
آن لائن تجارت نے نئے محاذکا آغاز کیا ہے
روز بروز انٹر نیٹ اورموبائل فون کے بڑھتےکنکشن نے نئی تجارتی منڈی کا آغاز کیا ہے ۔جدید تکنالوجی کو استعمال میںلانے والے صارفین اب گھر بیٹھے اپنی ضروریات کی تکمیل چاہتے ہیںجبکہ آن لائن تجارتی پیشہ ور تیزی سے ارتقا پذیرانٹر نیٹ کی دنیا میں جگہ تلاش کرنے میں کمپنیوں کی مدد میں مصروف ہیں ۔
آن لائن تجارت کی تیزی سے بدلتی ہوئی دنیا میں اپنی جہت تلاش کرنا چھوٹے اور بڑے دونوں طرح کے کاروبار کے لئے ایک زبردست کام ہے اور اسی لئے اس شعبے میں زیادہ سے زیادہ لگن اور محنت سے کام کرنے والے پیشہ ور ماہرین اپنی اپنی تنظیموں کو پھولنے پھلنے میں مدد پہنچا رہے ہیں۔ آن لائن مارکیٹر مخصوص مارکیٹنگ فرموں، کارپوریشنوں، غیر منافع بخش تنظیموں، تعلیمی اداروں، سیاسی مہمات اور تقریباً ہرایسی جگہ کام کرتے ہیں جہاں اپنے سامان یا خدمات کی طرف گاہکوں کو راغب کرنے کی کوشش کی جاتی ہے۔
آن لائن مارکیٹنگ کی دنیا
انٹر نیٹ پر اپنا سامان فروخت کرنے والی ایک فرم ’’انڈین آن لائن مارکیٹنگ‘ ‘کے بانی اور سی ای او نوین پال نے بتایا کہ ’’آن لائن مارکیٹنگ مجموعی طور پر معاشرہ کے لئے بہت اہم ہے۔یہ ایک ایسا کام ہے جو تقریباً تمام تجارتی ادارے کرتے ہیں۔‘‘آن لائن مارکیٹنگ سے کمپنیوں کو مسلسل اور کم لاگت پر نظرآنے کا موقع ملتا ہے جس میں نہ تو دن ختم ہوتے ہی دکان بند کرنے کی ضرورت پڑتی ہے نہ ہی چھٹیوں میں دکان بندرہتی ہے۔ مواد میں اضافہ کیا اوربدلابھی جاسکتا ہے۔گاہک کو یہ آسانی ہوتی ہے کہ وہ کسی تجارتی ادارے کو اور اس کے یہاں دستیاب مصنوعات یا خدما ت کو انٹرنیٹ پرتلاش کرلیں ۔ آن لائن مارکیٹنگ کی حکمت عملی کو درست ڈھنگ سے ملاکر کام کیا جائے تو فروخت بھی ڈرامائی طور پر بڑھ جاتی ہے۔پال نے بتایا ’’اگر آپ کے پاس آن لائن مارکیٹنگ کی سہولت نہیں ہے اور آپ کا مقابلہ کرنے والی کمپنی کے پاس ہے تو وہ آپ سے ایک قدم آگے ہے۔ وہ زیادہ بڑی تعداد میں لوگوں تک پہنچ سکے گی اور زیادہ بڑی تعداد میں گاہک بھی حاصل کرسکے گی اس لئے آپ اپنے کاروبار کی آن لائن مارکیٹنگ شروع کردیں۔‘
دستکاری کی آن لائن فروخت
آرٹسٹ سیما ساہنی دہرہ دون میں پیدا ہوئیں ، ممبئی میں پرورش پائی اور فی الحال فارمنگٹن ہلس، مشی گن میں رہتی ہیں۔ وہ روایتی ہندوستانی فن سے متاثر ہیں۔وہ اپنی کمپنی سموادیہ کارڈس کے ذریعہ خوبصورت روایتی ہندوستانی شادی کارڈ تیار کرتی ہیں اور انہوں نے اپنا یہ کاروبار آن لائن مارکیٹنگ ذرائع استعمال کرکے بڑھایا ہے۔ انہوں نے بتایا ’’میری پہلی فروختetsy.com کے ذریعہ ہوئی۔‘‘یہ ایک ایسی آن لائن منڈی ہے جہاں آزاد دستکاروں کو روایتی ڈھنگ سے بنائے ہوئے ٹیبل لیمپ سے لیکر ہاتھ سے بنائے ہوئے سلیپروں تک ہر چیز فروخت کرنے کا موقع ملتا ہے۔‘‘
ساہنی نے بتایا ’’اٹسی اس لحاظ سے عظیم ہے کہ وہاں خریدار آپ کی مصنوعات خریدنے کا تجربہ کرنا چاہتے ہیں بشرطیکہ آپ اس کی درست قیمت رکھیں۔ ‘‘ ساہنی نے کہا کہ میرا تجربہ یہ ہے کہ اگر مصنوعات کی قیمت 10 سے 15 ڈالر رکھی جائے تو بیشتر خریدار موقع آزمانے کو تیار ہوجاتے ہیں۔
اگرچہ اب سیما ساہنی کی مصنوعات کی زیادہ تر فروخت ان کی اپنی کمپنی کی ویب سائٹ سے ہوتی ہے لیکن وہ اب بھی اٹسی کو بازاریابی کے ایک وسیلہ اور آزمائش کی جگہ کی طور پر استعمال کرلیتی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ’’اٹسی وہ جگہ ہے جہاں میں نے اپنا مقام اور گاہکوں کا حصہ پایا۔یہ اب بھی میرے لئے پختگی حاصل کرنے کا ذریعہ ہے۔‘‘
ساہنی گوگل ایڈورڈس ، فیس بک اور تصویری اشتہارات جیسے ذرائع کا بھی استعمال کرکے اپنی اشیاکی آن لائن فروخت میں اضافہ کرتی ہیں۔وہ ایسے ذرائع پر آتی ہیں جن کو ہندوستانی شادی سے متعلق مقبول عام بلاگوں پر دیکھا جاتا ہے۔ ان کی ویب سائٹ samvadiyacards.comان کے کارڈ بازار میں فروخت کرنے میں مسلسل اور زیادہ سے زیادہ اہم رول نبھارہی ہے۔ انہوں نے بتایا ’’ڈھنگ سے بنائی ہوئی ایک ویب سائٹ اہم ہے کیونکہ یہ بنیادی طور پر آپ کی دکان کے سامنے کے حصے کے برابر آپ کا آن لائن فرنٹ ہوتا ہے۔ میں دیگر آرٹسٹوں کو مشورہ دوں گی کہ وہ بہت خوبصورتی کے ساتھ اسے پیش کریں تاکہ ایماندارانہ طور پر اس کی ترسیل ہوسکے کہ آپ کا کاروبار کس چیز سے تعلق رکھتا ہے۔لوگ اکثر اسے پڑھتے ہیں اور آپ کے ساتھ بزنس کرنے سے پہلے اس کے بارے میں زیادہ سے زیادہ جاننا چاہتے ہیں۔‘‘ ۔
مائیکل گیلنٹ کے مطابق ’’آن لائن مارکیٹنگ منیجروں کے لئے ضروری ہے کہ وہ کامیاب ہونے کے لئے چیلنج بھری ولولہ انگیز ذمہ داریاں قبول کریں۔ان ذمہ داریوں میں برانڈ کے بارے میں بیداری پیدا کرنا اور ویب سائٹ پر زیادہ لوگوں کے آنے کی صورت نکالنا اور دیگر مقاصد کے لئے آن لائن حکمت عملی وضع اور اس پر عمل کرنا ضروری ہے۔ ان لوگوں پر یہ بھی لازم ہے کہ وہ ’’حقیقی دکان داری کے ماحول میں اپنی فروخت بڑھانے کے لئے سائٹ پر آنے والے گاہکوں کے برتاؤ، پیج پران کی کارکردگی، کلک کرنے کے طریقہ، اوراشتہار پر کلک کرنے کے بعد کے عمل اور خریداری کے رجحان کا تجزیہ کریں۔‘‘ اور ایسی تمام کوششوں کے ذریعہ آن لائن مارکیٹر کمپنیوں کے ایک سے زائد شعبوں کے ساتھ ، جن میں انہیں کام کرنا ہوتا ہے، قریبی ربط رکھ سکتے ہیں ، نئے اور موجودہ مصنوعات اور خدمات کو سرگرمی سے فروغ دے سکتے ہیں اور یہ کام کرتے وقت بجٹ کے اندر رہ سکتے ہیں‘‘۔
ادھر کے کئی برسوں کے دوران پال کو آن لائن مارکیٹنگ کے استعمال میں نمایاں نمونظر آئی ہے۔ انہوں نے بتایا ’’اگر ہم ہندوستان کی مثال سامنے رکھیں تو یہاں انٹرنیٹ استعمال کنندگان کی تعداد بہت تیزی سے بڑھ رہی ہے۔ اس نمو سے تجارتی اداروں کو انٹرنیٹ پر اپنی مصنوعات اور خدمات کو فروع دینے کے بڑے امکانات حاصل ہورہے ہیں۔ اگلے چند برسوں میں مزید لاکھوں لوگ انٹرنیٹ سے منسلک ہو جائیں گے اور اس طرح یہ پہلے سے بڑی طاقت بن جائے گی کیونکہ زیادہ لوگ اپنی ضرورت کی چیزیں انٹرنیٹ پر تلاش کریں گے ۔‘
کیرئر کا انتخاب
پال کے کہنے کے مطابق آن لائن مارکیٹنگ کی دنیا میں پھولنے پھلنے کے لئے کام کا تجربہ ضروری نہیں لیکن تربیت اور تعلیم دونوں چیزیں کامیابی کی کنجیاں ہیں۔ان کا کہنا ہے کہ ٹکنالوجی اور کمپیوٹر ایپلی کیشنس میں کالج کی ڈگری یا ایک ایم بی اے ڈگری کے ساتھ یہ بھی ضروری ہے کہ ویب سائٹ ڈیزائن، گرافک ڈیزائن اور سرچ انجن کو زیادہ سے زیادہ استعمال کرنے کا ہنر آتا ہو۔پال نے کہا ’’ٹکنالوجی مسلسل بدلتی رہتی ہے۔ نئے آن لائن آلات آتے رہتے ہیں ۔ ہمارے لئے ضروری ہے کہ ہم چیزوں کو اصلی بنائے رکھیں اورہم میں سیکھنے کی تمنا ہو۔‘‘ اس اصول پر عمل کرنے کا مطلب ہوا کہ گوگل اور یاہو جیسے سرچ انجنوں سے اورفیس بک ، یو ٹیوب اور ٹوئٹر جیسے سماجی میل جول کے دیو پیکر ذرائع ابلاغ سے آئے ہوئے نیوز لیٹر بھی پڑھیں۔
اپنی کمپنی کے بانی اور سی ای او ہونے کے ناطے پال زیادہ دیر تک کام کرتے ہیں۔ اکثر یہ ہوتا ہے کہ وہ ہفتے میں چھ دن کام کرتے ہیں اور ان کا ہر کام کا دن 13گھنٹے کا ہے۔ ان کا کہنا ہے ’’میرے کام میں ذہنی تناؤ بہت ہے اس کے باوجود میں آن لائن مارکیٹنگ سے پیار کرتا ہوں۔‘‘جوآن لائن مارکیٹنگ منیجر دیگر تنظیموں کے لئے کام کرتے ہیں ان سے یہ امید کی جاتی ہے کہ وہ اپنے کام میں ڈھیر سارا وقت لگائیں گے۔ گو کہ یہ بھی ہوسکتا ہے کہ ان کے کام کے اوقات اتنے شدید نہ ہوں جتنے کہ پال کے ہیں۔ تنخواہ سے متعلق ایک ویب سائٹ indeed.com کے مطابق امریکہ میں آن لائن مارکیٹنگ منیجروں کی سالانہ تنخواہ 63000امریکی ڈالر ہے۔ جبکہ payscale.com پر ان منیجروں کی تنخواہ 37,000سے 90,000ڈالر تک بتائی جاتی ہے۔
اس کام میں کتنا چیلنج ہے اور کیا تنخواہ ملتی ہے اس سے قطع نظربھی دیکھیں تو پال اس سچائی پر زور دیتے ہیں کہ اسکائی پی جیسے وسائل کی وجہ سے وہ امریکہ ، برطانیہ، آسٹریلیا اور کہیں سے بھی اترپردیش کے میرٹھ میں واقع اپنے ہیڈ کوارٹر سے موکلوں کے ساتھ بات کرلیتے ہیں اور اس کے لئے انہیں ملک ملک، قصبہ قصبہ گھومنا نہیں پڑتا۔ انہوں نے کہا ’’آ ن لائن مارکیٹنگ کی تکنیک یہی ہے۔ ہم لوگ دنیا میں کہیں بھی اپنی مصنوعات کو فروغ دے سکتے ہیں اور انہیں فروخت کرسکتے ہیں۔‘