
میاں نواز شریف کی نریندر مودی کے ساتھ کیا بات ہوگی؟
نریندر مودی کے وزیراعظم ہند بننے کے اگلے روز جب پاکستانی وزیراعظم نواز شریف ان سے بالمشافہ گفتگو کریں گے تو کس امور پر بات ہوگی۔ یہ سوال سب کے ذہن میں ہے مگر اس کا جواب ہے جو ان کے دل میں ہے۔ کیا آپ جانتے ہیں کہ وزیراعظم شریف کس معاملہ میں بے حد دلچسپی رکھتے ہیں یہ تعجب خیز ہے۔ وہ سابرمتی دریا ترقیاتی پروجیکٹ میں مودی کی کامیابی کو لاہور کے دریائے راوی میں دہرانا چاہتے ہیں۔ شریف مودی کی پہل سے بے حد متاثر ہیں وہ پہلے ہی لاہور کے افسران سے کہہ چکے ہیں کہ وہ گجرات کا دورہ کرکے سابرمتی ماڈل کا جائزہ لیں۔اس سے پتہ چلتا ہے کہ ہند پاک باہمی بات چیت کا موضوع اس مرتبہ کشمیر دہشت گردی اور تجارت سے الگ بھی ہوسکتا ہے۔پاکستانی روزنامہ ڈان نے لکھا ہے ’’وزیر اعظم نواز شریف لاہور کے دریا ئے راوی میں سابرمتی کے ساحل کے ترقیاتی پروجیکٹ کی نقل کرنا چاہتے ہیں اور ہوسکتا ہے کہ وہ ہندوستان کے نئے وزیر اعظم سے ملاقات کے دوران اپنی اس خواہش کا اظہار کریں”۔شریف کا خیال ہے کہ احمد آباد میں مذکورہ پروجیکٹ کی تکمیل گجرات کے وزیر اعلیٰ کے بطور مودی کی ایک بڑی کامیابی ہے۔پاکستان ہی کے ایک سینئر افسر نے ڈان کو بتایا کہ’’نواز شریف کے دورے کا خاص مقصد ہندوستان کے وزیر اعظم کو مبارکباد دینا اور باہمی امور پر جمی پرف کو پگھلانا تھا ۔مگر وہ۲۷؍ مئی کی ملاقات کے دوران سابرمتی پروجیکٹ پر بات کرسکتے ہیں۔‘‘دریا ئے راوی کا ساحلی ترقیاتی پروجیکٹ ایک خیال سے آگے بڑھ چکا ہے۔ اس پر۷۰۰؍ ارب پاکستانی روپے خرچ آئیں گے۔ ایک بین الاقوامی فورم نے اس کے قابل عمل ہونے ،پروجیکٹ کے ڈیزائن اور منصوبے پر کام شروع کردیا ہے۔ وہ یہ کام لاہور ڈیولپمنٹ اتھاریٹی کے تحت کررہا ہے۔ شریف چاہتے ہیں کہ پروجیکٹ کا پہلا مرحلہ ایک سال میں مکمل ہو جائے۔ انہوں نے راوی پروجیکٹ سے متعلقہ سینئر افسران سے گجرات جاکر سابرمتی پروجیکٹ کا جائزہ لینے کو کہا تاکہ وہاں انتہائی نئی تکنیکوں اور طریقوں کو لاہور میں بھی اپنایا جاسکے۔ڈان کے مطابق ایک ۴؍ رکنی پاک وفد اس ماہ کے دوسرے مہینہ میں ہی ہندوستان آنے والا تھا مگر اب یہ دورہ نواز شریف کی وطن واپسی کے بعد ہوسکتا ہے۔