Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors
Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors

مر شد آبا د کے جنگی پو رہ حلقہ کے ۱۲؍ لاکھ ۴۰؍ ہزار ۶۱۷؍ رائے دہندگان میں ۸؍ لاکھ مسلم ووٹر ز

by | Apr 20, 2014

کولکاتا :مرشد آباد ضلع میں واقع جنگی پور پارلیمانی حلقہ1240617جس میں 8لاکھ سے کچھ زائد مسلم ووٹر ہیں۔جنگی پور پارلیمانی حلقہ میں بیڑی انڈسٹری سے جوڑے افراد کلیدی رول ادا کرتے ہیں ۔4لاکھ سے زائد بیڑی مزدور ووٹر ہیں ۔ان میں سے بیشتر مسلم ہیں۔جنگی پور میں بیڑی مزدوروں کارجحان جس سیاسی پارٹی کی طرف ہوتا ہے اس کی کامیابی یقینی سمجھی جاتی ہے ۔ہرسیاسی پارٹیاں بیڑی مزدوروں کو اپنی جانب کرنے کیلئے بھر پور کوشش کرتی ہیمگر انتخابات ختم ہونے کے بعدان مزدوروں کو کوئی پوچھنے والا نہیں ہوتا ہے کہ ان کی زندگی کیسی گزررہی ہیاور انہیں کس قدر مشکلات کا سامنا ہے ۔ان مزدروں کے روزگار کا واحد ذریعہ بیڑی مزدوری ہے مگرگزشتہ کئی برسوں سے یہاں بیڑی انڈسٹری میں گرواٹ آئی ہے۔ اس کی وجہ سے بیروزگار ی میں اضافہ ہوا ہے ۔مرشدآباد کے باشندہ اور سابق پولس آفیسر مسیح الرحمن کے بقول یہاں کے مسلمانوں کے پاس نہ تعلیم ہے اور نہ روزگار اس لیے وہ بیڑی انڈسٹری سے جوڑ کراپنا اور اپنے گھروالوں کا پیٹ پالتے ہیں ۔بیڑی انڈسٹری کے کاروبار میں کمی آنے کی وجہ سے بیروزگاری میں اضافہ ہوا ہے ۔ گزشتہ پانچ برسوں میں مزدوری میں اضافہ کے باوجودابھی بھی مزدوری کی اجرت کوئی معقول نہیں ہے ۔مسیح الرحمن اس بات کو تسلیم کرتے ہیں کہ صدر جمہوریہ پرنب مکھرجی نے ممبر پارلیمنٹ رہتے ہوئے اس علاقے کی ترقی کی طرف توجہ دی۔ اس کی وجہ سے یہاں علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کا سنٹر، کئی اسکول اور اسپتال اور کئی بینکوں کی برانچ اورسڑکیں تعمیر ہوئی ہیں مگر مسائل و مشکلات اس قدر زیادہ ہیں کہ ان کے سامنے یہ ترقیاتی کام کم معلوم ہوتے ہیں ۔سرکاری کی بے توجہی کی وجہ سے بنگال بیڑی انڈسٹری زوال پذیر ہے ۔ دوسری ریاستوں بہار، جھاڑ کھنڈ اور اڑیسہ میں بیڑی انڈسٹریاں قائم ہورہی ہے ۔بنگال کی مشہور بیڑی کمپنیاں اب دوسروں شعبوں میں بھی سرمایہ کاری کرنے لگی ہے ۔پتاکا بیڑی کمپنی بنگال کی مشہور کمپنی ہے ۔اس سے لاکھوں بیڑی مزدور وابستہ ہیں مگر اس کی توجہ اب بیڑی انڈسٹری سے زیادہ تعلیم کے شعبہ، ڈبہ بند خوارک اور چائے پتی کے کارروبار پر ہے ۔اسی طرح شیپ بیڑی انڈسٹری نے بھی تعلیم کے شعبہ ، چاول اور تیل میں سرمایہ کاری شروع کردی ہے ۔ بیڑی انڈسٹری کے مالکان کا کہنا ہے کہ اگر اس جانب حکومت توجہ نہیں دی تو بیڑی انڈسٹری تباہی کے دہانے پر پہنچ جائے گی ۔ویسے تو مرشدآباد ضلع کانگریس کا گڑھ کہلاتا ہے مگر جنگی پور پارلیمانی حلقہ پر اکثر سی پی ایم کے امیدواروں نے جیت حاصل کی ہے ۔2004میں کانگریس نے اپنے سینئر رہنما پرنب مکھرجی کو امیدوار بنایا اور انہوں نے پہلی مرتبہ لوک سبھا انتخاب میں کامیابی حاصل کی۔ سال 2009میں بھی پرنب مکھرجی ایک بڑے فرق کے ساتھ کامیاب ہوئے۔2012میں پرنب مکھرجی کے صدر جمہوریہ منتخب ہونے کے بعد ضمنی انتخاب میں ان کے بیٹے ابھیجیت مکھرجی کو کانگریس نے امیدوار بنایا مگر 2012میں کانگریس کو جیت حاصل کرنے کیلئے کافی محنت کرنی پڑی ۔سی پی ایم امیدوار محمدمظفر حسین نے زبردست ٹکر دی جب کہ ترنمول کانگریس یوپی اے سے علاحدہ ہونے کے بعد بھی کوئی امیدوار کھڑا نہیں کیا ۔کانگریس کا ووٹ فیصد 543فیصد سے گھٹ کر 3926فیصد تک پہنچ گیا ۔جب کہ بی جے پی کا ووٹ فیصد 23سے بڑھ کر1013ہوگیا۔ جنگی پور پارلیمانی حلقے میں سات اسمبلی حلقے ہیں ۔ 2011کے اسمبلی انتخاب کے نتائج کے مطابق کانگریس کاہی پلڑا بھاری ہے ۔5اسمبلی حلقے سوتی،جنگی پور،لال گولا،رگھوناتھ گنج اور گھر گرام میں کانگریس نے کامیابی حاصل کی تھی ۔جب کہ صرف ایک حلقے سگار دیگھی میں ترنمول کانگریس اور نابا گرام میں سی پی ایم کو کامیابی ملی تھی لیکن 2011کے اسمبلی انتخاب میں کانگریس اور ترنمول کانگریس کا اتحاد ہوا تھا ۔صدر جمہوریہ پرنب مکھرجی کے صاحبزادے ابھیجیت مکھرجی کی پریشانی یہ ہے کہ اس مرتبہ ترنمول کانگریس نے بھی یہاں سے امیدوار بنایا ہے ۔بشیر ہا ٹ سے ممبر پارلیمنٹ اور ریاستی حج کمیٹی کے چیر مین حاجی نور الاسلام کو ترنمول کانگریس نے یہاں سے امیدوار بنایا ہے ۔حاجی نورالاسلام گرچہ اس علاقے میں نئے ہیں۔مگر ترنمول کانگریس اور ممتا بنرجی کی مقبولیت کی وجہ سے انہیں امید ہے کہ وہ اس مرتبہ یہاں سے پہلی مرتبہ ترنمول کانگریس کی جیت درج کرانے میں کامیاب ہوجائیں گے۔سی پی ایم کے امیدوار مظفر حسین کو اپنی جیت یقینی نظر آتی ہے کیوں کہ اس مرتبہ یہاں چہار رخی مقابلہ ہے ، ضمنی انتخاب میں کانگریس کا وو ٹ فیصد کم ہوگیا تھا۔دوسرے یہ کہ اس مرتبہ ترنمول کانگریس نے اپنا امیدوار بھی کھڑا کیا ہے اوربی جے پی کا ووٹ فیصد بھی بڑھا ہے ۔بی جے پی لیڈر تتا گھت رائے کے مطابق مرشدآباد سمیت بنگلہ دیش سے متصل سرحدی علاقوں میں بی جے پی کے ووٹ فیصد میں اضافہ ہوا ہے ۔سی پی ایم کو اپنی جیت کے امکان کے باوجود سی پی ایم امیدوار مظفر حسین کو ریاستی کانگریس کے صدر ادھیر چودھری کی وجہ سے دباؤ محسوس کرتے ہیں ۔مظفر حسین کے بقو ل جب انتخاب کی بات آتی ہے تو ادھیر کامیابی حاصل کرنے کیلئے کچھ بھی کرسکتے ہیں ۔مقامی مسلم لیڈر حاجی بدرالدین کہتے ہیں کہ جنگی پور سے کئی مسلم لیڈروں کے میدان میں ہونے کے باوجود یہاں کے ووٹر س مذہب کی بنیا د پر ووٹ نہیں دیں گے ۔کانگریس امیدوار ابھیجیت مکھرجی کہتے ہیں کہ اس حلقے میں 70فیصد مسلم ووٹر ہیں مگر ان میں اکثرسیکولر ہیں۔مذہب کی بنیاد پر یہاں کے ووٹرس مجھے درکنار نہیں کرسکتے ہیں ۔گزشتہ دس برسوں میں یہاں پرکافی ترقیاتی کام ہوئے ہیں ۔اس بنیا د پر یہاں کے عوام مجھے ووٹ دیں گے ۔ریاستی کانگریس کی کمان اس مرتبہ شمالی بنگال کے سینئر لیڈر ادھیر چودھری کے پاس ہے ،ان کیلئے مرشد آباد ضلع میں واقع تین پارلیمانی سیٹوں پر کانگریس کاقبضہ برقرار رکھنا ایک بڑا چیلنج ہے۔گزشتہ ضمنی انتخاب میں ادھیر رنجن چودھری پرنب مکھرجی کی خالی سیٹ پر ان کے بیٹے کو امیدوار بنانے کے خلاف تھے ۔اسی وجہ سے انہیں ضمنی انتخاب میں کامیابی حاصل کرنے میں کافی مشکلوں کا سامنا کرنا پڑا تھا ۔مگر اس مرتبہ ابھیجیت سے زیادہ ادھیرکے اپنے سیاسی اثر و رسوخ کا سوال ہے کہ وہ ان تینوں سیٹوں پر کانگریس کا قبضہ برقرار رکھیں۔مرشدآباد ضلع میں تین پارلیمانی حلقے ہیں ۔مرشد آباد پارلیمانی حلقہ یہاں سے کانگریس نے منان حسین کو امیدوار بنایا ہے ، بہرامپور سے خود ادھیر رنجن چودھری امیدوار ہیں اور جنگی پور پارلیمانی حلقے سے ابھیجیت مکھرجی امیدوار ہیں ۔ادھیر چودھری جنگی پور میں مسلم ووٹوں کی تقسیم کیخدشیکو مسترد کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ مرشدآباد کے لوگوں کیلئے امیدوار سے زیادہ کانگریس اہم ہے ۔

