غریبوں کو بااختیاربناکر ہی ملک کی ترقی ممکن:راہل

کرولی:کانگریس کے نائب صدر نے کہا ہے کہ غریبوں کو بااختیاربناکر ہی ملک کی ترقی ممکن ہے۔مسٹر گاندھی آج یہاں کرولی دھول پور پارلیمانی حلقے سے کانگریس کے امیدوار لکھی رام بیرواہ کی حمایت میں تلوک چند ماتھر اسٹیڈیم میں منعقد ایک انتخابی جلسے سے خطاب کررہیتھے۔ انہو ںنے کہاکہ اس الیکشن میں دو نظریات کے بیچ لڑائی ہے۔کانگریس کی سوچ ہے کہ ملک میں قدرتی وسائل کا فائدہ غریبوں کو یکساں طور پر ملنا چاہئے۔ جبکہ بی جیپی کی سوچ کچھ صنعت کاروں کو ہی مدد پہنچانے کی ہے۔یہ لوگ ہندوؤں کو مسلمانوں سے اور مہاراشٹر والوں کو اترپردیش والوں کو لڑانے کی سیاست پر عمل پیرا ہے۔ مسٹر گاندھی نے کہاکہ ملک کو آگے بڑھانا ہے تو غریبوں کو آگے لانا ہوگا۔انہوں نے کہاکہ کانگریس کی اسکیمیں غریبوں کے لئے ہیں ۔ کیونکہ امیر تو حقوق خرید سکتے ہیں جبکہ غریبوں کو حقوق ضمانت کے ساتھ دینے کی ضرورت ہوتی ہے۔مسٹر گاندھی نے کہاکہ ترقی پسند اتحاد حکومت نے پچھلے پانچ سال میں کسانوں کو 70 ہزار کروڑ روپے قرضے فراہم کئے ہیں۔اس کے برخلاف گجرات میں کسانوں کی زمین کوڑیوں کے بھاؤ تحویل میں لے لی گئی ہے۔ انہو ںنیکہاکہ ترقی پسند اتحاد حکومت نے کسانوں کو زمین کے عوض بازار قیمت سے چار گنا زیادہ قیمت دستیاب کرانے کے لئے قانون بنایا ہے۔انہوں نے کہاکہ دوبارہ برسراقتدار آنے پر راجستھان میں گہلوت حکومت کے ذریعے شروع کی گئی مفت دوا کی اسکیم کو ملک بھر میں لاگو کیا جائے گا۔انہوں نے الزام لگایا کہ پچھلے دنوں بے موسم بارش اور ژالہ باری سے ریاست کے کسانوں کو ہوئے زبردست نقصان کی اب تک بھرپائی نہیں کی گئی ہے۔مسٹر گاندھی نیکہاکہ بی جیپی میں اپنیانتخابی منشور میں ایک بھی نیا وعدہ نہیں کیا ہے انہوں نے بی جے پی کے وزیراعظم کے عہدے کے امیدوار نریندر مودی کا نام لئے بغیر کہاکہ وہ کہتے ہیں کہ میں ہندوستان کو اسی طرح بدل دوں گا جیسے کہ گجرات کو بدلا ہے۔جبکہ حقیقت یہ ہے کہ گجرات کو بدلنے کیلئے وہاں کی جنتا نے ساٹھ سال سے پسینہ بہایا ہے۔جبکہ مسٹر مودی کا دعوی ہے کہ انہو ںنے گجرات کو چمکادیا ہے۔
انہوں نے کہاکہ کسانوں کے پسینے سے ہی ملک چمکتا ہے۔ انہوں نے مزید کہاکہ راجستھان کو اشوک گہلوت نے نہیں کھڑا کیا بلکہ یہاں کے عوام نے کھڑا کیا ہے۔مسٹر گاندھی نے کہاکہ گجرات میں ٹافی کی قیمت پر زمین ملتی ہے اگر آپ کا نام اڈانی ہے تو دس ٹافی کی قیمت میں دس میٹر اور سو ٹافی کی قیمت میں سو میٹر مل سکتی ہے۔انہو ںنے دریافت کیا کہ یہی گجرات ماڈل ہے۔ انہو ںنے کہاکہ گجرات میں ساڑھے گیارہ روپے روزانہ کمانے والے غریب کے زمرے میں نہیں آتا۔ انہو ںنے کہاکہ ایک شخص ملک کو نہیں بدل سکتا۔ ملک کو بدلنے کے لئے نوجوانوں کو بااختیار بنانا ہوگا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *