Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors
Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors

شیرٔ بازارکے مطالعے کی اہمیت اور ضرورت

by | Oct 13, 2013

پروفیسر عرفان شاہد
سائنس اورٹیکنالوجی میں ترقی کی وجہ سے تجارتی میدان میں بھی بے شمار تبدیلیاں واقع ہوئی ہیں۔ شیئر بازار بھی اسی تبدیلی کا ایک مظہرہے۔ بیسویں صدی کے اواخر میں فن تجارت سے متعلق بے شمار ترقیاں ہوئی ہیں لیکن افسوس ان چیزوں کا ذکر اردو زبان میں نہ کے برابر ہے۔ جبکہ دوسری زبانوں میں اس طرح کی کتابوں کا انبارہے۔چین ایک ترقی یافتہ ملک ہے یہاں پر انگریزی سے زیادہ چینی زبان پر زور دیا جاتا ہے۔ چینی حکومت دوسرے زبان کی فنی کتابوں کوفی الفور چینی زبان میں ترجمہ کروانے کی کوشش کرتی ہے۔ اسی سہولت کی وجہ سے چین کے طلباء بہت ہی کم عمر میں علم وہنر سے متعلق بہت ساری چیزیں سیکھ لیتے ہیں اورمسابقاتی دور میں بہت جلدی علوم وفنون میں دست رس حاصل کر لیتے ہیں
حالانکہ تجارت ،زمانہ ماضی میں مسلمانوں کا ورثہ رہا ہے۔ قرآن کریم لوگوں کو تجارت کی رغبت دلاتا ہے اور سودکی ہجو کرتا ہے۔ایک زمانہ تھا کہ عرب تاجر اپنے اخلاق ودینداری کی وجہ سے جانے جاتے تھے ۔یہ لوگ جہاں بھی گئے سامانِ تجارت کے ساتھ اسلام کو بھی اپنے ساتھ لے گئے اور لوگوں کو اسلام کی دعوت بھی دی۔ یہاں تک کہ لوگ عرب تاجروں کے حسن و سلوک کو دیکھ کر اس قدر متاثر ہوئے کہ وہ اسلام میں داخل ہونے لگے ۔ ہندوستان میں مالابار ساحل کیرالہ اسکی واضح مثال ہے۔اسی طرح سے مسلمانوں نے اسپین میں مختلف الانواع مارکیٹیں بنوائیں۔ اس کے علاوہ تجارت اور بیع و شراء کے متعلق متعدداصول وضوابط اسلام ہی نے وضع کئے لیکن جیسے جیسے مسلمانوں کے ہاتھوں سے دنیا کا زمامِ کار نکلتا رہا مسلمان مغلوب ہوتے گئے، ویسے ویسے ان کی مروّجہ تہذیب و ثقافت ختم ہوتی گئی۔ حالانکہ تجارت کے متعلق اصول و ضوابط دنیا نے مسلمانوں سے ہی اخذ کئے ہیں۔ لیکن جونہی مسلمانوں کی گرفت کمزور پڑی دوسری قوموں نے اس میدان میں اختراع اور ترقی کرنی شروع کردی۔سترہویں صدی عیسویں کی ابتداء میں مرکنالسٹوں (Merchanalists) نے تجارت کے لئے نئے اصول مرتّب کئے۔ ان کے بعدقدیم ماہرینِ معاشیات (Classical Econimists) پروفیسر ایڈم اسمتھ(Adam Smith) اور ڈیوڈ رِیکارڈو(David Rechardo)نے تجارت کے متعلق اپنا نظریہ پیش کیا۔ کچھ دنوں تک ان کے نظریہ پر دنیا گامزن رہی۔ پھربعد میں اس میدان میں اور ترقی ہوئی ہے۔تو کچھ اور مغربی ماہرین معاشیات جیسے پروفیسر ہکسر، ڈاکٹر اوہلن اور ڈاکٹر منڈل روبرٹ وغیرہ نے اس میدان میں اپنے نظریات پیش کئے۔ ابھی بہت سارے ممالک انہی کے نظریے کے مطابق تجارت کرتے ہیں۔ لیکن گلوبلائزیشن کی وجہ سے تجارتی اور مالیاتی نظام میں شمار تبدیلیاں واقع ہوئی ہیں۔ دریں اثنادنیا کے تجارتی اصولوں اور ضوابط کو وضع کرنے میں عیسائی اور یہودی بہت ہی آگے رہے ہیں۔ آج کا شیئر بازار بھی اسی ترقی کی ایک تازہ مثال ہے۔
بلاشبہ صنعت و تجارت بہت ہی اہم چیز ہے۔ یہ انبیاء کی سنّت رہی ہے۔ اسے ہم آسانی سے نظر انداز نہیں کر سکتے۔ اگر ہم نے اسے نظر انداز کر دیا تو تجارتی دنیا میں ہمارا کوئی کردار نہیں رہ جائے گا۔ اس مادی اور صنعتی دورمیں ہماراجینا بہت ہی دشوار ہو جائے گا۔چناچہ ہمیں موجودہ صنعت و تجارت کے رموزوارقاف کو بہت ہی اچھی طرح سے سمجھنا ہوگااور اس میں پیدا شدہ خرابیوں کو دور کرنا ہوگا۔ شیئر بازار موجودہ صنعت و تجارت کا ایک مضبوط اور مربوط حصہ ہے۔ یہ مضمون اس جذبے کو بیدار کرنے کی ایک کوشش ہے۔

