Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors
Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors

بی جے پی ایک ایسا ماحول تشکیل دے رہی ہے جس میں جمہوریت کی کوئی جگہ نہیں ہے: محبوبہ مفتی

by | Nov 30, 2020

جموں کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی (تصویر :معیشت)

جموں کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی (تصویر :معیشت)

سرینگر، 30 نومبر: انڈین ایکسپریس کی خبر کے مطابق پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی صدر محبوبہ مفتی نے اتوار کے روز کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی ایک ایسا ماحول بنانا چاہتی ہے جہاں ’’جمہوریت کے لیے کوئی جگہ نہیں‘‘ ہے۔

ہندوستان ٹائمز کے مطابق انھوں نے سرینگر میں اپنی رہائش گاہ پر نامہ نگاروں کو بتایا ’’بی جے پی کے ہندوستان میں حقیقی جمہوریت کے لیے کوئی جگہ نہیں ہے۔ وہ اپنا ماحول بنانا چاہتے ہیں۔ ان کے پاس اپنی کٹھ پتلی اور ذیلی ٹیمیں ہیں جن کو وہ یہاں فروغ دینا چاہتے ہیں اور اسی وجہ سے وہ ڈی ڈی سی انتخابات کے لیے بہت ساری کوششیں کررہے ہیں‘‘۔

مفتی نے کہا کہ انتخابات جموں وکشمیر کے مسائل کا حل نہیں ہے اور انھوں نے تجویز پیش کی کہ مرکزی حکومت کو پاکستان کے ساتھ بات چیت کرنی چاہیے۔ پی ڈی پی کے سربراہ نے کہا ’’دونوں ممالک (بھارت اور پاکستان) کے مابین بات چیت ہونی چاہیے۔ اگر ہم چین سے بات کر رہے ہیں جس نے ہماری زمین چھین لی ہے تو پاکستان کے ساتھ کیوں نہیں؟ کیا یہ ایک مسلمان ملک ہونے کی وجہ سے ہے؟ کیوں کہ اب سب کچھ فرقہ وارانہ ہے۔‘‘

پی ڈی پی کے سربراہ نے آرٹیکل 370 کے تحت سابقہ ریاست کو دیے گئے خصوصی درجہ کی بحالی پر بھی زور دیتے ہوئے کہا کہ مسئلہ کشمیر اس کے بغیر برقرار رہے گا۔

سابق وزیر اعلی نے بی جے پی پر الزام لگایا کہ ’’وہ مسلمانوں کو پاکستانی، سرداروں کو خالصتانی، سماجی کارکنوں کو اربن نکسل اور طلبا کو غدار کہتی ہے۔ اگر ہر کوئی دہشت گرد ہے تو پھر اس ملک میں ہندوستانی کون ہے؟ صرف بھارتیہ جنتا پارٹی کے کارکن؟‘‘

واضح رہے کہ مفتی کو ایک سال سے زیادہ عرصے کے بعد 13 اکتوبر کو حراست سے رہا کیا گیا تھا۔ مفتی 5 اگست 2019 سے پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت نظربند تھیں، جس دن مرکز نے ہندوستانی آئین کے آرٹیکل 370 کے تحت جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کردی تھی اور اس کو دو مرکزی علاقوں میں تقسیم کردیا تھا۔

Recent Posts

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت

ڈاکٹر سلیم انصاری ،جھاپا، نیپال نیپال میں مسلم یونیورسٹی کے قیام کی بات برسوں سے ہمارے علمی، ملی، تنظیمی اور سیاسی حلقوں میں زیرِ بحث ہے۔ اگرچہ اس خواب کو حقیقت بنانے کی متعدد کوششیں کی گئیں، مگر مختلف وجوہات کی بنا پر یہ منصوبہ مکمل نہ ہو سکا۔ خوش آئند بات یہ ہے کہ...

غزہ کے بچے: اسرائیلی جارحیت کے سائے میں انسانی المیہ

غزہ کے بچے: اسرائیلی جارحیت کے سائے میں انسانی المیہ

ڈاکٹر سید خورشید، باندرہ، ممبئیغزہ کی پٹی میں جاری تنازع نے اس خطے کی سب سے کمزور آبادی بچوںپر ناقابل تصور تباہی مچائی ہے۔ فلسطین کی آزادی کے لئے سرگرم عمل حماس کوزیر کرنے کے بیانیہ کے ساتھ اسرائیلی فوجی کارروائی نے ایک انسانی تباہی کو جنم دیا ہے، جسے عالمی تنظیموں،...

ہندوستان میں گارمنٹس صنعت میں ترقی کے مواقع

ہندوستان میں گارمنٹس صنعت میں ترقی کے مواقع

ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک )ہندوستان میں گارمنٹس (کپڑوں کی) صنعت معیشت کا ایک اہم ستون ہے، جو روزگار کے مواقع پیدا کرنے، برآمدات کو فروغ دینے اور عالمی مارکیٹ میں ہندوستان کی شناخت قائم کرنے میں کلیدی کردار ادا کرتی ہے۔ یہ صنعت نہ صرف معاشی ترقی میں حصہ ڈالتی ہے بلکہ...

ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ

ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ

ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک)ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ ایک پیچیدہ اور کثیر جہتی موضوع ہے جو تاریخی، سماجی، اقتصادی اور سیاسی عوامل سے متاثر ہے۔ ہندوستان میں مسلم آبادی تقریباً 20 کروڑ ہے، جو کل آبادی کا تقریباً 14-15 فیصد ہے۔ یہ کمیونٹی دنیا کی سب سے بڑی...