نیشنلسٹ کانگریس پارٹی سپریمو شرد پوار کی مسلم عمائدین سے ملاقات

یشونت رائو چوہان پرتسٹھان ،ممبئی میںمنعقدہ میٹنگ کا منظر(فوٹو:معیشت)
یشونت رائو چوہان پرتسٹھان ،ممبئی میںمنعقدہ میٹنگ کا منظر(فوٹو:معیشت)

ممبئی:(نمائندہ معیشت)’’میں اس بات کا اعتراف کرتا ہوں کہ گذشتہ پارلیمانی انتخابات میں مسلم ووٹ صرف کانگریس -این سی پی کو ملا ہے جبکہ ہماری حکومت نے مسلمانوں کے بہت سارے مسائل کو حل کرنے میں تساہلی سے کام لیاہےلیکن میں یقین دلاتا ہوں کہ بہت جلد آپ کے مسئلوں کا حل پیش کردیا جائے گا اور آپ کے مطالبات پر عمل آوری ہو گی‘‘۔ان خیالات کا اظہارممبئی کے یشونت رائو چوہان پرتسٹھان میں نیشنلسٹ کانگریس پارٹی سپریمو شرد پوارنے مسلم عمائدین سے ملاقات کے دوران کیا۔انہوں نے پورے ملک سے آئےمسلمانوں کے مختلف تنظیم و تحریک کے ذمہ داروں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ’’میں نے دو گھنٹے تک آپ تمام لوگوں کی باتیں بڑے غور سے سنتا رہا ہوں،متعلقہ ذمہ داران بھی ہمارے پاس بیٹھے ہیں ،میں چاہوں گا کہ بہت جلد مثبت نتائج سے ہم آپ کو آگاہ کریں‘‘انہوںنے ووٹ بینک کے معاملے پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’’آپ سیکولر طاقتوں کو خوشی سے ووٹ دیں ۔میں اس بات کا قائل نہیں ہوں کہ کوئی یہ کہےکہ چونکہ ہمارے پاس کوئی آپشن نہیں تھا اسلئے ہم نے این سی پی کو ووٹ دیا۔‘‘واضح رہے کہ مہاراشٹر میں اسمبلی انتخابات کی تیاریاں شروع ہوچکی ہیں۔ مختلف پارٹیاں اپنے اپنے ووٹ بینک کو ٹٹول کر دیکھ رہی ہیں کہ ریاست میں آنے والا انتخاب کس کے حق میں فال کھولتاہے۔چونکہ پارلیمانی انتخابات میں این سی پی کانگریس کو ریاست میں منھ کی کھانی پڑی ہے لہذا وہ اس سلسلے میں زیادہ محتاط رویہ اختیار کررہی ہیں۔

پروفیسر تلاوت علی میٹنگ میںاپنی گفتگو پیش کرتے ہوئے،ڈاکٹر ظہیر قاضی کو بھی دیکھا جاسکتا ہے(فوٹو:معیشت)
پروفیسر تلاوت علی میٹنگ میںاپنی گفتگو پیش کرتے ہوئے،ڈاکٹر ظہیر قاضی کو بھی دیکھا جاسکتا ہے(فوٹو:معیشت)

مذکورہ میٹنگ میں اپنی گفتگو کا آغاز کرتے ہوئے این سی پی قومی اقلیتی سیل کے چیر مین ایڈوکیٹ سیدجلال الدین نے کہا کہ ’’ہم نے پورے ملک سے بیشتر بڑی تنظیموں کے ذمہ داران کو بلایا ہےتاکہ شرد پوار صاحب کے سامنے پورے ملک کی نمائندگی ہوسکے لہذا میں چاہوں گا کہ تمام لوگ کھل کر اپنی گفتگو پیش کریں تاکہ مسائل کا حل تلاش کیا جاسکے۔‘‘مفتی پنجاب فضیل الرحمن ہلال عثمانی نے اپنی گفتگو کا آغاز کرتے ہوئے کہا کہ ’’شرد پوار کا پورے ملک میں بڑا دبدبہ ہے لیکن المیہ یہ ہے کہ انہیں کی حکومت میں ہمارےہونہار بچوں کو دہشت گردی کےبے بنیادی الزامات میں گرفتار کیا گیا ہے اور ان کی زندگیاں خراب کردی گئی ہیںبعد میں عدلیہ نے ملزمین کو بے گناہ تسلیم کرتے ہوئے باعزت رہابھی کردیا ہے ۔لہذا دہشت گردی کی آڑ میں جو کھیل کھیلا جارہا ہے اس سے نہ صرف ملک میں انارکی پھیلے گی بلکہ ہمارے نوجوانوں کا حکومتوں سےاعتماد بھی ختم ہو جائے گا اور وہ کہیں ایسے راستے کی طرف نہ چل پڑیں جس سے کہ ہر کسی کا نقصان ہو۔‘‘مولانا نے زور دیتے ہوئے کہا کہ ’’انٹلی جنس بیورو اور دیگر سرکاری ایجنسیوں میں ایسے لوگ شامل ہوچکے ہیں جو مسلم نوجوانوں کو باقاعدہ ٹارگیٹ کر رہے ہیںاور ان کی زندگیاں برباد کرنے پر تلے ہوئے ہیں‘‘۔اجمیر شریف سے تشریف لائے آستانہ عالیہ خواجہ غریب نواز ؒ کے سجادہ نشین سید سرور چشتی نےکہا کہ ’’سنگھ پریوار نے گجرات کوماڈل بنایا ہے لیکن لیبوریٹری تو مہاراشٹر ہے جہاں سے ہندو دہشت گردی پنپ رہی ہے اور پورے ملک میں اس لیبوریٹری کے ارکان اپنی دہشت پھیلا رہے ہیں۔‘‘انہوں نے ہیمنت کرکرے پر لکھی گئی کتاب کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ’’مہاراشٹر میں آپ کی حکومت ہے لیکن ہندو انتہا پسندوںکو سب سے زیادہ چھوٹ یہیں ملی ہوئی ہے ۔اگر یہی ماحول رہا تو ہمیں اپنے بچوں کو سنبھالنا مشکل ہو جائے گا۔‘‘

انجمن اسلام کے صدر ڈاکٹر ظہیر قاضی نے اپنی مختصر گفتگو میں کہا کہ ’’موجودہ این سی پی کانگریس حکومت کے لئے تین ماہ کا وقت ہے جس میں وہ ان فائلوں کو کلیئر کردیں جس سے ملت کا فائدہ ہونے والا ہے ہم لانگ ٹرم ایشوز پر بعد میں غور کر سکتے ہیں لیکن فی الحال ٹیسٹنگ تو یہ ہے کہ پہلے سے زیر التوا پڑی فائلیں کیوں نہیں کلیئر کی جا رہی ہیں۔‘‘
واضح رہے کہ گفتگو میں آل انڈیا جمعیت اہل حدیث کے جنرل سکریٹری اصغر علی امام مہدی،آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کے رکن ،وغیرہ نے بھی گفتگو میں حصہ لیا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *