
کروڑوں روپے سے تیار ہوئے ’آدھار کارڈ‘ بے کار
مودی حکومت نیا شناختی کارڈ لائے گی!
نئی دہلی: (یو این بی): یو پی اے حکومت نے کروڑوں روپے خرچ کر نہ صرف لوگوں کے ’آدھار کارڈ‘ بنوائے تھے بلکہ اس کو بینکوں و سرکاری کاموں سے جوڑا بھی تھا، لیکن یہ کارڈ اب ’بے کار‘ ہی ثابت ہونے والے ہیں۔ دراصل وزارت داخلہ نے رجسٹرار پینل آف انڈیا کو ہدایت دی ہے کہ قومی مردم شماری رجسٹر (این پی آر) تیار کرتے وقت ہندوستانی شہری اور غیر قانونی طور پر رہنے والوں کی شناخت کریں۔ اس ہدایت کے بعد این پی آر محکمہ گھر گھر جا کر لوگوں کی شناخت یقینی بنائے گا۔ خصوصی ذرائع سے موصولہ اطلاع کے مطابق ہندوستانی باشندوں کے رجسٹریشن والے رجسٹر کو نیشنل رجسٹر آف انڈین سٹیزن کے نام سے جانا جائے گا۔ اس کی بنیاد پر ہر شہری کو ایک ’یونک نیشنل آئی ڈی نمبر‘ دیا جائے گا۔ خبروں کے مطابق این پی آر اس ضمن میں قومی سطح پر کام جلد ہی شروع کرنے والا ہے۔ لوگوں کی شناخت کرنے کے لیے پیدائش سرٹیفکیٹ، موت کا سرٹیفکیٹ، زمین سے متعلق کاغذات، اسکول کا ریکارڈ اور دوسرے 19 دستاویزوں کو بنیاد بنایا جائے گا۔
واضح رہے کہ یو پی اے حکومت ’یو آئی ڈی اے آئی‘ تشکیل دے کر ملک کے باشندوں کے لیے خصوصی شناختی کارڈ بنانے کا منصوبہ لے کر آئی تھی۔ کروڑوں روپے کے اس منصوبہ کے تحت ’آدھار کارڈ‘ بنائے گئے۔ اس ’آدھار کارڈ‘ منصوبہ کے لیے نندن نلیکنی کو یو آئی ڈی اے آئی کا سربراہ بنایا گیا تھا۔ اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ گزشتہ حکومت نے ’آدھار کارڈ‘ پر جو کروڑوں روپے خرچ کیے تھے اس کا کیا ہوگا؟ محسوس تو ایسا ہوتا ہے جیسے ’آدھار کارڈ‘ پوری طرح سے ’بے بنیاد‘ ہی ہو جائے گا۔ یعنی بے شمار خرچوں اور کافی محنت و مشقت کے بعد تیار شناختی کارڈ کا وجود خطرے میں ہے۔ دراصل یو پی اے حکومت کی مدت کار میں ’آدھار کارڈ‘ منصوبہ کی بی جے پی نے مخالفت کی تھی۔ بی جے پی نے الزام عائد کیا تھا کہ اس منصوبہ سے ملک میں غیر قانونی طریقے سے مقیم لوگ بھی ہندوستانی باشندہ بن جائیں گے۔ بی جے پی کی مخالفت کے باوجود یہ اسکیم جاری رہی۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے بی جے پی کی حکومت بننے سے قبل اپنی تقریر میں ’آدھار‘ کو ’بے آدھار‘ کا منصوبہ بتایا تھا۔ مودی نے کہا تھا کہ مرکز میں بی جے پی حکومت بنتی ہے تو ملک کے باشندوں کو خصوصی شناختی کارڈ مہیا کرایا جائے گا اور اس کا فائدہ غیر قانونی طریقے سے مقیم لوگ نہیں اٹھا پائیں گے۔ امید کی جا رہی ہے کہ اپنے اسی وعدے کے تحت مودی حکومت نے ’آدھار‘ کو ’بے آدھار‘ بنا کر ایک نیا خصوصی شناختی کارڈ ہندوستانی عوام کو مہیا کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