خونخوارآتنکی وکاس دوبےاجین کے مہاکال مندر سے گرفتار

وکاس دوبے مہاکال مندر میں
وکاس دوبے مہاکال مندر میں

پانچ دنوں سے مفرور آتنکی وکاس دوبے بالآخر اجین کے مہاکال مندر سے گرفتار کر لیا گیا۔کانگریس کے سینئر لیڈر دگ وجے سنگھ نے گرفتاری پر سوال اٹھاتے ہوئے اسے’’محفوظ سرینڈر ‘‘کہا ہے۔
واضح رہےکہ اتر پردیش کے کانپورشہر میں دہشت مچاکر 8پولیس اہلکاروں کو موت کی گھاٹ اتارنے والے آتنکی وکاس دوبے پر پانچ لاکھ کی انعامی رقم رکھی گئی تھی کہ جو اسے گرفتار کروائے گا اسے ریاستی حکومت یہ رقم ادا کرے گی، مفرور آتنکی کو پولیس چار ریاستوں میں(یوپی ،ہریانہ،راجستھان،اورمدھیہ پردیش) پچھلے کئی روز سے تلاش کررہی تھی ۔ بالآخرآج مدھیہ پردیش اجین شہرکے مہاکال مندر سے صبح سات بجے اسےگرفتارکرلیا گیا۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ مفرورآتنکی گاڑی کے ذریعہ یوپی سے مدھیہ پردیش کا طویل سفر طے کر چکا تھا۔
اطلاعات کے مطابق وکاس دوبے آج تقریبا صبح سات بجے مدھیہ پردیش کےشہر اجین کی مہاکال مندر میں عقبی دروازے سے اندر گھسنے کوشش کررہا تھا ، مندر میں گھسنے سے قبل وہ پوجا پاٹ کا سامان خرید رہا تھا کہ اسی درمیان دکاندار نے اسے پہچان کر گارڈز کو مطلع کردیا ۔مندر سے نکلتے وقت گارڈز نے اسے پکڑا اور سوالات کئےتشفی بخش جواب نہ ملنے پر جب آئی ڈی کارڈ مانگا گیا تو اس نے جعلی کارڈ دکھایا، جعلی کارڈ کی شناخت ہونے پر اس نے گارڈ ز پر حملہ کرنے کی کوشش بھی کی مگر اس کی یہ ترکیب کام نہ آئی ،گارڈز نے اسے پولیس کے حوالے کر دیا ۔
واضح رہے کہ جب اسے پولیس وین کی طرف لے جایا جارہا تھا تو وہ چلا چلا کر کہ رہا تھا کہ میں وکاس دوبے ہوں۔
بی بی سی نیوز کے مطابق مدھیہ پردیش کے وزیر اعلی شیوراج سنگھ چوہان نے کہا کہ مدھیہ پردیش پولیس جلد ہی وکاس دوبے کو اتر پردیش پولیس کے حولے کردے گی اور اس سلسلے میںوہ پہلے ہی وہ اتر پردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ سے بات کر چکےہیں۔
شیوراج سنگھ چوہان نے وکاس دوبے کی گرفتاری پر مدھیہ پردیش پولیس کو مبارکباد دی ہے ۔
یہ بات بھی جان لینی چاہیے کہ وکاس دوبے پر مختلف الزامات کے تحت کانپور کے چوبے پور پولیس سٹیشن میں۶۰ سے زائد مقدمات درج ہیں۔ جن میں قتل ، قتل کی کوشش،ڈکیتی ،لوٹ مار جیسے بہت سے سنگین مقدمات شامل ہیں۔ کہا جاتا ہے کہ اپنے سیاسی اثر و رسوخ اور سیاسی آقائوں کی وجہ سے وہ ہمیشہ بچتا چلا آیا ہے اور علاقے کا خونخوار آتنک وادی بن گیا ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *