا ہے ۔ گزشتہ روز روایتی چائے پارٹی کا اپوزیشن نے بائیکاٹ کرکے اس اجلاس میں اپنے تیور کا اظہار کردیا ہے ۔ اپوزیشن کے پاس حکومت کو گھیرنے کے کئی موضوعات ہیں یہ سیشن بھی ہنگاموں سے بھرا ہونے کی امید ہے۔
بجٹ سیشن میں مہاراشٹر کی فڈنویس حکومت کو کئی مشکلات کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے ۔ بجٹ سیشن حکومت کےلئے ایک بڑا معرکہ سر کرنے جیسا ہوگا۔ حکومت کا اصل امتحان ۹؍مارچ کو ہی ہوگا جس دن بجٹ پیش کیا جائے گا۔ حکومت کا سب سے بڑا مسئلہ یہ ہے کہ اس کا خسارہ بڑھتے جارہا ہے۔ حکومت کو اپنے خسارہ پر لگام لگانے کے ساتھ نئی اسکیموں پر بھی دھیان دینا ہوگاجو یقیناً مشکل کام ہوگا۔
مالی سا ل ۱۸۔۲۰۱۷ء کے ختم ہونے تک حکومت کا اندازہ ہے کہ اس کا خسارہ ۱۰؍ہزار کروڑ تک پہنچ جائے گا۔ اس میں ےکسانوں کے قرض معاف کرنے سے حکومت پر پڑنے والے ۳۲؍ہزار کروڑ کا مالی بوجھ اہم ہے۔ اس کے علاوہ ریاست کا قرض ساڑھے چارلاکھ کروڑ تک پہنچ سکتا ہے ، جو کہ فی الحال ساڑھے تین لاکھ کروڑ ہے ۔
دوسری طرف اپوزیشن حکومت کو گھیرنے کےلئے تیار ہے ۔ اس میں اپوزیشن کے پاس حکومت کے موجودہ خسارہ اور اس پر بڑھتے قرض کے علاوہ کسانوں کی حالت زار ہوگی ۔ ادھر فڈ نویس حکومت نے حال ہی میں میگنیٹک مہاراشٹر سمٹ کرایا ہے جس سے سرمایہ کاروں کی حوصلہ افزائی کے اشارے دئیے گئے ہے ۔
جہاں تک مسلمانوں کا سوال ہے ، تو اس میں فڈ نویس حکومت کی کارکردگی بہت خرا ب رہی ہے ۔ مولانا آزاد مالیاتی کارپوریشن ، جو کہ اقلیتوں کو فنڈ فراہم کرنے سب سے اہم ذریعہ تھی وہ چیئرمین سے محروم ہے ۔ کارپوریشن کچھ بھی نہیں کرپارہی ہے ۔ تقریباً یہی حال اردو اکیڈمی کا ہے ۔ یہاں بھی کوئی چیئرمین نہیں ہے ۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *