انٹرنیٹ کے یوژرس’’ اب میں حلال ہوں‘‘

(مذکورہ انٹرویو آج سے کئی برس قبل لیا گیا تھا جب رضا نے اپنی کمپنی شروع کی تھی لیکن بد قسمتی سے فنڈنگ کی کمی کی وجہ سے اسے اپنی خدمات کو بند کر دینا پڑا یہاں میں اس انٹرویو کو دوبارہ اس لئے شائع کر رہا ہوں تاکہ لوگوں کے علم میں یہ بات آئے کہ ہماری خاکستر میں بھی چنگاریاں ہیں لیکن کبھی بھی ملت کی طرف سے ان کی رہنمائی نہیں کی جاتی اور جب حالات سنگین ہوتے ہیں تو پھر اپنی کمیوں کا رونا رویا جاتا ہے۔ادارہ)

 رضا سردھے
رضا سردھے

یہ حیرت انگیز نہیں البتہ تعجب خیز ضرور ہے کہ صرف 20سالہ رضا سردھے نے انٹرنیٹ کی دنیا میں ایک ایسا سرچ انجن تیار کیا ہے جو لوگوں کو فحش و بے حیائی کے ساتھ ان تمام چیزوں سے روکنے والی ہے جسے قرآن کریم نے حرام قرار دیا ہے۔I’mHalal.comکی کامیاب لانچنگ کے بعد پوری دنیا سے موصول ہو رہے تہنیتی پیغامات سے مسرور اے زیڈ ایس میڈیا گروپ کے سر براہ نے دانش ریاض سے تفصیلی گفتگو کی اور اپنے عزائم و مقاصد کا اظہار کیا۔
سوال:آپ اپنے بارے میں تفصیل سے بتائیں؟
جواب:میں ایران میں پیدا ہوا اور جب 5سال کا تھا تب ہی والدین مجھے لے کر ایمسٹرڈم چلے آئے ۔میں نے یہیں تعلیم حاصل کی ۔میں اپنے آپ کواوسطاً درمیانی مسلم سمجھتا ہوں جس کے نزدیک مسلک و مشرب کی بہت زیادہ اہمیت نہیں ہے یعنی میں شیعہ سنّی تنازع سے دور ایک کامیاب مذہبی انسان کی طرح اپنی زندگی گذارنا چاہتا ہوں۔
سوال:آپ کو مذکورہ سرچ انجن تیارکرنے کا خیال کیونکر آیا؟
جواب:ایک مسلمان صاف و شفاف ماحول میں انٹر نیٹ کی دنیا سے کس طرح مستفید ہوسکتا ہے اس خیال نے ہمیں مذکورہ سرچ انجن تیار کرنے پر مجبور کیا ۔مشرق وسطی و بیشتر عرب ممالک میں لوگ اس دنیا سے صرف اسلئے پرہیز کرتے ہیں کہ یہاں چاہے انچاہے ایسی چیزوں سے واسطہ پڑتاہے جس کی اسلام نے اجازت نہیں دی ہے لیکن یہ ایک حقیقت ہے کہworld wide web کے ذریعہ اطلاعات کے ایسے خزانے پر قبضہ جمایا جا سکتا ہے جس کی آپ کو ضرورت ہو۔اس وقت گوگل ،یاہو ،مائیکروسافٹ کا بنگ مقبول عام سرچ انجنوں میں شامل ہیں،لیکن انہیں مغربی معاشرے کو پیش نظر رکھتے ہوئے تیار کیا گیا ہے ۔ہمارے پاس کوئی ایسا سرچ انجن نہیں تھا جہاں ہماری تہذیب و ثقافت کی نمائش ہو ۔اس سلسلے میں ہم نے ائمہ کرام و مفتیان عظام سے بھی مشورہ کیا اور پھر ایک سال قبل ہم نے اے زیڈ ایس میڈیا گروپ کی بنیاد ڈالی جس نے اپنا پہلا I’mHalal سرچ انجن مارکیٹ میں لانچ کیا۔ مسلم طرز حیات کو پیش نظر رکھتے ہوئے ہم نے مشرق وسطی اور ایشیا کو اپنا ٹارگیٹ بنایا ہے اور ایک ایسا سرچ انجن تیار کیا ہے جہاں مسلمان بہتر طور پر معلومات حاصل کر سکتے ہیں۔

