میڈ ان پاکستان سولو ایکزبیشن 2014کا خوشگوار ماحول میں اختتام
منتظمین کی خامیوں کے باوجود کثیر تعداد میں گراہکوں نے خریداری کی

ممبئی:(معیشت بیورو)میڈ اِن پاکستان سولو ایکزبیشن 2014کا اختتام بھلے ہی خوشگوار ماحول میں ہوگیا ہو لیکن منتظمین کی خامیوں کی وجہ سے ایکزبیشن میں شریک ٹیکسٹائل ،ہینڈ لوم،فوڈ کمپنی وغیرہ کے مالکان خوش نظر نہیں آئے۔پاکستان کی مشہور و معروف قرشی انڈسٹریزسے وابستہ سندیپ رنجن جو ہندوستان میں بزنس ڈیولپمنٹ منیجر ہیں کہتے ہیں’’ہم یہاں صرف اپنے پروڈکٹ کا تعارف کرانے اور اپنی ایجنسی کے لئےمقامی ڈیلر تلاش کرنے آئے تھے۔یقیناً پانچ دنوں کے اندر ہم نے بہترطور پر تعارف کرایا جبکہ کچھ تاجروں کو ڈیلر شپ دینے کا تہیہ بھی کیا ہے لیکن جس بڑی تعدادمیں لوگوں کی شرکت متوقع تھی اس میں کمی نظر آئی ہے۔شاید اس کی وجہ یہ ہو کہ مقامی سیاسی پارٹی شیو سینا کی طرف سے کوئی شر انگیزی نہ ہو اس وجہ سے اس کا اشتہار شائع نہیں ہوا نہ ہی میڈیا کے ذریعہ اس کی تشہیر ہوئی ہے۔لیکن اس کے باوجود بڑی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی ہے ۔‘‘ پاکستان کے شہر کراچی سے آئے ازنوش ڈیزائنر کلکشن کے سی ای او محمد عمران ظفر کہتے ہیں’’ہم جو بھی کلکشن لے کر آئے تھے وہ سب ختم ہونے کے قریب ہے یہاں کی خواتین نے پاکستانی ملبوسات کو پسند کیا ہےچونکہ ہم تعارفی مہم پر ہیں لہذا یہاں ہمیں فائدہ ہی حاصل ہوا ہے‘‘ جبکہ ماڈرن انڈسٹریز کے ایکزکیوٹیو ڈائرکٹر فضل ِحق کہتے ہیں’’ایکزبیشن تو شاندار رہا لیکن جو امیدیں باندھ کر آئے تھے اس میں کمی دیکھنے کو ملی ہے۔لوگوں کے اندر خوف و ہراس تھا یہی وجہ ہے کہ دودنوںتک تو بھیڑ ہی نظر نہیں آئی ۔اتوار اور دوشنبہ کو لوگوں کا تانتا بندھا ہے جبکہ شروع کے ایام خالی گئے ہیں۔‘‘
