گئو کشی پر روک لگانے کے مقصد سے اٹھایا گیا قدم
ممبئی: (یو این بی): شمالی ہندوستان کے لوگوں کے خلاف سیاست کرنے والے شعلہ بیان لیڈر اور ایم این ایس سربراہ راج ٹھاکرے نے گئوکشی کی روک تھام کے مدنظر پیش قدمی کرتے ہوئے آج اعلان کیا کہ وہ ناسک میں پہلی ’گئو شالہ‘ کی تعمیر خود کروا رہے ہیں۔ مہاراشٹر کے ناسک میں مہاراشٹر نو نرمان سینا (ایم این ایس) کا خاصہ اثر ہے اور غالباً اسی کے مدنظر پہلی گئو شالہ یہیں قائم کرنے کا ارادہ کیا گیا ہے۔
خصوصی ذرائع سے موصولہ اطلاعات کے مطابق گئو کشی روکنے کے لیے کل جماعتی گئو رکشا منچ کے نمائندہ وفد نے ایم این ایس سربراہ راج ٹھاکرے سے ملاقات کر کے گایوں کے قتل کو روکنے کی گزارش کی۔ ایم این ایس کے نائب صدر ڈاکٹر وگیش سارسوت کی پیش قدمی پر 40 رکنی نمائندہ وفد نے راج ٹھاکرے کی رہائش گاہ ’کرشن کنج‘ پر ٹھاکرے سے گایوں کی حفاظت کرنے کے لیے کوئی سخت قدم اٹھانے کا مطالبہ کیا۔ اس موقع پر راج ٹھاکرے نے نمائندہ وفد کو یقین دلایا کہ ناسک میں پہلی گئو شالہ کی تعمیر وہ خود کروا رہے ہیں۔ نمائندہ وفد نے راج ٹھاکرے کو ایک میمورینڈم سونپا جس میں گایوں کس طریقے سے قتل کیا جا رہا ہے اور کس طرح ان کے زندہ رہتے ہوئے کھولتے پانی میں ڈال دیا جاتا ہے اور پھر اس کے چمڑے کو ادھیڑا جاتا ہے، اس کی تفصیلات پیش کیں۔
اس دوران واگیش سارسوت نے گائے کی اہمیت اور جانوروں کے تحفظ پر اپنی رائے ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ’’ایک گائے کے رکھ رکھائو پر روزانہ 19 روپے خرچ ہوتا ہے لیکن گائے کی دیکھ بھال کرنے والا اسی گائے سے روزانہ 250 روپے کما سکتا ہے۔ صرف اس کے پیشاب اور پاخانہ کو فروخت کر کے ہی اس کے گزارے کے لیے پورا خرچ حاصل کیا جا سکتا ہے۔‘‘