Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors
Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors

کروڑوں روپے سے تیار ہوئے ’آدھار کارڈ‘ بے کار

by | Jun 19, 2014

مودی حکومت نیا شناختی کارڈ لائے گی!
نئی دہلی: (یو این بی): یو پی اے حکومت نے کروڑوں روپے خرچ کر نہ صرف لوگوں کے ’آدھار کارڈ‘ بنوائے تھے بلکہ اس کو بینکوں و سرکاری کاموں سے جوڑا بھی تھا، لیکن یہ کارڈ اب ’بے کار‘ ہی ثابت ہونے والے ہیں۔ دراصل وزارت داخلہ نے رجسٹرار پینل آف انڈیا کو ہدایت دی ہے کہ قومی مردم شماری رجسٹر (این پی آر) تیار کرتے وقت ہندوستانی شہری اور غیر قانونی طور پر رہنے والوں کی شناخت کریں۔ اس ہدایت کے بعد این پی آر محکمہ گھر گھر جا کر لوگوں کی شناخت یقینی بنائے گا۔ خصوصی ذرائع سے موصولہ اطلاع کے مطابق ہندوستانی باشندوں کے رجسٹریشن والے رجسٹر کو نیشنل رجسٹر آف انڈین سٹیزن کے نام سے جانا جائے گا۔ اس کی بنیاد پر ہر شہری کو ایک ’یونک نیشنل آئی ڈی نمبر‘ دیا جائے گا۔ خبروں کے مطابق این پی آر اس ضمن میں قومی سطح پر کام جلد ہی شروع کرنے والا ہے۔ لوگوں کی شناخت کرنے کے لیے پیدائش سرٹیفکیٹ، موت کا سرٹیفکیٹ، زمین سے متعلق کاغذات، اسکول کا ریکارڈ اور دوسرے 19 دستاویزوں کو بنیاد بنایا جائے گا۔

واضح رہے کہ یو پی اے حکومت ’یو آئی ڈی اے آئی‘ تشکیل دے کر ملک کے باشندوں کے لیے خصوصی شناختی کارڈ بنانے کا منصوبہ لے کر آئی تھی۔ کروڑوں روپے کے اس منصوبہ کے تحت ’آدھار کارڈ‘ بنائے گئے۔ اس ’آدھار کارڈ‘ منصوبہ کے لیے نندن نلیکنی کو یو آئی ڈی اے آئی کا سربراہ بنایا گیا تھا۔ اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ گزشتہ حکومت نے ’آدھار کارڈ‘ پر جو کروڑوں روپے خرچ کیے تھے اس کا کیا ہوگا؟ محسوس تو ایسا ہوتا ہے جیسے ’آدھار کارڈ‘ پوری طرح سے ’بے بنیاد‘ ہی ہو جائے گا۔ یعنی بے شمار خرچوں اور کافی محنت و مشقت کے بعد تیار شناختی کارڈ کا وجود خطرے میں ہے۔ دراصل یو پی اے حکومت کی مدت کار میں ’آدھار کارڈ‘ منصوبہ کی بی جے پی نے مخالفت کی تھی۔ بی جے پی نے الزام عائد کیا تھا کہ اس منصوبہ سے ملک میں غیر قانونی طریقے سے مقیم لوگ بھی ہندوستانی باشندہ بن جائیں گے۔ بی جے پی کی مخالفت کے باوجود یہ اسکیم جاری رہی۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے بی جے پی کی حکومت بننے سے قبل اپنی تقریر میں ’آدھار‘ کو ’بے آدھار‘ کا منصوبہ بتایا تھا۔ مودی نے کہا تھا کہ مرکز میں بی جے پی حکومت بنتی ہے تو ملک کے باشندوں کو خصوصی شناختی کارڈ مہیا کرایا جائے گا اور اس کا فائدہ غیر قانونی طریقے سے مقیم لوگ نہیں اٹھا پائیں گے۔ امید کی جا رہی ہے کہ اپنے اسی وعدے کے تحت مودی حکومت نے ’آدھار‘ کو ’بے آدھار‘ بنا کر ایک نیا خصوصی شناختی کارڈ ہندوستانی عوام کو مہیا کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

Recent Posts

ہندوستانی معیشت کا موجودہ منظر نامہ: ایک تفصیلی جائزہ

ہندوستانی معیشت کا موجودہ منظر نامہ: ایک تفصیلی جائزہ

ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک) ہندوستان کی معیشت، جو کہ ایک ترقی پذیر مخلوط معیشت ہے، عالمی سطح پر اپنی تیزی سے ترقی کی صلاحیت اور متنوع معاشی ڈھانچے کی وجہ سے نمایاں ہے۔دعویٰ یہ کیا جارہا ہے کہ یہ دنیا کی چوتھی سب سے بڑی معیشت ہے اگر ہم برائے نام جی ڈی پی (Nominal GDP) کی...

​معیشت فاؤنڈیشن کی جانب سے علماء و ائمہ کرام کے لئے آنٹرپرینیورشپ ورکشاپ کا انعقاد

​معیشت فاؤنڈیشن کی جانب سے علماء و ائمہ کرام کے لئے آنٹرپرینیورشپ ورکشاپ کا انعقاد

مغربی بنگال کے شہر مالدہ میں منعقدہ ٹریننگ پروگرام میں کئی ضلعوں کے نمائندوں کی شرکت​ مالدہ: معاشی و تجارتی رہنمائی کے لئے قائم ادارہ "معیشت " نے اپنے فاؤنڈیشن کی جانب سے تربیہ کیمبرج انٹرنیشنل اسکول کے اشتراک سے یک روزہ آنٹرپرینیورشپ اورینٹیشن ورکشاپ کا شہرمالدہ...

شیئرمیں جعلی تیزی پیدا کرنے والوں کے خلاف سیبی کا کریک ڈاؤن

شیئرمیں جعلی تیزی پیدا کرنے والوں کے خلاف سیبی کا کریک ڈاؤن

ممبئی : شیئر بازار میں ایک اصطلاح استعمال کی جاتی ہے جسے ’پمپ اینڈ ڈمپ‘ کہتےہیں۔ اس کا مطلب ہوتا ہے کہ کسی شیئر میں پمپ کے ذریعے ہوا بھرکر اسے خوب بڑھا کیا جائے اور جب یہ بڑا ہوجائے تو ساری ہوا نکال کر اسے ڈمپ یعنی پھینک دیا جائے ۔ اس کا مطلب یہ ہوتا ہے کہ چھوٹے...

فروری میں ۱؍لاکھ ۴۹؍ہزار کروڑ کا جی ایس ٹی کلیکشن ، سالانہ بنیاد پر ۱۲؍فیصد اضافہ ہوا لیکن جنوری کے مقابلے میں کم

فروری میں ۱؍لاکھ ۴۹؍ہزار کروڑ کا جی ایس ٹی کلیکشن ، سالانہ بنیاد پر ۱۲؍فیصد اضافہ ہوا لیکن جنوری کے مقابلے میں کم

حکومت نے فروری ۲۰۲۳ء میں گڈز اینڈ سروسز ٹیکس (جی ایس ٹی) سے ایک لاکھ ۴۹؍ہزار کروڑ روپے اکٹھے کیے ہیں۔یہ رقم سالانہ بنیاد پر تقریباً ۱۲؍فیصدزیادہ ہے ۔ فروری ۲۰۲۲ء میں جی ایس ٹی کی وصولی ایک لاکھ ۳۳؍ہزار کروڑ روپے تھی  جبکہ جنوری ۲۰۲۳ء میں یہ ایک لاکھ ۵۵؍ہزار کروڑ روپے...