Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors
Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors

قومی تعلیمی پالیسی: تعلیم کی مرکزیت فیڈرلزم کیلئے نقصان دہ ہے۔ ایم ایس ایف

by | Aug 9, 2020

msf flag

نئی دہلی۔ (پریس ریلیز)۔ مسلم اسٹوڈنٹس فیڈریشن (ایم ایس ایف) کی قومی ایگزیکٹیو کمیٹی نئی قومی تعلیمی پالیسی کی مخالفت اس لئے کرر ہی ہے کہ اس سے ہندوستانی وفاقی اصول مجروح ہوتے ہیں۔ شہریوں نے دو لاکھ سے زیادہ تجاویز اور تشویشات بھیجنے کے باوجود480صفحات پر مشتمل طویل مسودہ پالیسی کو صرف 64صفحات میں جاری کیا گیا ہے۔ جس سے پالیسی سازی کی شفافیت پر سولات اٹھتے ہیں۔ یہ پالیسی متنوع آراء پر غور کئے بغیر اور پارلیمنٹ میں بحث کئے بغیر آرایس ایس کے مفادات پر مشتمل ہے۔ جہاں پوری دنیا تعلیم کے نظام کی عالمگریت پر مرکوز ہے، ہندوستان کی نئی تعلیمی پالیسی لوکلائزیشن کی طرف واپس گئی ہے جس میں سنگھ پریوار کے نظریات کو نصاب میں شامل کیا گیا ہے۔ عربی کو جان بوجھ کر غیر ملکی زبانوں کی فہرست سے ہٹا دیا گیا ہے جبکہ اردو کو ہندوستانی زبان کی فہرست سے نکال دیا گیا ہے۔ یو جی سی، اے آئی سی ٹی ای، این اے اے سی، جیسے تمام موجودہ ریگولیٹری اداروں کو تحلیل کرنا اور ان کو ایک کرنا اقتدار کے سراسر مرکزیت کے علاوہ کچھ نہیں ہے۔ جو فاشزم کی ایک بنیادی خصوصیت ہے۔ وسطی یونیورسٹیوں میں داخلے پر قابو پانے کیلئے ریسرچ پر قابو پانے اور نیشنل ٹیسٹنگ ایجنسی کی تشکیل کیلئے نیشنل ریسرچ فاؤنڈیشن کا قیام علمی آزادی کو خراب کردے گا اور سیاسی طور پر اس کا غلط استعمال کیا جاسکتا ہے۔ جبکہ تعلیمی پالیسی سیکولرازم، ریزرویشن اور اقلیتی حقوق اور تعلیم کے شعبے میں جی ڈی پی کے 6فیصد قانونی تحفظ کو نظرانداز کرتی ہے۔ لیکن یہ پالیسی نجی تعلیمی نظام کو فروغ دیتی ہے۔ایم ایس ایف ورکنگ کمیٹی نے کہا ہے کہ کویڈ۔19کے تناظر میں لوک سبھا کے بلائے بغیر پالیسی پر عمل درآمد، ملک کے مستقبل کیلئے ایک بہت بڑا خطرہ ہوگا۔ اجلاس کا افتتاح پی کے کنہالی کٹی ایم پی (لوک سبھا)  قومی جنرل سکریٹری انڈین یونین مسلم لیگ نے کیا۔ ایم ایس ایف قومی صدر ٹی پی اشرف علی نے اجلاس کی صدارت کی۔ ایم ایس ایف قومی جنرل سکریٹری ایس ایچ محمد ارشد،قومی نائب صدر اڈوکیٹ کے فاطمہ(کیرلا)، پی وی احمد ساجو (دہلی)، سراج الدین محمد ندوی (اتر پردیش)، قومی سکریٹریان ای شمیر (کیرلا)، اڈوکیٹ این اے کریم (کیرلا)، محمد عرفان (پدوچیری)، عتیب معاذ خان (دہلی)، زونل سکریٹریان پی کے منصور (دہلی)، محمد سہیل (آسام)، جی محمد فیضان (تمل ناڈو)، اے کے منصور (مغربی بنگال)، زید محمد (تلنگانہ)،نیشنل ایگزکیٹیو کمیٹی ممبران پی کے نواز، لطیف (کیرلا)، ایم انصاری، این محمد فاروق، کے ایچ عبدالرحیم(تمل ناڈو)، اڈوکیٹ این جلیل، کے ایم ابراہیم بادشاہ (کرناٹک)، محمد تو حید حسین رضا، (آسام)، محمد سلمان (مہاراشٹرا)۔ محمد نورالدین ملا (مغربی بنگال)، جاوید اسلم (پنجاب) اجلاس میں موجود رہے۔ پی وی احمد ساجو نے نئی تعلیمی پالیسی پر قرارد اد پیش کی۔ اڈوکیٹ فاطمہ وبائی مرض کے دوران نظام تعلیم کی بنیاد پر شائع ہونے والے سروے کے بارے میں بات کی۔ اجلاس میں یوم آزادی کے موقع پر آن لائن بیداری اسمبلی کے انعقاد کا بھی فیصلہ کیا گیا۔

Recent Posts

ہندوستان میں گارمنٹس صنعت میں ترقی کے مواقع

ہندوستان میں گارمنٹس صنعت میں ترقی کے مواقع

ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک )ہندوستان میں گارمنٹس (کپڑوں کی) صنعت معیشت کا ایک اہم ستون ہے، جو روزگار کے مواقع پیدا کرنے، برآمدات کو فروغ دینے اور عالمی مارکیٹ میں ہندوستان کی شناخت قائم کرنے میں کلیدی کردار ادا کرتی ہے۔ یہ صنعت نہ صرف معاشی ترقی میں حصہ ڈالتی ہے بلکہ...

ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ

ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ

ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک)ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ ایک پیچیدہ اور کثیر جہتی موضوع ہے جو تاریخی، سماجی، اقتصادی اور سیاسی عوامل سے متاثر ہے۔ ہندوستان میں مسلم آبادی تقریباً 20 کروڑ ہے، جو کل آبادی کا تقریباً 14-15 فیصد ہے۔ یہ کمیونٹی دنیا کی سب سے بڑی...

ہندوستانی معیشت کا موجودہ منظر نامہ: ایک تفصیلی جائزہ

ہندوستانی معیشت کا موجودہ منظر نامہ: ایک تفصیلی جائزہ

ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک) ہندوستان کی معیشت، جو کہ ایک ترقی پذیر مخلوط معیشت ہے، عالمی سطح پر اپنی تیزی سے ترقی کی صلاحیت اور متنوع معاشی ڈھانچے کی وجہ سے نمایاں ہے۔دعویٰ یہ کیا جارہا ہے کہ یہ دنیا کی چوتھی سب سے بڑی معیشت ہے اگر ہم برائے نام جی ڈی پی (Nominal GDP) کی...

ہندوستان کی چمڑا صنعت کے موجودہ حالات، چیلنجز، مواقع، تکنیکی ترقی اور مستقبل کے امکانات

ہندوستان کی چمڑا صنعت کے موجودہ حالات، چیلنجز، مواقع، تکنیکی ترقی اور مستقبل کے امکانات

کولکاتہ(معیشت نیوز ڈیسک)ہندوستان کی چمڑا(لیدر) صنعت ملک کی معیشت میں اہم کردار ادا کرتی ہے اور اس کا مستقبل بہت زیادہ امکانات سے بھرپور نظر آتا ہے۔ یہ صنعت نہ صرف روزگار کے مواقع فراہم کرتی ہے بلکہ برآمدات کے ذریعے زرمبادلہ کمانے میں بھی اہم شراکت دار ہے۔ اس مضمون...