i m hala

سوال:سرچ انجن تیار کرنے میں آپ کو کتنا عرصہ لگا ،کتنے لوگ آپ کے معاون تھے؟
جواب:ہم نے گذشتہ سال ستمبر 2009میں I’mHalalکا پہلا ورژن 1.0لانچ کیا جسے چھ لوگوں نے 8ماہ کی مسلسل جد و جہد کے بعد تیار کیا تھا چونکہ پہلا ورژن بہت زیادہ موثر نہیں تھا لہذا فوری طور پر ہم دوسرے ورژن کی تیاری میں لگ گئے اور یہ حیرت انگیز ہے کہ انشاء اللہ محض ایک ہفتے کے اندر ہی ہم 3.0ورژن لانچ کرنے جارہے ہیںجس میں مسلم معاشرے کی ان تمام ضرورتوں کا لحاظ رکھا گیا ہے جس کی انہیں ضرورت ہے۔
سوال:آپ نے سرچ انجن میں حرام کے درجات متعین کئے ہیں کیااس کے لئے آپ نے علماء کرام کی بھی مدد لی ہے؟
جواب:میں پہلے ہی عرض کر چکا ہوں کہ جب ہم نے سرچ انجن تیار کرنے کا ارادہ کیا تھا اسی وقت ایک عالم دین کی رہنمائی حاصل کی تھی جنہوں نے ہمیں مفید مشوروں سے نوازا ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ آپ حضرات سب سے پہلے ان ویب سائٹ کو بلاک کریں جہاں اسلام سے متعلق غلط معلومات فراہم کی جارہی ہیں ۔ساتھ ہی اسلام نے حرام وقبیح کے جو درجات متعین کئے ہیں اسے پیش نظر رکھتے ہوئے ان ویب سائٹ پر پہرہ بٹھا ئیں جو فحش و بے حیائی کی تعلیم دے رہی ہوں ۔لہذا ہم نے اپنے فلٹرنگ سسٹم کے ذریعہ ان امور پر توجہ دی ۔اس کے لئے ہم نے تین درجے تیار کئے تھے یعنی جنسی بے راہ روی ،شراب ،جواوغیرہ سے متعلق جو ویب سائٹ تھیں اس کی درجہ بندی کی اور جہاں جس قدر خباثت تھی اس کا تذکرہ اسی انداز میں کیا۔ مثلاًاگر آپ سیکس سے متعلق کوئی چیز دیکھ رہے ہوں تو ہمارا سرچ انجن فواراً ہیسرخ!!! oopکے ذریعہ آپ کو بتا دے گا کہ آپ قطعاً حرام کی طرف جا رہے ہیں،اسی طرح دوسری چیزیں بھی ہیں جس کی نشاندہی فوراً سرچ انجن کر دیتا ہے اور کسی چیز کا متلاشی شخص فوراً باخبر ہو جاتا ہے۔3.0ورژن میں ہم نے مزید چیزوں کا اضافہ کیا ہے البتہ درجہ بندی کو ختم کر دیا ہے ۔یہاں میں یہ بھی واضح کر دوں کہ پہلے ورژن کی لانچنگ کے بعد ہم نے ایک ماہ تک لوگوں کے مشورے ،ان کی تنقید ،مختلف چیزوں سے متعلق ان کی رائے کاخیر مقدم کیا اور جن امور پر انہوں نے توجہ دلائی فلٹرنگ سسٹم میں اسے بھی شامل رکھا۔
سوال:کیا آپ کے سرچ انجن پر سیاسی معلومات بھی موصول ہورہی ہیں یا اسے بھی بلاک کر دیا گیا ہے؟
جواب:اب تک تو ہمیں کوئی ایسی شکایت موصول نہیں ہوئی ہے کہ کوئیسیاسی ویب سائٹ بلاک رہی اور نہیں کھلی ہو سوائے Pornویب سائٹس کے جسے ہم نے بلاک کر رکھا ہے ۔ہم سیاست سے متعلق کسی بھی مضمون کو بلاک نہیں کرنا چاہتے اس کی بڑی وجہ یہ ہے کہ ہم ایک اوپن سرچ انجن ہیں جو اخلاقی حدود کی پاسداری کے ساتھ مسلمانوں کو سرچ کے بہتر مواقع فراہم کرنا چاہتے ہیں۔
سوال :کیا یہ سرچ انجن تجارتی اصولوں پر مبنی ہے؟ آپ نے سرمایہ حاصل کرنے کیلئے کیا لائحہ عمل تیار کیا ہے؟
جواب:یقینا ہمارا سرچ انجن تجارتی اصولوں پر مبنی ہے ۔گوگل ایڈورڈ س کی طرح ہم بھی اشتہارات کے ذریعہسرمایہ حاصل کرنا چاہتے ہیں لیکن اس کے لئے بھی ہم نے یہ ضابطہ بنایا ہے کہ اسلامی اصولوں پر مبنی جو اشتہارات ملیں گے ہم اسی کی تشہیر کریں گے چونکہ بہت ساری حکومتیںاور کمپنیاں مسلمانوں تک رسائی حاصل کرنا چاہتی ہیں لہذا وہ اپنے اشتہارات بھی ان لوگوں کو دینا چاہتی ہیں جن کے ذریعہ وہ راست طور پر مسلم امہ تک پہنچ سکیں لہذا ہم ان سے استفادہ کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
سوال:آپ نے سرمایہ حاصل کرنے کے لئے مقامی طور پر کسی سے رابطہ قائم کیا ہے ؟
جواب:ہم نے کبھی بھی سرمایہ حاصل کرنے کے لئے بہت زیادہ بھاگ دوڑ نہیں کی ،ابتداء میں ہی جب ہم نے I’mHalalکا شیئر فروخت کیا تو ضرورت بھر سرمایہ جمع ہوگیا ۔البتہ اس وقت میں یہ کہہ سکتا ہوں کہ ہمارے سرمایہ کاروں میں Twitterبھی شامل ہے۔
سوال:طویل مدتی پروگرام کے تحت صرف مسلمانوں کو پیش نظر رکھتے ہوئے آپ جس سرمائے کی امید کر رہے ہیں کیا وہ حاصل ہو پائے گا؟
جواب:آپ کو یہ جان کر تعجب ہوگا کہ اس وقت مسلمان بہت تیزی کے ساتھ انٹرنیٹ کی طرف راغب ہو رہے ہیں۔ جب ہمارا سرچ انجن بہتر ماحول فراہم کرے گا تو اس میں مزید اضافہ ہوگا ،ہم بھی اس بات کی کوشش کر رہے ہیں کہ انہیں ایسی چیز فراہم کریں جوان کی امیدوں پر پورا اترے ۔ویسے یہ حیرت انگیز ہے کہ مختصر مدت میں ہی تین ملین سے زیادہ لوگ ہمارے سرچ انجن پر حاضری دے چکے ہیں۔
سوال:آپ کی کمپنی مزید کیا پیش رفت چاہتی ہے؟
جواب:فی الحال اپنے سرچ انجن کے حوالے سے ہم ایک APIمتعارف کروانا چاہتے ہیں تاکہ کوئی بھی ویب سائٹ ڈیولپر اگر وہ اپنے پروڈکٹ کو I’mHalalکے پلیٹ فارم پر ڈیولپ کرنا چاہتا ہے تواسے اس سلسلے میں بہتر خدمات فراہم کی جا سکیں تاکہ وہ دوسروں کا محتاج نہ رہے۔اسی طرح ہم کم از کم 15زبانوں میں اس کا ترجمہ چاہتے ہیںاور اس کے لئے ہم مترجمین کی خدمات بھی حاصل کر رہے ہیں۔چونکہ بہتر بنانے کی خواہش ہمیں روز نئے باب دکھاتی ہے لہذا ہم بھی پوری تندہی کے ساتھ خوب سے خوب تر کی طرف سفر کر رہے ہیں ،ہماری خواہش ہے کہ انتہائی مختصر مدت میں آپ وہ معلومات حاصل کر لیں جس کے آپ متلاشی ہیں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *