نینو ٹکنالوجی کا تعارف اورامکانات

محمد آفتاب عالم صدیقیAftab Siddiqui

طالبعلم ، بی ٹیک نینو ٹکنالوجی

امیٹی یونیورسٹی

نوئیڈا ،این سی آر، دلی

تعارف  

 نینو ٹکنالوجی کا بیج معروف ماہر طبعیات ریچارڈ پی،فینمانس کی تاریخی تقریر کے بعد1959, میں بویاگیاتھا۔ فیمانس کے یہ الفاظ کہ “اس کی تہہ میں بہت سی جگہیں ہیں ۔”، نے ہمیں اس بات کی ترغیب دی کہ ہم اپنے ذہن میں ایک نئی دنیا کا تصور قائم کریں جو بعدمیں جاکرحقیقی دنیا کی شکل میں نمودار ہو۔ ایک ایسی دنیا جہاں ہم اسٹیل اور لوہے کے آلا ت کے استعمال کی جگہ چھوٹے آٹومک یا سب آٹومک زرات پر انحصار کرسکیں۔

       جاپانی سائنسداں پروفیسر نوریو، تانیگوچی ” نینو ٹکنالوجی” کی اصطلاح کے ساتھ آئے۔ علم حساب کی اصطلاح میں 1 نینو میٹر = 10-9 ہے۔ تکنیکی طور پر نینو سائنس کی وضاحت اسٹڈی آف فینو مینا یعنی “ظاہرہ کامطالع” کے طور پر کی جاتی ہے۔

مختصر یہ کہ نینو ٹکنالوجی ہر اس ٹکا لوجی کو کہا جائے گا جو چھوٹی ہو اور جو حقیقی دنیا میں استعمال میں آتی ہو۔ ایسا اندازہ کیا جا تا ہے کہ ایکسویں صدی کے آغاز میں نینو ٹکنالوجی، معیشت،سیمی کنڈکٹر ٹکنالوجی،اطلا عاتی ٹکنالوجی،سیلولر اورمالیو کیو لربائیو لوجی کے موازنہ میں سوسائٹی اور معیشت پراپنے گہرے نقوش چھوڑے گی۔

نینو ٹکنالوجی کے چند خصوصی استعملات

 میڈیسین  :  طبی اورحیاتیاتی تحقیقی گروپ نے نینو مٹیرئل کا انوکھے انداز میں استعمال شروع کردیا ہے۔ مثلا سیل امیجنگ اور کینسر کے علاج میں اس کا استعمال شروع ہوگیا ہے۔

ڈرگ کی ترسیل:  نینو ٹکنالوجی میڈیکل کے میدان میں خدائی رحمت “بلیسنگ” کی حیثیت رکھتی ہے۔ اس کے زریعہ جسم کے مختلف سیلس یعنی خلیات کودوائوں کی ترسیل کی جاتی ہے۔

انرجی :  اسٹوریج مینو فیکچرنگ کو بہتر بنانے اور تجدید ی توانائی کی ترقی میں نینو ٹکنالوجی اہم کردار ادا کر رہی ہے۔

 علاج :  ڈی این اے کہ چھوٹے سیگمنٹ کے ساتھ ٹیگ گولڈ نینو پارٹیکل سیل “خلیات” کی جینیاتی ترتیب کوجاننے میں مددگار ثابت ہوگی۔

 ڈسپلے یا ظاہرہ :   کاربن نینو ٹیوبس (CNT),  کے استعمال کے ذریعہ بہت کم انرجی خرچ کرکے ڈسپلے پروڈیوس کیا جا سکتا ہے۔ کاربن نینو ٹیوبس کا استعمال فلڈ ایمیٹرس کے طور پر بھی کیا جا سکتا ہے۔

 مارکٹ میں مواقع  

 نینو ٹکنالوجی معیشت کے تمام جہات کو متاثر کرے گی مثلاً مزدوری، روزگار، خرید فروخت، قیمت، کیپیٹل، ایکسچنج ریٹ، کرنسیز، مارکٹس، سپلائی اور ڈیمانڈ وغیرہ ۔ آج نینو آلات بہت سارے امور میں استعمال کئے جا رہے ہیں اورنئے وسائل کا پتہ لگانے میں مددگار ثابت ہورہے ہیں۔

نینو چپس کو دیکھیں یہ پچاس سوپرکمیوٹرکی رفتارکامقابلہ تنہا کرے گی اوربہت زیادہ چھوٹی بھی ہوگی۔ کیا آپ سوپراسٹرانگ اورمعاشی مٹیرئلس کا تصورکرسکتے ہیں جو کہ کنسٹرکشن اورصنعت کاری کے عمل میں استعمال ہوگا اوراسٹیل وپلاسٹک کے مارکٹ پر چھا جائے گا۔

 ایک ایسے طبی آلہ کا تصورکیجئے جوانسانی جسم کے اندرسفرکرے گا۔ جوکینسرپیدا کرنے والے چھوٹےکلسٹرسیل کوجسم کے اندر تلاش کر کے اسے پھیلنے سے بہت پہلے ہی ختم کردے گا۔ نینو ٹکنالوجی کے آنے سے کمپیوٹرانڈسٹری، کنسٹرکشن اورمینوفیکچرنگ انڈسٹری پرنینوٹیکنالوجی کے کیا اثرات مرتب ہوں گے اس کا صرف تصور ہی کیا جا سکتا ہے۔

 کیا آپ لیپ ٹاپ، سیل فون، یا ڈیجیٹل کیمرہ رکھتے ہیں ؟ اس بات کا قطعی امکان ہے کہ اس پرپولیمر فلم تیارہوکیونکہ اولیڈاورآرگینک لائٹ اومیٹنگ ڈی اوڈس پہلے سے اس میں استعمال ہورہے ہیں۔  اولیڈ اسکرین پربہت واضح تصویریں سامنے آتی ہیں۔ اس کا وزن بھی کم ہوتا ہے اوربجلی کی کھپت بھی بہت کم ہوتی ہے۔ تیل کی صنعت اورآٹوموٹیوانڈسٹری میں نینواسکیل کیٹالسٹ کا استعمال پٹرولیم کی ریفائنگ، کیٹلسٹ کنورٹس کاراورٹرک کی صنعت میں پہلے سی ہی ہورہا ہے۔ نینو ٹکنالوجی کے استعمال کے ذریعہ پانی کی صفائی کا کام بھی لیا جا رہا ہے، اس کے ذریعہ گندے پانی سے بیکٹیریا کوختم کیا جا رہا ہے۔

 عالمی مارکٹ کا ایک تجزیہ   

ایک تحقیق کے مطابق 2015 تک دنیا بھرمیں تقریباً 2 ملین نینوٹکنالوجی ورکرس کی ضرورت ہوگی۔ نینوٹکنالوجی کا دائرہ پوری دنیا میں بہت زیادہ بڑھ جائے گا۔  مثلاً 0.8-0.9  ملین امریکہ میں  0.5-0.6 ملین جاپان میں، 0.3-0.4 ملین یوروپ میں 0.2 ملین ایشیا پیسفک خطہ بشمول جاپان، اور 0.1  ملین دنیا کے دوسرے خطہ میں پہنچ جائے گا ۔ آج کے بازارمیں نینو ٹکنالوجی کے پروڈکٹس اورنینو ڈیوائس اور نینو بائیوٹکنالوجی کا تخمینہ 420- 415 ملین امریکی ڈالر لگایا جا تا ہے۔ مٹیرئل اورآلات کا بھی ایک چھوٹاکردارہے جو50 سے 145 ملین ڈالر تک پہنچتا ہے۔ ایسا اندازہ لگا یا جا رہا ہے کہ  2015 تک تمام شعبوں میں نینوٹکنا لوجی کی حالت بہترہوگی اورمٹیرئل میں اس کا شیئر 145 ملین امریکی ڈالر سے بڑھ کر یہ  340 ملین امریکی ڈالر تک پہنچ جائے گا۔ نینو الیکٹرونک کا بازار 300 بلین تک پہنچ جائے گا، اس کے ساتھ ہی طب اورایرواسپیس میں نینوکا کرداربڑھے گا۔ نینوٹولس عالمی بازارمیں اہم کردارادا کررہے ہیں۔ ہرچند کہ نینو ڈیوائس اورنینومٹیرئل کی شرح ترقی تھوڑی سست ہے۔

ماہرین کا ماننا ہے کہ  2006 سے 2015 کے درمیان نینو ٹکنا لوجی کی تجارتی شرح ترقی میں اوچھال آئے گا اوراس کا بازارایک ٹرلین تک پہنچ جائے گا۔ نینوٹکنالوجی کےدوسرےشعبہ جات میں بھی شرح ترقی بڑھنے کی توقع کی جا رہی ہے۔ 2015 تک نینوالیکٹرانک کے شعبہ میں شرح ترقی 300 بلین تک پہنچ جانےگی۔ سیمی کنڈکٹرس، الٹراکیپاسیٹرس، نینو سینسرس وغیرہ کے میدان میں نینو کا کردار قابل ذکرہوگا۔

 لکس ریسرچ نے (2004)  اس بات کا اندازہ لگایا ہے کہ 2014 تک 4 فیصد جنرل مینوفیکچر 100  نینو ٹیک کے ساتھ پی سی ایس میں 85 فیصد کنزیومرالیکٹرانکس میں23 فیصد فارمیکٹیکلس میں 21 فیصد تک نینو کی حصہ داری ہوگی۔ نینو کی امداد کردہ ڈرگ ترسیل سے اس بات کا اندازہ ہوتا ہے کہ اس میدان میں ایک اندازے کے مطابق مجموعی طور پر50 فیصد سالانہ ترقی 2005 سے 2012 تک ہوگی۔ 2012 میں تقریباً 4.8 بلین امریکی ڈالرنینوٹکنالوجی کی مدد سے ڈرگ ترسیل مارکٹ سے کمایا جائے گا جو کہ مارکٹ شیئرکا 2015 میں 7 فیصد اور2020 میں 10 فیصد تک ہوگا۔

 نینوٹکنالوجی مارکٹ، کے تعلق سےاوپردئےگئےڈاٹااورمستقبل کےاعدادوشمارسےیہ بات بڑی حد تک واضح ہوجاتی ہے کہ ترقی اورصنعتی تجدید کاری کے میدان میں نینومستقبل میں انقلابی کردارادا کرے گا۔ سچی بات یہ ہے کہ نینوٹکنالوجی میں بے پناہ امکانات پوشیدہ ہیں۔ ان پوشیدہ امکانات کو مستقبل میں بڑے بڑے صنعت کاراورسرمایہ کاراستعمال کرسکتے ہیں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *