انتہائی سستی ۔۔اور قوی التاثیر دوا۔۔

madicine
حکیم شاہد بدر فلاحی (علیگ)
زمانہ طالب علمی میں ہی جب میں نے اس مفرد دوا کو پڑھا تو اس پر نشان لگا لیا کہ اگر سچ مچ یہ دوا اسی قدر مفید ہے تو یہ نعمت غیر مترقبہ ہے۔چھٹی میں جب گھر آیا تو عطار کی دکان سے وہی چھال ایک کلو خریدی اور ہاون دستے میں کوٹ کر سفوف بنا لیا۔ والد صاحب کے دواخانے پر صبح میں کچھ وقت گزارتا تھا بس یہی جذبہ تھا کہ آنے والے وقت میں میرا بھی پیشہ یہی ہوگا۔ مجھے اس دوا کے تجربے کی فکر تھی ایک دن ابا کے مطب پر ایک خونی پیچش کا مریض آیا ابا نے اسے ایلوپیتھ کی سب سے کارگر دوا دی لیکن اس سے کچھ بھی آرام نہیں ملا ابا فکر مند تھے میں نے ان سے اجازت لیکر یہی سفوف اس مریض کو دے دیا کہ ایک چمچہ یہ سفوف صبح خالی پیٹ پانی کے ساتھ پھانک لینا ایسے ہی شام کو ۔۔ مجھے تو اس دوا کی تصدیق یا تکذیب مطلوب تھی میں نے مریض کو پانچ دن کیلئے ہی یہ سفوف دیا تھا مجھے اس کی واپسی کا شدت سے انتظار تھا۔ مریض نے مطب پر آکر بتایا کہ میری خونی پیچش اس سفوف کے کھانے سے دو ہی دن میں ٹھیک ہو گئی بقیہ دوا سے میری بیوی ٹھیک ہوگئی جسے مہینوں سے اسہال کا مرض تھا الغرض وہی ایک کلو سفوف اسی طرح کے مرض میں مبتلاء مریض آتے گئے اور میں دیتا گیا۔
کسی نے بتایا کہ اسکا پیٹ پچھلے کئی سالوں سے خراب تھا بندھا ہوا پاخانہ نہیں ہوتا تھا اسی سفوف سے ٹھیک ہو گیا کسی نے بتایا مجھے خونی پیچش تھی. اسی سفوف کے کھانے سے ٹھیک ہو گئی۔۔ الغرض اس دوا نے بالکل ابتدائی دنوں میں ہی یونانی مفرد ادویہ کا قائل کردیا میں نے تہئیہ کرلیا کہ مفرد ادویہ کو پہلے آزماؤں گا اور جس قدر بھی فائدہ ملے گا دوسروں کو بھی آزمانے کی دعوت دوں گا۔ 2004 میں جب میں نے اپنے گھر سے مطب کی شروعات کی اس مفرد دوا کو استعمال کرنے کا خوب موقعہ ملا۔ پیٹ خراب ہے، پاخانہ بندھاہوا نہیں آتا، غیر منہضم غذا پاخانے میں خارج ہوتی ہے، پیٹ میں ہلکا ہلکا مروڑ ہر وقت رہتا ہے، پیچش کا عارضہ ہے کھانا کھانے کے کچھ دیر بعد ہی پاخانے کی حاجت ہو جاتی ہے دن میں چار بار آٹھ بار دس بار تک پاخانے کی حاجت ہوتی ہے ہر وقت پیٹ میں نفخ رہتا ہے ایلوپیتھ دوا بہت کھائی لیکن وقتی آرام کے سوا مکمل افاقہ نہیں ہوا ۔بس یہی دوا پیٹ کی اس طرح کی تمام شکایات رفع اور ایک خاص تکلیف میں تو صرف یہی دوا کام کرتی ہے۔ گنٹھیا و شیاٹیکا کے وہ مریض جنہیں جوڑوں کے درد کے ساتھ اسہال کی شکایت بھی رہتی ہےبالعموم گنٹھیا اور شیاٹیکا کے مریضوں کو قبض رہا کرتا ہے اور اس مرض کی بیشتر دوائیں ملین اور بعض مسہل ہیں پریشانی اس وقت کھڑی ہو جاتی ہے جب مریض کو جوڑوں میں درد ہے اوراسہال ہوئی میرے اب تک کے تجربے میں یہی ایک دوا ہے جو ایسی صورت میں کام کرتی ہے۔
یہ دوا بیک وقت اسہال کو بھی نافع ہے اور درد کو بھی دور کرتی ہے یہ حد درجہ تلخ ہے مریض سفوف کے شکل میں دوا کو نہیں کھا پاتا ابتداً میں سفوف ہی دیا کرتا تھا لیکن بعد میں گولیاں بنوائیں گولیوں کے ذریعے مریض تلخی سے محفوظ رہتا ہے۔۔بیس روز قبل میرے ایک دوست نے فون کیا کہ عید کے بعد سے ہی میری اہلیہ کو مرض اسہال ہے اور پیٹ پھولا ہوا ہلکی سی بھی ریاح خارج ہوتی ہے تو ساتھ میں پتلا سا پاخانہ نکل آتا ہے۔۔ بیٹھ کر آٹا گوندھنا ہوتا ہے تو بھی انہیں اندیشہ رہتا ہے کہ پتلا پاخانہ نکل آیا ہوگا اور ایسا ہوتا بھی ہے انہیں بہت سی دوائیں کھلائیں لیکن بالکل بھی فائدہ نہیں ہوا ایک ڈاکٹر نے offen oz دوا دی اس اعتماد سے کہ اس سے افاقہ ہوگا.