Recent Posts

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت

ڈاکٹر سلیم انصاری ،جھاپا، نیپال نیپال میں مسلم یونیورسٹی کے قیام کی بات برسوں سے ہمارے علمی، ملی، تنظیمی اور سیاسی حلقوں میں زیرِ بحث ہے۔ اگرچہ اس خواب کو حقیقت بنانے کی متعدد کوششیں کی گئیں، مگر مختلف وجوہات کی بنا پر یہ منصوبہ مکمل نہ ہو سکا۔ خوش آئند بات یہ ہے کہ...

غزہ کے بچے: اسرائیلی جارحیت کے سائے میں انسانی المیہ

غزہ کے بچے: اسرائیلی جارحیت کے سائے میں انسانی المیہ

ڈاکٹر سید خورشید، باندرہ، ممبئیغزہ کی پٹی میں جاری تنازع نے اس خطے کی سب سے کمزور آبادی بچوںپر ناقابل تصور تباہی مچائی ہے۔ فلسطین کی آزادی کے لئے سرگرم عمل حماس کوزیر کرنے کے بیانیہ کے ساتھ اسرائیلی فوجی کارروائی نے ایک انسانی تباہی کو جنم دیا ہے، جسے عالمی تنظیموں،...

ہندوستان میں گارمنٹس صنعت میں ترقی کے مواقع

ہندوستان میں گارمنٹس صنعت میں ترقی کے مواقع

ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک )ہندوستان میں گارمنٹس (کپڑوں کی) صنعت معیشت کا ایک اہم ستون ہے، جو روزگار کے مواقع پیدا کرنے، برآمدات کو فروغ دینے اور عالمی مارکیٹ میں ہندوستان کی شناخت قائم کرنے میں کلیدی کردار ادا کرتی ہے۔ یہ صنعت نہ صرف معاشی ترقی میں حصہ ڈالتی ہے بلکہ...

ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ

ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ

ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک)ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ ایک پیچیدہ اور کثیر جہتی موضوع ہے جو تاریخی، سماجی، اقتصادی اور سیاسی عوامل سے متاثر ہے۔ ہندوستان میں مسلم آبادی تقریباً 20 کروڑ ہے، جو کل آبادی کا تقریباً 14-15 فیصد ہے۔ یہ کمیونٹی دنیا کی سب سے بڑی...