عام چنائو کے دوران سياسى ايڈوائزرى ايجنسيوں کو ٨٠٠ کروڑ روپے کى آمدنى ہونے کى اميد

نئى دہلى: شہرى اور ديہى علاقوں ميں پارليمانى انتخابى مہم کے انتظامات کرنے والى مشير کمپنيوں کو رواں انتخابى سيزن ميں ٧٠٠ سے ٨٠٠ کروڑ کى آمدنى ہونے کى اميد ہے۔صنعتى تنظيم ايسوچيم نے اس سے متعلق جارى اپنى ايک رپورٹ ميں کہا ہے کہ ووٹ حاصل کرنے ميں حصہ دارى، اليکشن جيتنے ميں ووٹوں کے فرق اور جغرافيائى پروفائل وغيرہ کے اعداد و شمار کى بنياد پر اليکشن جيتنے يا ہارنے کا سبب بنايا جارہاہے۔ زيادہ تر سياسى جماعتيں اليکشن کو صرف ہارنے يا جيتنے کا کھيل نہيں سمجھتيں بلکہ جيتنے والا اس سيٹ پر اپنا قبضہ برقرار رکھنا چاہتا ہے  جبکہ ہارنے والا مستقبل کى حکمت عملى بنانے کے لئے انتخابى اعدادوشمار کا سائنسى طريقے سے جائزہ ليتا ہے۔تنظيم نے کہاکہ ان سبھى کے لئے پروفيشنل لوگوں کى ضرورت پڑتى ہے جس کے لئے سياسى مشيرکمپنيوں کى خدمات حاصل کى جاتى ہيں۔  ان کمپنيوں کومقررہ وقت ميں اپنا کام پورا کرنا ہوتا ہے  اور انتخابات مکمل ہوتے ہى ان کا کام بھى ختم ہوجاتا ہے ليکن بڑى سياسى پارٹياں اليکشن کے بعد جائزہ  لينے کے کام ميں بھى ان کمپنيوں کى خدمات حاصل کرتى ہيں۔ايسوچيم نےکہا ہے کہ ايک اندازہ کے مطابق ملک ميں تقريباً ١۵٠ ايڈوائزارى کمپنياں ہيں جو فى پارليمانى حلقہ کے لئے ايک لاکھ روپے سے ۵٠ لاکھ روپے تک فيس ليتى ہيں۔ ان خدمات ميں ميڈياانتظامات، انتخابى مہم  کامنصوبہ ،  مارکٹنگ پاليسياں، تشہيرى سامان کى ڈيزائننگ، ويب سائٹ، سوشل ميڈيا اور حريف اميدوار کا تجزيہ شامل ہيں۔تنظيم نے کہا ہے کہ کانگريس اوربھارتيہ جنتا پارٹى جيسى قومى جماعتيں ہى نہيں بلکہ علاقائى پارٹياں بھى اس مرتبہ ان کمپنيوں کى خدمات حاصل کررہى ہيں۔ ان کمپنيوں کى خدمات صرف  دہلى، ممبئى، بنگلور، احمد آباد اور کلکتہ جيسے بڑے شہروں تک ہى محدود نہيں ہيں بلکہ دوسرے اور تيسر درجہ کے شہروں ميں بھى دستياب ہيں۔ سياسى پارٹياں انتخابى مہم کے لئے ماہرين کى خدمات حاصل کررہى ہيں۔کچھ ايڈوائزرى ايجنسياں سياسى پارٹيوں کو ۵٠ لاکھ روپے سالانہ فيس پر اپنى خدمات مہيا کرا رہى ہيں جبکہ اميدواروں کے لئے يہ فيس پانچ لاکھ روپے ہے۔ قومى سطح کى پارٹياں بين الاقوامى اور قومى ايجنسيوں کى خدمات لے رہى ہيں۔ بھارتيہ جنتا پارٹى (بى جے پى) کے وزيراعظم کے عہدے کے اميدوار نريندر مودى کے اليکشن لڑنے سے وارانسى اور کانگريس کى صدر سونيا گاندھى کے انتخابى حلقہ رائے بريلى جيسے ہائى پروفائل پارليمانى حلقوں ميں پارٹيوں کو ايک سے زائد ايڈوائزر ى ايجنسيوں کى خدمات کى ضرورت پڑرہى ہے۔تنظيم نے کہا ہے کہ اليکشن ميں  اميدوار کے جيتنےکے بعد  ان ايجنسيوں کے کام ميں بھى اضافہ ہوجاتا ہے۔ منتخب رکن کے لئے پريس ريليز، ڈیزاسٹر  انتظاميہ اور پھر سے ووٹنگ کى حکمت عملى بنانے کى ذمہ دارى بھى ان ايجنسيوں کو ہى دى جاتى ہے۔ ايسوچيم نے کہا ہے کہ سياسى جماعتيں ماہرين کو اليکشن انتظامات کى ذمہ دارى سونپ رہى ہيں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *