
مہاراشٹر کےمسلمانوں کیلئے صرف ۱۳۱؍ کروڑ روپے
یہ رقم دینی مدارس کو بنیادی سہولیات ، دیہی اقلیتی اداروں کی ترقی اور میٹرک کے بعد حاصل ہونے والے تعلیمی وظائف پر خرچ کیا جائے گی۔ کنبھ کے میلے کی تیاریوں اور اطراف کے علاقہ میں مختلف ترقیاتی کاموں کیلئے ۲۳۷۸؍کروڑ روپے مختص
ممبئى :ریاست مہاراشٹر کے نائب وزیر اعلیٰ و وزیر مالیات اجیت دادا پوار نے آج یہاں ریاستی حکومت کا بجٹ برائے۱۵۔۲۰۱۴ء ریاستی اسمبلی میں پیش کیا جو ایک جانب جہا ں ۵۴۱۷ء۲۸؍ کروڑ کے خسارے کا بجٹ ہے وہیں اقلیتوں کو بھی اس بجٹ میں ٹھینگا دکھاتے ہوئے محض ۱۳۱؍روڑ روپے مختص کئے جانے کا اعلان کیا ہے جو کہ دینی مدارس کو بنیادی سہولیات ، دیہی اقلیتی اداروں کی ترقی اور میٹرک کے بعد حاصل ہونے والے تعلیمی وظائف پر خرچ کیا جائے گا۔ ریاستی اسمبلی میں وزیر مالیات نے آج چوتھی مرتبہ بجٹ پیش کیا نیز یہ صرف عبوری بجٹ ہے اور جنرل بجٹ ریاستی اسمبلی کے بجٹ اجلاس میں ماہ جون میں پیش کیا جانے کی توقع ہے۔
بجٹ کے مطابق حکومت ریاست بجلی کی پیداوار میں اضافہ ہوا ہے اور یہ فی الو قت ۴۶۵ء۸۹؍ کلو واٹ فی گھنٹہ حاصل ہو رہی ہے اس طرح سے ریاست میں شرح پیدائش ، شرح موت اور بچوں کی اموات کی شرح میں بھی گراوٹ آئی ہے۔ غذا ، روزگار، ہائوسنگ ، صحت عامہ سے متعلق معاملات ، کسانوں کیلئے مختلف اسکیمیں، اقلیتی فلاح کیلے اسکیمیں اور اقتصادی طور پر کمزور طبقات کیلئے بجٹ میں کئی ایک اعلانات بھی کئے گئے ہیں ۔ اپوزیشن شیوسینا بی جے پی نے اسے مایوس کن اور گمراہ کن بجٹ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ بجٹ ہر محاذ میں ناکام ثابت ہوا ہے اور اس نے ریاست کے کسی بھی طبقے کو مراعت دلانے کا کوئی پیغام نہیں دیا ہے۔ خود مسلم وزرا اور اراکین اسمبلی نے ریاستی بجٹ میں اقلیتوں کیلئے محض۱۳۱؍کروڑ روپے مختص کئے جانے پر ناراضگی کا اظہار کیا اور کہا ہے کہ حکومت جب اپنا جنرل بجٹ پیش کرے گی تو وہ اس بجٹ میں اضافہ کرے گی۔ اقلیتی امور وزیر محمد عارف نسیم خان نے بھی بجٹ میں اقلیتوں کیلئے جو رقم مختص کی گئی ہے اسے ناکافی قرار دیتے ہوئے اس میں اضافہ کا مطالبہ کیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق بجٹ اجلاس سے قبل کابینہ کی جو میٹنگ منعقد کی گئی تھی اس میٹنگ میں بھی وہ بطور احتجاج شریک نہیں ہوئے تھے ۔مولانا آ زاد مالیاتی کارپوریشن کے چیئرمین و ممبئی کے ممبادیوی علاقہ کے رکن اسمبلی امین پٹیل نےاقلیتوں کیلئے بجٹ میں مختص رقم پر اضافہ کا مطالبہ کیا ہے اور کہا ہے کہ اقلیتی فرقہ کی ترقی کیلئے جو رقم درکار ہے نیز جو رقم حکومت نے دستیاب کرائی ہے وہ ناکافی ہے ۔بجٹ میں ناسک میں ہونے والے کنبھ کے میلے کی تیاریوں کیلئے اطراف کے علاقہ میں مختلف ترقیاتی کاموں کیلئے حکومت نے ۲۳۷۸؍کروڑ روپے مختص کیئے جانے کا اعلان کیا ہے ۔ اقلیتوں کے تعلق سے بجٹ میں جن چیزوں کا ذکر کیا گیا ہے اس میں ڈاکٹر ذاکر حسین مدرسہ جدید کاری اسکیم اور اقلیتی طلبہ کو تعلیمی وضائف دیئے جانے کا ذکر کرتے ہوئے وزیر مالیات نے کہا کہ حکومت نے سچر سفارشات کے تحت رجسٹرڈ دینی مدارس کو بنیادی سہولیات وجدید سہولیات مہیا کرانے کے لئے ایک اسکیم شروع کی ہے جس کے تحت انہیں مالی تعاون دیا جائے گا اسی کے ساتھ ہی ساتھ اقلیتی طلبا کے لئے سرکاری نوکریوں کے لئے منعقد ہونے والے مقابلہ جاتی امتحانات میں شرکت کیلئے مختلف کوچنگ کرانے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔ حکومت نے دسویں کے بعد مختلف کورسیس اور تعلیمی سلسلہ جاری رکھنے کیلئے پری میٹرک اسکالر شپ برائے اقلیتی طلبا کے ل لئے ۸۱ء۴۴؍کروڑ کی رقم مختص کی ہے۔ریاست میں غریب طبقے کو سستا اناج دستیاب کرنے کی حکومت نے اسکیم شروع کی ہے جس سے دیہی علاقوں میں۴۷۰؍ کروڑ خاندان و شہری علاقوں میں۲۳۰؍کروڑ خاندان فیضیاب ہوں گے جس کے تحت انہیں ہر ماہ۲۵؍ کلو اناج سستے داموں میں دستیاب ہو گا۔
پسماندہ اور قبائلی طبقات کو ایک لاکھ روپے میں مکان بھی مہیا کرایا جائے گا اور اس کیلئے۱۵ ۔۲۰۱۴ء کے درمیان ایک لاکھ۸۲؍ہزار۶۶۳؍افراد کو مکان دستیاب کرائے جانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔کل ۵۶؍مختلف ترقیاتی منصوبوں کا بھی بجٹ میں ذکر کیا گیا ہے جس میں ریاست کے سالانہ بجٹ کو ۵۱۲۲۲ء۵۴؍روپے کئے جانے کی تجویز پیش کی گئی ہے۔
عروس البلاد ممبئی کے مختلف ترقیاتی منصوبوں کا بجٹ میں خصوصی طور پر ذکر کیا گیا ہے جس کے تحت ورسوا اندھیری گھاٹکوپر میں تعمیر ہونے والے میٹرو ریل کوریڈور پر ۲۳۵۶؍کروڑ روپے خرچ کئے جانے کا اعلان کیا گیا ہے جس سے روزانہ۶؍ لاکھ مسافروں کے فیضیاب ہونے کی امید ہے۔۱۱ء۰۴؍کلو میٹر کے فاصلے پر تعمیر ہونے والا یہ میٹرو کوریڈور اپنے آ خری مراحل پر پہنچ چکا ہے اسی طرح سے مونو ریل کا بھی بجٹ میں ذکر کیا گیا ہے اور کہا گیا ہے کہ یکم فروری کو وڈالا سے چمبور کے درمیان مونو ریل کا آ غاز کیاگیا ہے نیز اس کی توسیع کا کام بھی جاری ہے اور ایک یا ڈیڑھ برسوں کے اندر۲۴۶۰؍کروڑ روپےکی لاگت والا یہ منصوبہ اپنے اختتام کو پہنچے گا جس سے تقریباََ۲؍ لاکھ مسافر روزا نہ سفر کر سکیں گے۔ بجٹ میں پونے اور ناگپور شہر میں بھی میٹرو ریل بنائے جانے کا ذکر کیا گیا ہے۔
بجٹ میں عام آدمی کیلئے بھی راحت دی گئی ہے جس کے تحت غذائی اجناس اور دیگر پر ۳۱؍مارچ ۲۰۱۴ءتک کسی بھی قسم کا ٹیکس عائد نہ کئے جانے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور یہ عوام کو بغیر ٹیکس کے دستیاب ہوں گے۔اسی طرح سے حکومت نے۳۱؍مارچ۲۰۱۵ءتک چاول، دال، آٹا اور مرچ، ناریل، پاپڑ، سوکھے کھجور، شولاپوری چادر، چائے اور توال و دیگر کو ٹیکس سے مستثنیٰ رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔
مختلف تہواروں کے موقع پر اپنی خدمات انجام دینے والے ہوم گارڈ اور سول ڈیفنس کے رضاکاروں کو حاصل ہونے والا اعزازی بھتہ کو دوگنا کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور ان کے دیگر الائونسیس میں بھی اضافہ کا اعلان کیا گیا ہے۔