کانگریس کا پیشہ ورانہ امتحان گھوٹالہ کی سی بی آئی جانچ اور شیو راج سے استعفیٰ کا مطالبہ

اندور: (یو این بی): مدھیہ پردیش کے پیشہ ورانہ امتحان بورڈ (ویاپم) کے کروڑوں روپے کے مبینہ گھوٹالہ میں وزیر اعلیٰ شیو راج سنگھ چوہان کے وزراء اور ان کے نزدیکی لوگوں کے شامل ہونے کا الزام لگاتے ہوئے سینئر کانگریس لیڈر جیوترادتیہ سندھیا نے صوبے کے سربراہ سے اخلاقی بنیاد پر استعفیٰ کا مطالبہ کیا ہے۔ سندھیا نے نامہ نگاروں سے بات چیت کے دوران کہا کہ وزیر اعلیٰ کو اخلاقی بنیاد پر استعفیٰ دے دینا چاہیے تاکہ پیشہ ورانہ امتحان بورڈ گھوٹالہ کی غیر جانبدارانہ جانچ ہو سکے۔ سابق مرکزی وزیر نے پیشہ ورانہ امتحان بورڈ گھوٹالہ میں ریاستی پولس کے ایس ٹی ایف کی تحقیقات پر بھی سوالیہ نشان لگایا ہے اور اس معاملے کی سی بی آئی جانچ کا مطالبہ کیا ہے۔

سندھیا نے کہا کہ ’’ویاپم گھوٹالہ کی جانچ کرنا ایس ٹی ایف کے بس کی بات نہیں ہے۔ اس معاملے کی جانچ سی بی آئی سے کرائی جانی چاہیے۔ پہلے ان لوگوں (بی جے پی لیڈران) کو سی بی آئی جانچ سے ڈر لگتا تھا لیکن اب انھیں سی بی آئی سے ویاپم گھوٹالہ کی جانچ کرانے میں کس بات کی جھجک ہے۔‘‘ سندھیا نے کہا کہ ریاستی حکومت کے ذمہ داران کو ویاپم گھوٹالہ کی خامیوں کی ذمہ داری لینی چاہیے اور اس معاملے میں پوری شفافیت کے ساتھ سخت سے سخت کارروائی ہونی چاہیے۔ سابق مرکزی وزیر نے نریندر مودی کی قیادت والی مرکزی حکومت کو مہنگائی، ریلوے کرایہ اور خواتین کے خلاف ہونے والے جرائم میں مبینہ اضافہ کے معاملے پر بھی نشانہ بنایا۔ انھوں نے عصمت دری کے الزام میں پھنسے مرکزی وزیر نہال چند میگھوال کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ جن لوگوں پر خواتین کے خلاف ظلم کا الزام لگ رہا ہے وہ آج مرکزی کابینہ میں بیٹھے ہیں۔ انھوں نے سوال اٹھایا کہ آخر بی جے پی کی ’کتھنی‘ اور ’کرنی‘ میں اتنا فرق کیوں ہے؟ سینئر کانگریس لیڈر نے مزید کہا کہ انتخاب سے قبل بی جے پی کی جانب سے کہا جاتا تھا کہ اچھے دن آنے والے ہیں، لیکن میں مودی حکومت کی 30 دن کی کارگزاری کی بنیاد پر بطور عوام کہہ رہا ہوں کہ یہ حکومت عوام کی امیدوں پر پوری طرح کھری نہیں اتر سکی ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *