Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors
Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors

ہندوستان کے ہر شہر میں ایک چھوٹا سوئس بینک موجود ہے

by | May 24, 2014

پراپرٹی پر لون لینا اور اکاؤنٹ کا غلط بیورا دینا یہ ہمارے ملک میں ایک قسم کا بڑا گھوٹالہ ثابت ہو رہا ہے۔ بینک کے افسران اور کارپوریٹ کے لوگوں کے درمیان تال میل کے ذریعہ یہ سب کام انجام دیا جا رہا ہے۔ ہندوستان کی پبلک سنٹر بینکوں میں لون ایک مسئلہ پیدا ہو گیا ہے۔ چند برس قبل بینک آف انڈیا، پنجاب نیشنل بینک اور ایل آئی سی ہاؤسنگ فائنانس پر یہ الزام لگایا گیا تھا کہ ممبئی کی ایک نجی آرگنائزیشن نے جس کا نام منی میٹرس تھا، بینک کے اہلکاروں کو اپنا کام نکالنے کے لئے رشوت دی تھی۔ بعد میں سی بی آئی نے اس معاملے کی تحقیق کی تھی اور پانچ لوگوں کو اس سلسلے میں گرفتار کیا گیا تھا۔ اس کے بعد سی بی آئی نے ملزمین کی پکڑ دھکڑ کے لئے پانچ مختلف شہروں میں چھاپہ ماری کی تھی۔ سی بی آئی کو کچھ دستاویزات ہاتھ لگے تھے اور کچھ ٹیپ برآمد ہوئے تھے جس سے اس بات کا انکشاف ہوا تھا کہ منی میٹرس کے سی ایم ڈی راجیش شرما نے بینک آف انڈیا کے آر این تایل کو پچیس لاکھ روپیہ بطور رشوت دئیے تھے۔ یہ رشوت بینک کے اہلکاروں کو اس لئے دیا گیا تھا تاکہ کارپوریٹ کمپنی کے لئے 500 کروڑ کارپوریٹ لون لیا جا سکے۔ بعد میں آر بی آئی نے جنوری 2011 میں گڑگاؤں کے اندر سٹی بینک کے معاملے کا انکشاف کیا۔ سٹی بینک کے شیو راج پوری نے اپنے کسٹمر کو دھوکہ دیا اور فرضی اکاؤنٹ پر 300 کروڑ روپیہ جمع کروایا اور اس فرضی اسکیم میں ہیرو گروپ، ریلی گیئر اور بونازا نے اپنے پیسے لگائے تھے۔ اکتوبر 2011 میں احمد آباد کے مدھو پورا پولس اسٹیشن میں ایک لون ایجنٹ کی گرفتاری عمل میں آئی اور اس کے ساتھ ہی آندھرا پردیش کو آپریٹو بینک کے چار عہدیداران پکڑے گئے۔ ان سبھوں کو کار لون گھوٹالے میں پکڑا گیا تھا۔ لون ایجنٹ نے کئی کروڑ روپیہ سرکاری بینکوں سے فرضی اکاؤنٹ پر حاضر کئے تھے اور بعد میں پیسے کو آدرش کو آپریٹو بینک کی طرف منتقل کر دیا تھا اور یہ سب کام بینک کے کچھ عہدیداران کے ساتھ مل کر کیا گیا۔ اسی طرح کے ایک دوسرے واقعہ میں تھانے میں اکتوبر 2010 میں 1.07 کروڑ کا گھوٹالہ سامنے آیا۔ فرضی دستاویزات کو آپریٹو بینک کو جمع کئے گئے۔ اسی طرح 2010 میں کولکاتا میں فرضی دستاویزات کے ذریعہ کینرا بینک سے 9.14 کروڑ کا لون لیا گیا۔ فرضی دستاویزات جمع کر کے لون لینے کی روش عام ہوتی جا رہی ہے۔ اس طرح کی سرگرمیوں سے کئی فرضی کمپنیاں بھی وجود میں آ گئی ہیں۔ اسی طرح لون کے پس پردہ لوگ بلیک منی بھی حاصل کرتے ہیں۔ اس طرح کے گھوٹالے اور دھوکہ دھڑی کے ہزاروں واقعات سامنے آ چکے ہیں۔ خاص طور سے رئیل اسٹیٹ میں۔ بینک سے فرضی لون جاری کر دئیے جاتے ہیں حالانکہ سچی بات یہ ہے کہ بینکوں کے پاس پیسہ ان کا اپنا نہیں ہوتا بلکہ یہ مڈل کلاس کی سیونگ ہوتی ہے جسے بینک والے فرضی لون کی شکل میں دوسروں کو بانٹ دیتے ہیں۔ اگر اس طرح کی تحقیقات پر غور و خوض کیا جائے تو معلوم ہوگا کہ ہندوستان کے ہر شہر میں ایک چھوٹا سوئس بینک موجود ہے۔

Recent Posts

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت

ڈاکٹر سلیم انصاری ،جھاپا، نیپال نیپال میں مسلم یونیورسٹی کے قیام کی بات برسوں سے ہمارے علمی، ملی، تنظیمی اور سیاسی حلقوں میں زیرِ بحث ہے۔ اگرچہ اس خواب کو حقیقت بنانے کی متعدد کوششیں کی گئیں، مگر مختلف وجوہات کی بنا پر یہ منصوبہ مکمل نہ ہو سکا۔ خوش آئند بات یہ ہے کہ...

غزہ کے بچے: اسرائیلی جارحیت کے سائے میں انسانی المیہ

غزہ کے بچے: اسرائیلی جارحیت کے سائے میں انسانی المیہ

ڈاکٹر سید خورشید، باندرہ، ممبئیغزہ کی پٹی میں جاری تنازع نے اس خطے کی سب سے کمزور آبادی بچوںپر ناقابل تصور تباہی مچائی ہے۔ فلسطین کی آزادی کے لئے سرگرم عمل حماس کوزیر کرنے کے بیانیہ کے ساتھ اسرائیلی فوجی کارروائی نے ایک انسانی تباہی کو جنم دیا ہے، جسے عالمی تنظیموں،...

ہندوستان میں گارمنٹس صنعت میں ترقی کے مواقع

ہندوستان میں گارمنٹس صنعت میں ترقی کے مواقع

ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک )ہندوستان میں گارمنٹس (کپڑوں کی) صنعت معیشت کا ایک اہم ستون ہے، جو روزگار کے مواقع پیدا کرنے، برآمدات کو فروغ دینے اور عالمی مارکیٹ میں ہندوستان کی شناخت قائم کرنے میں کلیدی کردار ادا کرتی ہے۔ یہ صنعت نہ صرف معاشی ترقی میں حصہ ڈالتی ہے بلکہ...

ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ

ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ

ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک)ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ ایک پیچیدہ اور کثیر جہتی موضوع ہے جو تاریخی، سماجی، اقتصادی اور سیاسی عوامل سے متاثر ہے۔ ہندوستان میں مسلم آبادی تقریباً 20 کروڑ ہے، جو کل آبادی کا تقریباً 14-15 فیصد ہے۔ یہ کمیونٹی دنیا کی سب سے بڑی...