افاقہ تو بالکل بہی نہیں ہوا ہاں ایک شکایت یہ بڑھ گئی ہے کہ اسے اب شدت کی متلی آنے لگی ہے میں حد درجہ پریشان ہوں۔ میں بے انہیں اسی سفوف کی بنی ہوئی گولیاں۔ پانچ گولی صبح خالی پیٹ دہی کے ساتھ اور پانچ گولی شام چار بجے پانی کے ساتھ کھانے کی ہدایت کی اور ساتھ ہی سفوف انگوزہ پانچ پانچ گرام کھانے اور ناشتے کے آدھا گھنٹہ بعد انہوں نے ابھی صرف چار خوراک ہی دوا استعمال کی تھی اور مجھے فون کیا کہ بحمدللہ پہلی خوراک سے ہی افاقہ ہو گیا اور دو دن میں وہ مکمل ٹھیک ہو گئیں ۔ میں نے انہیں ہفتہ بھر دوا کھانے کی ترغیب دی۔آج سے ایک ہفتہ قبل ایک مریض نے مجھے فون کیا کہ پہلے لاک ڈاؤن کے چند دنوں بعد ہی اسہال ہونے لگا یہ وہ ایام تھے کہ علاج کیلئے بھی نکل پانا بڑے دل گردے کی بات تھی بس گاؤں سے قریب الفلاح ہاسپیٹل بلریاگنج سے دوا لی ڈاکٹروں نے بدل بدل کر دوائیں دیں۔
کئی MBBS ڈاکٹر بھی اس ہاسپیٹل میں الگ الگ دنوں اپنی خدمات دیتے ہیں۔ سب کو دکھایا دوا کھائی کوئی افاقہ نہیں ہوا ۔ اب تو پریشانی یہ ہے کہ پاخانہ کی حاجت بالکل اچانک سے ہوتی ہے لگتے ہی بھاگنا پڑتا ہے وگرنہ پاجامہ خراب ہو جایے اور کئی بار خراب بھی ہو چکا ہے۔ اسی ڈر سے گھر سے نکلنے کی ہمت نہیں ہو رہی ہے میں نے انہیں دواخانے پر بلایا تو اگلے دن آئے میں نے وہی گولیاں پانچ گولی صبح خالی پیٹ اور پانچ گولی شام چار بجے پانی کے ساتھ نگلنے کی ہدایت کی سفوف انگوزہ پانچ پانچ گرام صبح و شام کھانے و ناشتے کے آدھا گھنٹہ بعد اور نوشدارو سادہ دس گرام رات سوتے وقت ماشاء اللہ صرف چار دن ہی دوا کے استعمال کے بعد انہوں نے مجھے فون کرکے بتایا کہ وہ اب مکمل ٹھیک ہے۔یہ دوا سچ مچ اسی قدر مفید اور موئثر ہے ۔ یہ اندر جو تلخ kurchi ۔ اس درخت کی چھال ہے اس کو ” تیواج۔ کڑاچھال ” کہتے ہیں یہ چھال خاکستری رنگ کی ہوتی ہے یہ نہایت تلخ اور نہایت قابض ہوتی ہے اسکو ہر طرح کی پیچش،اسہال، ضعف ہضم، نفخ شکم، کثرت طمث، سیلان الرحم، دیگر جریان الدم میں استعمال کرتے ہیں۔ میں اسکی چھال کے سفوف کو سات گرام کے مقدار میں صبح نہار منہ اور شام چار بجے کھلاتا ہوں اور پچھلے پندرہ سالوں سے یہی میرا معمول ہے ابتداً سفوف دیتا تھا لیکن پچھلے دس سالوں سے گولیوں کی شکل میں دیتا ہوں۔ پیٹ کے امراض میں پانچ گولی صبح خالی پیٹ چھانچھ یا دہی کے ساتھ نگل جانے کی ہدایت کرتا ہوں اور پانچ گولی شام چار بجے پانی کے ساتھ میں نے ان گولیوں کو “حب تیواج” کا نام دے رکھا ہے میرے مطب میں سب سے زیادہ فروخت والی دوا یہی “حب تیواج “ہے۔ ان گولیوں کو میں “استحاضہ “میں شربت انجبار کے ساتھ بطور معاون دوا کے دیتا ہوں خون بواسیر کو روکنے میں بھی بطور معاون کے استعمال کرتا ہوں۔ سیلان الرحم مز من میں دیگر دواؤں کے ساتھ استعمال کرتا ہوں اس دوا کو بطور قاتل کرم شکم کے نھی میں استعمال کرتا ہوں اور مفید پاتا ہوں۔نفخ شکم اور کثرت سے بدبودار ریاح کے اخراج کی شکایت والے مریضوں پر بھی اس دوا کو مفید پا رہا ہوں۔ مطب میں اس طرح کے مریض ہر ڈاکٹر کے پاس آتے ہیں لیکن ہمارے کتنے اطباء کے مطب پر یہ مفید گولیاں ہیں؟ یہ انتہائی سستی، مفید ، مجرب دوا ہے۔ رفقاء اسکو استعمال کریں آزما کر دیکھیں آپ کو بہت حوصلہ ملے گا اور خوشی بھی۔ انشاءاللہ

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *