منبع تحریک ….. وارین بفیٹ

وارین بفیٹ
وارین بفیٹ

“میں ہمیشہ سے جانتا تھا کہ میں دولت مند بنوں گا۔ مجھے نہیں لگتا کہ کبھی ایک منٹ کے لئے بھی میرے دل میں اس حوالے سے کوئی تردد پیدا ہوا ہو.” وارین بفیٹ

سی این بی سی نیوز چینل پر دنیا کے دوسرے سب سے امیر شخص وارین بفیٹ کے ساتھ جو 31 بلین ڈالر کا عطیہ دے چکے ہیں، ایک گھنٹے کا ایک انٹرویو پیش کیا گیا تھا۔

ذیل میں ان کی زندگی کے بعض دلچسپ پہلووں پر روشنی ڈالی گئی ہے:

1 انہوں نے اپنی زندگی کا پہلا شیئر 11 سال کی عمر میں خریدا تھا اور انہیں اب اس بات کا افسوس ہے کہ انہوں نے کافی تاخیر سے شروعات کی!

اس وقت چیزیں بہت سستی تھیں

اپنے بچوں کو سرمایہ کاری کی ترغیب دیں

2 انہوں نے اخبارات کی ترسیل سے کی گئی بچت کا استعمال کرتے ہوئے 14 سال کی عمر میں ایک چھوٹا فارم خریدا تھا۔

چھوٹی بچت سے بھی انسان کئی چیزیں خرید سکتا تھا

اپنے بچوں کو کسی قسم کا کاروبار شروع کرنے کی ترغیب دیں

3 وہ اب بھی اوماہا کے مڈٹاون میں اسی 3 بیڈروم والے چھوٹے سے گھر میں رہتے ہیں جسے انہوں نے اپنی شادی کے بعد 50 سالوں قبل خریدا تھا۔ ان کا کہنا ہے کہ وہ اپنے اس گھر میں ضرورت کی سبھی چیزیں پاتے ہیں۔ ان کے اس گھر میں کوئی چہاردیواری یا باڑہ نہیں ہے۔

اپنی “حقیقی ضرورت” سے زیادہ کچھ بھی نہ خریدیں اور اپنے بچوں کو بھی ایسا ہی کرنے اور اسی کے مطابق سوچنے پر آمادہ کریں.

4  وہ اپنی کار خود ہی چلاکر کہیں بھی آتے جاتے ہیں اور کوئی ڈرائیور یا حفاظتی عملہ ان کے ارد گرد نہیں ہوتا۔

آپ وہی ہیں جو کچھ آپ ہیں

5  وہ کبھی پرائیوٹ جیٹ سے سفر نہیں کرتے جبکہ وہ دنیا کی سب سے بڑی پرائیوٹ جیٹ کمپنی کے مالک ہیں۔

ہمیشہ چیزوں کو کم خرچ پر پورا کرنے کی سوچیں

6 ان کی کمپنی برکشائر ہتھاوے 63 کمپنیوں کی مالک ہے۔ وہ ان کمپنیوں کے چیف ایگزیکیوٹو افسران کو سال میں صرف ایک بار خط لکھتے ہیں اور اس کے ذریعہ انہیں پورے سال کے اہداف و مقاصد کے بارے میں بتاتے ہیں۔ وہ کبھی ان کے ساتھ باضابطہ میٹنگ نہیں کرتے اور نہ کال کرتے ہیں۔

مناسب افراد کو مناسب کام تفویض کریں

 7  انہوں نے اپنے چیف ایگزیکیوٹو افسران کو صرف دو اصول دیئے ہیں۔

 اصول نمبر 1: اپنے کسی شیئر ہولڈر کا پیسہ نہ ڈبائیں۔

  اصول نمبر 2: اصول نمبر 1 کو کبھی نہ بھولیں۔

 اپنے اہداف متعین کریں اور یقینی بنائیں کہ لوگ اس پر توجہ دیں

 8  وہ اعلیٰ طبقوں کی بھیڑ کا حصہ نہیں بنتے۔ گھر لوٹنے کے بعد مصروفیت کے اوقات میں وہ تھوڑا پوپ کارن کھاتے اور ٹی وی دیکھا کرتے ہیں۔

دکھاوا کرنے کی کوشش نہ کریں، اپنے آپ سے مطلب رکھیں اور وہ کام کریں جس میں آپ کو مزہ آتا ہو

9  وارین بفیٹ سیل فون نہیں رکھتے اور نہ ہی ان کے ڈیسک پر کمپیوٹر رہتا ہے۔

10 دنیا کے سب سے امیر شخص بل گیٹس کی ان سے پہلی ملاقات صرف 5 سال قبل ہوئی ہے۔ بل گیٹس کا ماننا تھا کہ وارین بفیٹ کے ساتھ ان کی کوئی بھی چیز مشابہ نہیں ہے۔ اس لئے انہوں نے اپنی میٹنگ محض نصف گھنٹے کے لئے مقرر کی تھی۔ لیکن جب گیٹس ان سے ملے تو یہ میٹنگ دس گھنٹوں تک چلتی رہی اور بل گیٹس وارین بفیٹ کے ایک جاں نثار بن گئے۔

 نوجوان نسل کے لئے ان کے مشورے:

 “ہمیشہ کریڈٹ کارڈ (بینک لون) سے اجتناب کریں اور اپنے آپ میں سرمایہ لگائیں، ساتھ ہی یاد رکھیں:

            الف۔ انسان دولت کی پیداوار نہیں بلکہ دولت انسانوں کی پیداوار ہے۔

            ب۔ اپنی زندگی اتنی ہی سادگی سے گذاریں جتنے سادہ لوح آپ خود ہیں۔

            ج۔ دوسرے جو کہیں اس پر عمل نہ کریں، صرف انہیں سنیں، لیکن کریں وہی جو آپ کو خود اچھا لگے۔

             د۔ برانڈ ناموں پر ہرگز نہ جائیں؛ محض وہ چیزیں پہنیں جس میں آپ کو آرام کا احساس ہو۔

            ج۔ اپنے پیسے غیر ضروری چیزوں میں صرف نہ کریں؛ انہیں ایسے لوگوں کے مصرف میں لائیں جو ان کے حقیقی ضرورت مند ہیں۔

            ہ۔ چاہے کچھ ہو یہ آپ کی زندگی ہے، تو اپنی زندگی پر دوسروں کو حکمرانی کا موقع کیوں دیں۔”

 “مسرور ترین لوگوں کے پاس ضروری نہیں کہ بہترین چیزیں ہی ہوں۔

بس وہ ان چیزوں پر راضی رہتے ہیں جو ان کے پاس موجود ہیں“

 ہمیں زندگی گذارنے کا سہل اور بہترین راستہ منتخب کرنے دیں …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *