عمران خان کے وزیر اعظم بننے سے کیا ہندپاک تعلقات بھتر ہونگے

عمران خان
عمران خان

مراسلہ :نوید ہاشم چوگلے،روہا۔ضلع رائیگڈھ
انتخابات میں تاریخی کامیابی کے بعد اپنے پہلے عوامی پیغام میں عمران خان نے جن ترجیحات کا اعادہ کیا اس میں ہندوستان بھی شامل ہے جو کہ اس بات کا غماز ہے کہ عمران خان بحیثیت حکمران اپنے ہم سایہ ملک ہندوستان سے دوستی کے خواہاں ہے۔عمران نے فرمایا کہ ہندوستان اگر ہماری طرف ایک قدم بڑھے گا تو ہم ہندوستان کی طرف دو قدم بڑھے گے۔عمران خان نے کہا کہ اگر ہندوستان اور پاکستان کے تعلقات میں بہتری آتی ہے تو یہ بر صغیر کیلئے بہتر ہے۔ اور ہمیں دونوں ملکوں کو غربت دور کرنے کیلئے ایک ساتھ مل کر کام کرنا چاہیئے ۔کشمیر جیسے متنازہ معاملے پر بھی عمران کا کہنا تھا کہ فوج کسی مسئلہ کا حل نہیں ہے بلکہ فوج سے ہیومن رائٹس کی پامالی ہوتی ہے۔اسی پیغام میں عمران نے ہندوستان اور پاکستان کے آپس میں تجارت کرنے پر بھی زور دیا ہے۔
دراصل اپنے پیغام کے شروعات میں عمران نے اپنے ہندوستان کے لگائو کے بارے میں واضح کیا کہ کرکٹ کی بنا پر میں نے ہندوستان بھر کا سفر کیا ہے اور ہندوستان کو بہتر طور پر جانتا ہو۔عمران خان کی ہندوستان میں بہت بڑی فین فالوینگ ہے جو کہ دونوں ملکوں کے تعلقات کو سدھارنے میں مددگار ثابت ہو سکتی ہے۔عمران خان دیگر سیاستدانوں کی طرح منافق مزاج نظر نہیں آتے جس طرح سے نواز شریف ایک طرف تو لاہور میں بھارت کے وزیر اعظم اٹل بہاری واچپئی سے مل رہے تھے اور دوسری طرف اپنی فوج کے ذریعے کارگل پر چڑھائی کر رہے تھے ۔عمران خان اگر ہندوستان کے تعلق سے اچھی باتیں کر رہے ہیں تو ہمیں اس کا خیر مقدم کرنا چاہیئے اور عمران خان کو وقت دینا چاہئے کہ وہ ڈلیور کر کے بتائے۔ ویسے بھی ہمارے وزیر اعظم کی طرف سے عمران خان کو تاریخی جیت پر خیر سگالی اور مبارکباد کا فون کرنا یقینا خوش آئند امرہے۔ امید کرتے ہیں کہ عمران خان کی حکومت ہمارے سارے تحفظات کو خاطر میں لاتے ہوئے ہندوستان سے بہتر تعلقات استوار کرینگی۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *