اقتدار میں آنے کے بعد مودی کا نظریہ بدل گیا ہے: کانگریس
نئی دہلی: (یو این بی): ریل بجٹ سے پہلے ہی ریل کرایہ میں زبردست پیمانہ پر کیے گئے اضافہ سے مرکز کی نئی حکومت مخالفین کے نشانے پر آ گئی ہے۔ عوام بھی حیران ہے کہ اچھے دن لانے کی بات کرنے والے نریندر مودی نے آخر اتنا سخت قدم کیوں کر اٹھایا۔ کانگریس نے بھی مرکزی حکومت کو نشانہ بنانے میں کوئی کسر نہیں چھوڑ رکھی ہے۔ اس نے نریندر مودی کے ذریعہ اس وقت کے ٹوئٹ اور خط کو منظر عام پر لایا ہے جب یو پی اے حکومت نے بجٹ سے ٹھیک پہلے مال بھاڑا بڑھایا تھا۔ اس وقت ٹوئٹ کے ذریعہ مودی نے اس قدم کو عوام مخالف قرار دیا تھا اور کہا تھا کہ یہ پارلیمنٹ کے وقار کو مجروح کرنے والا عمل ہے۔ اسی وقت مودی نے سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ کو ایک خط بھی لکھا تھا جس میں کہا تھا کہ ’’بجٹ سے قبل ریل کرایہ بڑھانا پارلیمنٹ کے وقار کو کم کرنا ہے۔ یہ فیصلہ فوراً واپس لیا جائے کیونکہ اس سے عام لوگوں پر بوجھ بڑھے گا اور ملک کے اقتصادی نظام پر بھی اثر انداز ہوگا۔‘‘ انھوں نے خط میں آگے لکھا تھا کہ ’’کیا مرکزی حکومت 5 ریاستوں میں انتخابات کے نتائج کا انتظار کر رہی تھی تاکہ اپنی عوام مخالف اور کسان مخالف پالیسیوں کو نافذ کر سکے۔ ریل کرایہ بڑھانا غلط ہے کیونکہ ضروری چیزوں کی قیمتیں پہلے ہی عوام کی حیثیت سے کہیں زیادہ بڑھ چکی ہیں۔‘‘
دو سال قبل کے مذکورہ بالا ٹوئٹ اور خط کو سامنے رکھ کر کانگریس نے الزام عائد کیا ہے کہ اقتدار میں آنے کے بعد مودی کا نظریہ تبدیل ہو گیا ہے۔ پارٹی نے مودی سے جواب بھی طلب کیا ہے کہ آخر کیوں یو پی اے کے فیصلہ کی اتنی مخالفت کی گئی تھی جب کہ آپ خود ریل بجٹ سے قبل ریل کرایہ بڑھانے کو صحیح قرار دے رہے ہیں۔ کانگریس کے سینئر لیڈر دگ وجے سنگھ نے ٹوئٹ کے ذریعہ کہا ہے کہ ’’ملک کی حکومت چلانا اور کسی کے فیصلہ میں کمی نکالنا دو الگ الگ باتیں ہیں۔‘‘ ریل کرایہ میں ہوئے زبردست اضافہ کے بعد کانگریسیوں نے مودی کے ذریعہ انتخاب کے دوران پیش کردہ ’اچھے دن‘ کے نعرہ کا بھی مذاق اڑایا اور کہا کہ مودی عوام سے اسی اچھے دن کی بات کر رہے تھے۔
بہر حال، بھارتیہ جنتا پارٹی نے ریل کرایہ میں اضافہ کو درست قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ یہ فیصلہ دور رس نتائج کا حامل ہے۔ ایک ٹی وی چینل سے گفتگو کے دوران مواصلات اور اطلاعاتی ٹیکنالوجی کے وزیر روی شنکر پرساد نے کہا کہ کانگریس کی دس سالہ ’خراب حکومت‘ کا ٹھیکرا نئی حکومت پر پھوڑا جا رہا ہے۔ ہم نے جس طرح کا فیصلہ لیا ہے وہ ضروری ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ ہم نے جس طرح کا فیصلہ لیا ہے وہ ضروری ہے کیونکہ ریلوے زبردست نقصان میں چل رہا ہے۔ روی شنکر پرساد نے وضاحت کی کہ حکومت ریلوے سے اچھے منافع کی امید کرتی ہے۔ عوام نے ہمیں اکثریت کے ساتھ کامیاب بنایا ہے اور وہ اس فیصلے سے ملنے والے اچھے نتائج کو سمجھ رہی ہے۔ انھوں نے مودی کے پرانے ٹوئٹ پر صفائی پیش کرتے ہوئے کہا کہ جس وقت انھوں نے مخالفت کی تھی اس وقت کانگریس کی حکومت کے نو سال مکمل ہو چکے تھے۔ انھوں نے اس موقع پر یہ بھی انکشاف کیا کہ یو پی اے حکومت نے ریلوے کے علاوہ بی ایس این ایل اور ایم ٹی این ایل کو بھی نقصان پہنچایا ہے اور اس کو راستے پر لانے کے لیے کچھ سخت قدم اٹھانا بہت ضروری ہے۔