Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors
Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors

کاروبار کے لئے کارپوریٹ سماجی ذمہ داری انتہائی ضروری:سریش پربھو

by | Aug 3, 2018

جناب سریش پربھو نئی دہلی میں فاتحین کو سی ایس آر اعزاز عطا کرتے ہوئے

جناب سریش پربھو نئی دہلی میں فاتحین کو سی ایس آر اعزاز عطا کرتے ہوئے

نئی دہلی:کامرس اور صنعت کے مرکزی وزیر سریش پربھو نے کہا ہے کہ کارپوریٹ، سماجی ذمہ داری (سی ایس آر) ان کمپنیوں کے لئے ملک میں ایک مثالی ماڈل بن گیا ہے، جنہیں یہ محسوس ہو گیاہے کہ سماج کی بھلائی کے بغیر ان کی کاروباری کامیابی ادھوری ہے۔ نئی دہلی سی ایس آر پر منعقدہ ایک پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے سریش پربھو نے کہا کہ سی ایس آر ایک حقیقت ہے اور سماج میں سرمایہ کاری کرنا کمپنیوں کے لئے کاروباری نظریے سے ایک اچھا قدم ہے۔ سریش پربھو نے کہا کہ ہندوستان 2035ء تک 10 لاکھ کروڑ(ٹریلین) کی معیشت بن جائے گا، تب تک سی ایس آر سے جڑی رقم بھی بڑھ جائے گی اور اسے سماجی معاملوں میں صرف کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ پانی کی دستیابی ایک اہم مسئلہ کی شکل اختیار کرتی جارہی ہے، اس لئے یہ یقینی بناجانا چاہئے کہ اس وقت تک دنیا کی تیسری سب سے بڑی معیشت بن جانے والی ہندوستان میں کوئی مسئلہ نہیں ہوگا۔ جناب پربھو نے مشورہ دیا کہ پینے کے پانی کی فراہمی کے مسئلے کو دور کرنے کے لئے کمپنیوں کو نئی تکنیک اور ماہر منتظمین دستیاب کرانے چاہئے۔وزیر موصو ف نے حکومت اور کارپوریٹ کمپنیوں کے وسائل،سرمایہ، مینجیریل پالیسی فریم ورک اور مقامی وسائل کا استعمال ان زمروں کے چیلنجز کو پانی، تعلیم اورحفظان صحت سے متعلق مسائل کو سلجھانے کے لئے کرنا چاہئے۔
اس موقع پر مرکزی وزیر سریش پربھو نے تعلیم، صحت، خدمات، ہنر کا فروغ، خواتین کو بااختیار بنانا اور زندگی کی گزربسر جیسے مختلف زمروں کے تحت اعلان کئے گئے فاتحین کو سی ایس آر اعزاز سے نوازا ۔
وزیر موصوف نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ ملک میں پانی کے شعبے کو درپیش مسائل اور پانی کے بحران کو کم کرنے پر توجہ مرکوز کی جائے۔مرکزی وزیر نے کہا فی کس پانی کی دستیابی مستقبل طور پر کم ہورہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ تقریباً 78 فیصد دستیاب پانی کا استعمال زرعی شعبے کے ذریعہ کیا جاتا ہے اور 2024 تک بھارت بہت زیادہ آبادی والا ملک بن جائے گا لہذا مزید غذائی اجناس کی پیداوار اور صنعتوں کی بڑھتی سرگرمی کے لئے پانی کے سلسلے میں بہت زیادہ دباؤ بڑھنے والا ہے۔
زرعی کاموں کے لئے پانی کے زیادہ سے زیادہ استعمال کی فوری ضرورت ہے۔ انہوں نے کہانی کہ پانی کے ہر ایک قطرے سے زیادہ سے زیادہ فصلیں کاٹی جانی چاہئیں۔ تیزی سے گھٹتے زمینی پانی پر اظہار تشویش کرتے ہوئے، مرکزی وزیر نے کہا کہ بھارت میں زراعت میں زمینی پانی کا استعمال امریکہ کے مقابلے میں تین سے چار فیصد زائد ہوتا ہے۔
انہوں نے مشورہ دیا کہ خواہ زراعت کا معاملہ ہو یا صنعت کا، پانی کے ٹھوس استعمال پر توجہ دی جانی چاہئے۔ وزیر موصوف نے مزید کہا کہ صنعتوں کے ذریعہ استعمال کئے گئے پانی کو دوبارہ استعمال کیا جانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ بلدیاتی اداروں کو یہ یقینی بنانا چاہیے کہ پینے کے لائق پانی کی سپلائی صرف پینے کے لئے ہی کی جانی چاہیے۔

Recent Posts

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت

ڈاکٹر سلیم انصاری ،جھاپا، نیپال نیپال میں مسلم یونیورسٹی کے قیام کی بات برسوں سے ہمارے علمی، ملی، تنظیمی اور سیاسی حلقوں میں زیرِ بحث ہے۔ اگرچہ اس خواب کو حقیقت بنانے کی متعدد کوششیں کی گئیں، مگر مختلف وجوہات کی بنا پر یہ منصوبہ مکمل نہ ہو سکا۔ خوش آئند بات یہ ہے کہ...

غزہ کے بچے: اسرائیلی جارحیت کے سائے میں انسانی المیہ

غزہ کے بچے: اسرائیلی جارحیت کے سائے میں انسانی المیہ

ڈاکٹر سید خورشید، باندرہ، ممبئیغزہ کی پٹی میں جاری تنازع نے اس خطے کی سب سے کمزور آبادی بچوںپر ناقابل تصور تباہی مچائی ہے۔ فلسطین کی آزادی کے لئے سرگرم عمل حماس کوزیر کرنے کے بیانیہ کے ساتھ اسرائیلی فوجی کارروائی نے ایک انسانی تباہی کو جنم دیا ہے، جسے عالمی تنظیموں،...

ہندوستان میں گارمنٹس صنعت میں ترقی کے مواقع

ہندوستان میں گارمنٹس صنعت میں ترقی کے مواقع

ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک )ہندوستان میں گارمنٹس (کپڑوں کی) صنعت معیشت کا ایک اہم ستون ہے، جو روزگار کے مواقع پیدا کرنے، برآمدات کو فروغ دینے اور عالمی مارکیٹ میں ہندوستان کی شناخت قائم کرنے میں کلیدی کردار ادا کرتی ہے۔ یہ صنعت نہ صرف معاشی ترقی میں حصہ ڈالتی ہے بلکہ...

ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ

ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ

ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک)ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ ایک پیچیدہ اور کثیر جہتی موضوع ہے جو تاریخی، سماجی، اقتصادی اور سیاسی عوامل سے متاثر ہے۔ ہندوستان میں مسلم آبادی تقریباً 20 کروڑ ہے، جو کل آبادی کا تقریباً 14-15 فیصد ہے۔ یہ کمیونٹی دنیا کی سب سے بڑی...