ہفتہ روزہ ’’کوکن کی آواز‘‘ کے تیرہ سال مکمل ۲۲؍جون کو جشن سالگرہ

مجھ کو جانا ہے بہت اونچا حد پرواز سے

kokan ki awaz

مہاڈ (رائے گڑھ)’’آج کے حالات میں اخبارتات شائع کرنا وہ بھی ارددو کا اخبار جوئے شیر لانے کے برابر ہے ۔اس حقیقت سے وہی واقف ہو سکتے ہیں جو اخبارات نکا ل رہے ہیں ۔اردو اخبارات کو گونا گوں مسائل کا شکار ہونا پڑتا ہے ۔جس اخبارات کو عوام کے ہاتھوں میں دو تین یا چار روپئے میں پہنچایا جاتا ہے ۔اس کی اصل قیمت اس رقم سے کئی گنا زیادہ پڑتی ہے ۔یہ اضافی رقوم اشتہارات سے مہیا ہوتا ہے ۔لیکن اردو اخبارات کو سرکاری اشتہارات اور کاغذ کے حصول میں تعصب کا سامنا کرنا پڑتا ہے ۔ان حالات میں بھی ہم نے پچھلے تیرہ سالوں سے ’’کوکن کی آواز‘‘ کو جاری رکھا ہواہے‘‘ ۔ یہ باتیں کوکن کی آواز کے پرنٹر پبلیشر اور مالک محمد شفیع پورکر نے بتائیں۔انہوں نے کہا کہ مالی مشکلات کے باوجود ہم نے حوصلہ قایم رکھا جس سے ہفتہ روزہ ’’کوکن کی آواز‘‘ کو جاری رکھا ۔آخر انہوں نے اس کی ضرورت کیوں محسوس کی کہ ایک اردو اخبار شائع کیا جائے ،شفیع پورکر بتاتے ہیں کہ ’’میں قوم کے حالات اور مسلمانوں اور اسلام کو میڈیا میں منفی طور پر پیش کئے جانے سے فکر مند تھا اور صرف افسوس کا اظہار کرنے کی بجائے میں نے عملی میدان میں آکر اس کا اجرا کیا ۔کیا صرف اردو اخبار سے ہی اسلام اور مسلمانوں کی شبیہ بہتر بنائی جاسکتی ہے ۔اس کے جواب میں وہ کہتے ہیں نہیں بالکل نہیں اسی لئے ہم نے اس کے بعد مراٹھی روزنامہ ’’رائے گڑھ چا آواز ‘‘ بھی شروع کیا ۔اور میں نے محسوس کیا کہ مراٹھی اخبارات میں چھپی خبر کا اثر انتظامیہ پر بڑی سرعت کے ساتھ ہوتا ہے۔مراٹھی روزنامہ نے بھی مقامی۹ سطح پر اپنی شناخت بنائی ہے اور ہم بہت حد تک مقامی سطح پر مسلمانوں کی آواز ایوان اقتدار تک پہنچانے میں کامیاب ہوئے ہیں ۔انہوں نے بتایا کہ اردو ہفتہ روزہ کوکن کی آواز مسلمانوں میں بیداری لانے کیلئے اور مراٹھی روزنامہ رائے گڑھ چا آواز انتظامیہ تک مسلمانوں کی آواز پہنچانے اور ان کے حقوق کی لڑائی کیلئے ہے ۔۲۲؍جون کو صبح ۱۰؍بجے سے دوپہر تک تیرہویں سالگرہ پر ایک شاندار جشن کا پرگرام ترتیب دیا گیا ہے ۔جس میں ملک و بیرون ملک سے بڑی تعداد میں محبان اردو تشریف لارہے ہیں ۔اس جشن کے موقع پر اردو کی بعض مقتدر ہستیوں کی عزت افزائی کی جائیگی اور انہیں ایوارڈ سے بھی نوازا جائے گا ۔نیز کوکن کی آواز اور رائے گڑھ چا آواز کے آئندہ کے عزائم پر تبادلہ خیال ہوگا ۔یہ باتیں کوکن کی آواز کے ایڈیٹر دلدار پورکر نے ایک سوال کے جواب میں بتائیں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *