ممبرا(معیشت نیوز) ’’مدارس اسلامیہ اپنے نصاب میں جہاں تبدیلی لائیں وہیں سائنس و ٹیکنالوجی کو بھی دینی علوم کے ساتھ تعلیم کا حصہ بنائیں ‘‘ان خیالات کا اظہارکمشنر برائےہیومن رائٹس انسپکٹر جنرل آف پولس آئی پی ایس آفیسر عبد الرحمن نےجامعہ ابن عباس رضی اللہ عنہ (مسجد ارقم) ممبرا میںطلبہ سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔انہوں نے کہا کہ ’’یہ خوشی کی بات ہے کہ آپ علم دین حاصل کر رہے ہیں ۔علم کا حصول تمام لوگوں پر فرض ہے لیکن ضروری ہے کہ آپ دینی و دنیاوی دونوں علوم حاصل کریں‘‘۔مدارس کے فارغین کو مشورہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’’عموماً یہ دیکھا گیا ہے کہ مدارس کے فارغین مدرسہ سے نکلنے کے بعد مدرسہ کھول لیتے ہیں حالانکہ فی الحال مدرسہ کھولنے کی کوئی ضرورت نہیں اس کام کے لئے دوسرے لوگ موجود ہیںلہذا آپ جب فارغ ہوں تو کسی کارپوریٹ کمپنی میں ملازمت تلاش کریں،اپنی تجارت کو فروغ دیں یا کچھ ایسا کام کریں جس کے ذریعہ آپ خود کفیل ہو سکیں۔‘‘انہوں نے ذمہ داران جامعہ کو مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ ’’مدارس کے طلبہ کے اندر غیر نصابی سرگرمیوں کا بھی دخل ہو تاکہ وہ جب فارغ ہوکر جائیں تو ایک اچھا داعی بننے کے ساتھ ساتھ معاشرے کو کچھ دینا والا بن سکیں‘‘۔

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت
ڈاکٹر سلیم انصاری ،جھاپا، نیپال نیپال میں مسلم یونیورسٹی کے قیام کی بات برسوں سے ہمارے علمی، ملی، تنظیمی اور سیاسی حلقوں میں زیرِ بحث ہے۔ اگرچہ اس خواب کو حقیقت بنانے کی متعدد کوششیں کی گئیں، مگر مختلف وجوہات کی بنا پر یہ منصوبہ مکمل نہ ہو سکا۔ خوش آئند بات یہ ہے کہ...