فرانس کا نیوکلیائی ریئکٹر لگانے میں چین نے ہندوستان سے بازی ماری

نئی دہلی: (یو این بی): ہندوستان میں فرانس کے نیوکلیائی ریئکٹر لگانے کی خاطر مرکزی حکومت سے گزشتہ چار سالوں سے بات چیت چل رہی ہے جو کہ ابھی تک بے نتیجہ ہی ثابت ہوئی ہے، لیکن چین نے ویسا ہی فرانسیسی ریئکٹر اپنے یہاں لگوا لیا جو دو سال میں شروع بھی ہو جائے گا۔ 2008 میں امریکہ کے ساتھ ہوئے نیوکلیائی معاہدہ کے بعد ہندوستان اور فرانس نے باہمی نیوکلیائی تعاون معاہدہ کیا تھا جس کے تحت مہاراشٹر کے جیتا پور میں 2 لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ کے خرچ سے 1,650 میگا واٹ کے چھ نیوکلیائی ریئکٹر لگانے پر اتفاق رائے ہو چکا ہے لیکن اس مسئلے پر سرکاری اور غیر سرکاری رخنات کی وجہ سے کام آگے نہیں بڑھ پایا۔ ذرائع کے مطابق فرانس کے وزیر خارجہ لارینٹ فابیا کے یہاں اتوار سے شروع ہو رہے تین روزہ دورہ میں نیوکلیائی ریئکٹروں کو لگانے پر بات چیت آگے بڑھائی جائے گی۔

خصوصی ذرائع سے موصولہ اطلاعات کے مطابق فرانس ہندوستان کے نیوکلیائی جوابدہی قانون کے دائرے میں ہی جیتا پور میں 6 نیوکلیائی ریئکٹر لگانے کے لیے تیار ہے۔ فرانس کے اس رخ سے امریکہ، روس، کناڈا جیسے ممالک بھی ہندوستان کے نیوکلیائی جوابدہی قانون پر اپنے اعتراض ختم کرنے کے لیے راضی ہوں گے۔ فرانس کی اریوا کمپنی کو بھروسہ ہے کہ اس کا نیوکلیائی ریئکٹر اتنا محفوظ ہے کہ وہ کبھی بھی حادثہ کا شکار نہیں ہوگا۔ اسی وجہ سے فرانس نے ہندوستان کی یہ شرط مان لی ہے کہ ہندوستان کے نیوکلیائی جوابدہی قانون کے تحت نیوکلیائی توانائی گھر میں حادثہ کی حالت میں منھ مانگا ہرجانہ دے گا۔
مودی حکومت کے ذریعہ نیوکلیائی توانائی کو فروغ دینے کا عزم ظاہر کیے جانے کے بعد فرانس سرگرم ہوا ہے اور اب وہ نئے سرے سے جیتا پور میں نیوکلیائی ریئکٹروں پر بات چیت شروع کرنے پر غور کرے گا۔ فرانس کے وزیر خارجہ فابیا کی ہندوستانی وزیر خارجہ سشما سوراج سے ہونے والی ملاقات میں اس موضوع پر بات چیت ہوگی۔ فرانس ہندوستان میں کل 10,000 میگا واٹ کی صلاحیت کا ’نیوکلیائی توانائی گھر‘ قائم کرنے کی تیاری کر رہا ہے۔ فرانسیسی وزیر خارجہ ہندوستانی وزیر اعظم نریندر مودی سے بھی ملاقات کریں گے اور انھیں فرانس دورہ کے لیے مدعو کریں گے۔ چین کے وزیر خارجہ اور روس کے نائب وزیر اعظم کے دورۂ ہند کے بعد یوروپی ممالک سے کسی بڑے لیڈر کا یہ پہلا دورۂ ہند ہوگا۔ فابیا یہاں وزیر مالیات اور دفاع ارون جیٹلی سے بھی ملاقات کریں گے جس میں فضائیہ کے لیے فرانس میں بنے جنگجو طیارہ ’رفیل‘ کا سودا بھی جلد مکمل کرنے کے سلسلے میں بات چیت ہوگی۔ گزشتہ دو سالوں میں تقریباً 20 ارب ڈالر کے اس سودے پر بات چیت چل رہی ہے اور اب فرانس اس سلسلے میں حکومت ہند کے فوری فیصلے کا خواہشمند ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *