نئی دہلی: (یو این بی): ریلوے بورڈ کے سابق چیئرمین آر این ملہوترہ نے ریل کرایہ میں اضافہ سے متعلق کہا ہے کہ اس میں اضافہ کے علاوہ موجودہ حکومت کے پاس دوسرا کوئی متبادل موجود نہیں تھا۔ انھوں نے کہا کہ گزشتہ دس سالوں سے مسافر کرایہ میں کوئی اضافہ نہیں ہوا تھا، پچھلے سال معمولی اضافہ ہوا تھا لیکن وہ ناکافی تھا۔ مسٹر ملہوترہ نے کہا کہ دس سالوں میں ڈیزل کی قیمتیں کئی گنا بڑھ چکی ہیں لیکن سیاسی اسباب کی بنا پر ریل کرایہ میں اضافہ نہیں ہو سکا تھا جس کے سبب ریلوے کو نقصان ہو رہا تھا۔ انھوں نے وضاحت پیش کرتے ہوئے کہا کہ اتحادی حکومت کی سیاست میں سیاسی مفادات کو ترجیحات حاصل ہوتی رہی لیکن ریلوے تحفظ و دیگر بنیادی ضرورتوں کو نظر انداز کر دیا گیا جس کے سبب ریلوے کی مالی حالت بدتر ہو گئی۔
نامہ نگاروں کے ایک سوال کے جواب میں مسٹر ملہوترہ نے کہا کہ بجٹ سے پہلے ریل کرایہ میں اضافہ پر اعتراض کرنے کی کوئی ضرورت نہیں ہے کیونکہ ریل بجٹ میں بھی کرایہ کا اضافہ ہوتا تو مخالفین کے ذریعہ تنقید کی جاتی۔ انھوں نے کہا کہ میرا واضح طور پر یہی ماننا ہے کہ کرایہ میں اضافہ سے ریلوے کی حالت میں بہتری آئے گی۔ سال 2002 کے بعد پہلی بار مسافر کرایہ میں او رمال بھاڑے میں اضافہ کے ساتھ حکومت کو وسائل حاصل کرنے کے لیے دیگر کئی اقدام بھی اٹھانے ہوں گے۔ مودی حکومت نے ریلوے میں سرمایہ کاری کے لیے 100 فیصد ایف ڈی آئی لانے کی بات کہی ہے اور اگر ایسا ہوا تو ریلوے کی تجدید کاری اور توسیعی منصوبوں کو عملی جامہ پہنایا جا سکے گا۔