پیاز کی قیمت ایک بار پھر 100 روپے کلو ہوگی!

پیاز کی قیمت ایک بار پھر 100 روپے کلو ہوگی!

کولکاتا: (یو این بی): آپ کو یاد ہوگا جب پچھلی بار این ڈی اے کی حکومت تھی تو پیاز کی قیمت 100 روپے کو پار کر گئی تھی اور یہ مہنگائی لوک سبھا انتخابات میں این ڈی اے کی شکست کا اہم سبب بنا تھی۔ اب جب کہ 10 سال بعد این ڈی اے پھر سے برسراقتدار ہے، امید ظاہر کی جا رہی ہے کہ پیاز ایک بار پھر بازاروں میں 100 روپے کلو فروخت ہوں گی۔ نومنتخب وزیر اعظم نریندر مودی کی حکومت مہنگائی پر قابو پانے کے لیے لاکھ کوششیں کر رہی ہے لیکن ملک کے حالات کچھ ایسے ہیں کہ ان کے لیے اس کو ’پار پانا‘ آسان نظر نہیں آ رہا ہے۔ مودی حکومت نے بازار میں پیاز کی فراہمی بڑھا کر فی الحال اس کی قیمتوں کو قابو میں کرنے کی کوشش کی ہے لیکن یہ چیلنج اتنے بھر سے ختم ہونے والا نہیں ہے۔ مودی حکومت کو سب سے بڑا چیلنج موسم کی سطح پر مل رہا ہے۔ خراب موسم اور مانسون دونوں ہی مودی حکومت اور عام لوگوں کو پیاز کے لیے ’ترسا‘ سکتے ہیں۔
ربیع کے وقت خراب موسم کے سبب مہاراشٹر اور مدھیہ پردیش میں فصلوں کو جو نقصان پہنچا ہے اس سے کسان اور ریاستی حکومتیں پریشان ہیں۔ اس مرتبہ پیاز کی کھیتی میں سب سے زیادہ نقصان مہاراشٹر اور مدھیہ پردیش کو ہی ہوا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اکتوبر میں پیاز کی قیمت سے متعلق کہا جا رہا ہے کہ یہ 100 روپے فی کلو تک پہنچ سکتی ہے۔ پیاز کی بڑھتی قیمتوں سے حکومت کا فکرمند ہونا لازمی ہے۔ جہاں گزشتہ مہینے پیاز 15 سے 20 روپے کلو فروخت ہو رہی تھی، وہیں اس وقت یہ قیمت 25 سے 30 روپے فی کلو کی شرح ہو گئی ہے۔ پیاز کی تجارت سے تعلق رکھنے والے ایک تاجر کا بھی یہی کہنا ہے کہ پیاز کی قیمت 100 روپے کو عبور کر سکتی ہے اور خصوصی ذرائع کے مطابق سرکاری محکمہ بھی اس بات سے اتفاق رکھتا ہے۔
واضح رہے کہ بڑھتی مہنگائی اور مانسون کے کمزور رہنے پر خریف موسم میں پیاز کے پیداوار کے متاثر ہونے کے خدشات کے پیش نظر مرکزی حکومت نے گزشتہ منگل کو پیاز کی کم از کم برآمدگی قیمت 300 ڈالر فی ٹن طے کر دی ہے۔ بیرون ملکی تجارت ڈائریکٹوریٹ کے ذریعہ جاری نوٹیفکیشن کے مطابق کم از کم برآمدگی قیمت فوری اثر سے نافذ بھی ہو گیا ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *