Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors
Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors

سعودی عرب میں نمازوں کے دوران دکانوں کی بندش پر بحث

by | Jun 15, 2014

ٹویٹر پر جاری مہم کے حامیوں پر اہم مسائل نظرانداز کرنے کا الزام

Mughlaq lissalat

سعودی عرب میں نمازوں کے اوقات کے دوران دکانوں کی بندش کا معاملہ سماجی روابط کی ویب سائٹس خاص طور پر ٹویٹر پر بحث کا بڑا موضوع بن چکا ہے اور طرفین بندش کے حق اور مخالفت میں دلائل پیش کررہے ہیں۔

اس پابندی کے مخالفین مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ ٹویٹر پر ایک ہیش ٹیگ کی تشہیر کررہے ہیں جس میں کہا گیا ہے کہ ”نماز کے لیے دکانوں کی جبری بندش ادارہ جاتی ہے”۔

اس بحث میں حصہ لینے والے بعض لوگوں کا کہنا ہے کہ دکانوں کو بند کرنے کا اقدام کالعدم قراردیا جانا چاہیے۔بعض نے تجویز دی ہے کہ فارمیسیوں (دوا خانوں) اور گیس اسٹیشنوں کی طرح دکانوں کو بھی نمازوں کے اوقات کے دوران کھلا رکھنے کی اجازت دی جانی چاہیے۔

معروف اسلامی اسکالر احمد الغامدی نے العربیہ نیوز چینل سے گفتگو کرتے ہوئے ایک مختلف موقف پیش کیا ہے۔ان کا کہنا ہے:”اس میں کوئی شک نہیں کہ یہ کاروباروں کی بندش کا معاملہ پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وسلم کی تعلیمات کے منافی ہے کیونکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے لوگوں کو دکانیں بند کرنے پر مجبور نہیں کیا تھا اور جو لوگ نماز کے لیے دکانیں بند نہیں کرتے تھے تو اس پر ان کا احتساب (مواخذہ) بھی نہیں کیا تھا”۔

علامہ الغامدی کا کہنا ہے کہ اسلامی شریعت نے لوگوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ نمازوں کے اوقات کے دوران اپنے کاروبار کو بند کردیں لیکن انھیں ان کی دکانیں بند کرنے پر مجبور نہیں کیا جانا چاہیے۔

انھوں نے کہا کہ سعودی مذہبی پولیس کی جانب سے دکانیں زبردستی بند کرانے کے بہت سے منفی مضمرات ہوسکتے ہیں۔اس ایشو کی وجہ سے سماجی اور سکیورٹی کی سطح پر نقصانات ہوئے ہیں۔میری نظر میں ہمیں لوگوں پر یہ زوردینا چاہیے کہ وہ اجتماعی طور پر اپنی نمازیں ادا کریں لیکن لوگوں کے لیے دکانوں کی بندش اختیار ہونی چاہیے۔یہ مذہب اور جدیدیت کے عین مطابق ایک مناسب اقدام ہوگا”۔

بعض ٹویٹر صارفین نے مذکورہ ہیش ٹیگ پر کڑی تنقید بھی کی ہے اور اپنے تبصرے میں اس کی تشہیر کرنے والوں کے لیے لکھا ہے کہ ”آپ مہنگائی ،فراڈ اور حفظان صحت ایسے زیادہ اہمیت کے حامل ایشوز کو چھوڑ کر ایک غیر اہم معاملے کو لے کر بیٹھ گئے ہیں”۔

منصور ایس آئی نامی ایک صارف نے اس معاملے سے جڑے ہوئے ایک اور اہم مسئلے کی جانب توجہ مبذول کرائی ہے۔ان صاحب نے لکھا ہے کہ نمازوں کے اوقات کے دوران دکانوں کی بندش سے شاہراہوں پر افراتفری کا عالم ہوتا ہے اور ڈرائیور حضرات دکانیں بند ہونے سے پہلے پہنچنے کے لیے تیز رفتاری سے گاڑیاں بھگاتے ہیں۔

انھوں نے سعودی عرب کی مذہبی پولیس کو اس تمام صورت حال کا ذمے دار ٹھہرایا ہے اور کہا ہے کہ اس کے اہلکار غریب کارکنوں کو ڈراتے دھمکاتے ہیں اور خلاف ورزی کی صورت میں انھیں جیل بھیج دیتے ہیں۔ تاہم کسی تبصرہ نگار نے یہ نہیں لکھا ہے کہ گاہکوں کو نمازوں کے اوقات کے دوران ہی کیوں تمام خریداری کی ضرورت پیش آجاتی ہے اور وہ نماز کے لیے چند منٹ تک دکانیں کھلنے کا انتظار کیوں نہیں کرسکتے۔وہ دوسرے اوقات میں خریداری کو کیوں ترجیح نہیں دیتے تاکہ انھیں کسی قسم کی مشکل سے دوچار نہ ہونا پڑے۔

بہ شکریہ العربیہ

Recent Posts

ہندوستان کی آٹو موبائل انڈسٹری: مستقبل کے امکانات

ہندوستان کی آٹو موبائل انڈسٹری: مستقبل کے امکانات

ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک ) ہندوستان کی آٹو موبائل انڈسٹری دنیا کی سب سے تیزی سے ترقی کرنے والی صنعتوں میں سے ایک ہے اور آنے والے برسوں میں اس کے مستقبل کے امکانات بہت روشن ہیں۔ 2025 سے آگے، یہ صنعت تکنیکی ترقی، پالیسی اصلاحات، ماحولیاتی تقاضوں اور صارفین کے بدلتے...

ہندوستان میں گارمنٹس صنعت میں ترقی کے مواقع

ہندوستان میں گارمنٹس صنعت میں ترقی کے مواقع

ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک )ہندوستان میں گارمنٹس (کپڑوں کی) صنعت معیشت کا ایک اہم ستون ہے، جو روزگار کے مواقع پیدا کرنے، برآمدات کو فروغ دینے اور عالمی مارکیٹ میں ہندوستان کی شناخت قائم کرنے میں کلیدی کردار ادا کرتی ہے۔ یہ صنعت نہ صرف معاشی ترقی میں حصہ ڈالتی ہے بلکہ...

ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ

ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ

ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک)ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ ایک پیچیدہ اور کثیر جہتی موضوع ہے جو تاریخی، سماجی، اقتصادی اور سیاسی عوامل سے متاثر ہے۔ ہندوستان میں مسلم آبادی تقریباً 20 کروڑ ہے، جو کل آبادی کا تقریباً 14-15 فیصد ہے۔ یہ کمیونٹی دنیا کی سب سے بڑی...

ہندوستانی معیشت کا موجودہ منظر نامہ: ایک تفصیلی جائزہ

ہندوستانی معیشت کا موجودہ منظر نامہ: ایک تفصیلی جائزہ

ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک) ہندوستان کی معیشت، جو کہ ایک ترقی پذیر مخلوط معیشت ہے، عالمی سطح پر اپنی تیزی سے ترقی کی صلاحیت اور متنوع معاشی ڈھانچے کی وجہ سے نمایاں ہے۔دعویٰ یہ کیا جارہا ہے کہ یہ دنیا کی چوتھی سب سے بڑی معیشت ہے اگر ہم برائے نام جی ڈی پی (Nominal GDP) کی...