Recent Posts

ریلوے میں ڈیجیٹل ٹرانزکشن میں اضافہ: وزیر مملکت راجن گوہن

ریلوے میں ڈیجیٹل ٹرانزکشن میں اضافہ: وزیر مملکت راجن گوہن

نئی دہلی:ریلوے کے وزیر مملکت راجن گوہن نے راجیہ سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں بتایا کہ بھارتی ریلوے نے حکومت کی پالیسی پر عمل کرتے ہوئے ڈیجیٹل ٹرانزکشن میں مزید اضافہ کرنے کی کوششیں کی ہیں اور بھارتی ریلوے کیٹرنگ اور ٹورزم کارپوریشن(آئی آر سی ٹی سی) ویب سائٹ...

ای۔ کامرس میں جاری غیر قانونی تجارت کی تحقیقات ہوں گی: سریش پر بھو

ای۔ کامرس میں جاری غیر قانونی تجارت کی تحقیقات ہوں گی: سریش پر بھو

نئی دہلی یکم جنوری :مرکزی وزیرتجارت و صنعت سریش پربھو نے قومی گھریلو کاروبار پالیسی کا بھروستہ دلاتے ہوئے کہا ہے کہ ای۔ کامرس میں کاروبار ی سرگرمیوں کا بغور جائزہ لیا جائے گا۔آل انڈیامرچنٹ فیڈریشن نے آج یہاں بتایا کہ تاجروں کے ایک وفد نے مرکزی وزیر تجارت و صنعت سے...

ارون جیٹلی نے دوہزارکے نوٹ بندہونے کی خبرکومستردکیا

ارون جیٹلی نے دوہزارکے نوٹ بندہونے کی خبرکومستردکیا

نئی دہلی، 22 دسمبر :آج مرکزی وزیرخزانہ ارون جیٹلی نے2000 کے نوٹوں کو واپس لینے کی خبرکی مکمل تردیدکی۔مرکزی وزیرخزانہ نے کہاکہ اس طرح کے افواہوں کو پھیلایا جا رہا ہے، ان پر بھروسہ نہ کریں جب تک کہ سرکاری اعلامیہ نہ ہو۔ایس بی آئی کی ایک رپورٹ سے پتہ چلتا ہے کہ بی بی...

اسٹیٹ بینک سے چار مرتبہ سے زائد پیسہ نکالنےکے چارج پر عوام میں غصہ

اسٹیٹ بینک سے چار مرتبہ سے زائد پیسہ نکالنےکے چارج پر عوام میں غصہ

نمائندہ خصوصی معیشت ڈاٹ اِن نئی دہلی:(معیشت نیوز و ایجنسی) ملک کے سب سے بڑے کمرشیل بینک اسٹیٹ بینک آف انڈیا (ایس بی آئی) نے یکم مئی سے رقم نکالنے کے لئے متعینہ سہولت سے زائد بار رقم نکالنے پر چارج وصول کرنے کا جوفیصلہ لیاہے عوام بوجھ پڑتے ہی تلملا گئی ہے۔واضح رہے کہ...