
مددھیہ پردیش: مالی سال 2014-15 کا بجٹ پیش
کوئی نیا ٹیکس نہیں، کئی چیزیں سستی ہوئیں
بھوپال، یکم جولائی (یو این بی): مدھیہ پر دیش کی بی جے پی حکومت نے مالی سال 2014-15 کا بجٹ آج پیش کر دیا۔ اس بجٹ میں حکومت نے عوام پر کسی نئے ٹیکس کا بوجھ نہیں ڈالا ہے۔ اس کے علاوہ زراعت کے شعبے میں استعمال کیے جانے والے 34 آلات کو ٹیکس فری کر دیا گیا ہے۔ ٹیکس فری آلات میں تھریشر، کلٹی ویٹر، آلو کھودنے کی مشین، گرائونڈ نٹ ڈگر ، شیڈ ڈرل اور اسپیئر وغیرہ شامل ہیں۔ ریاستی حکومت نے مکھن، فلش ڈور، سیرامک اور ٹائلس کو سستا کر دیا ہے۔ اس بجٹ سے ریاستی حکومت کو 13425 کروڑ روپئے کے نقصان کا اندیشہ ہے۔ ریاستی اسمبلی میں ریاستی وزیر خزانہ جینت ملیا نے اپنا پہلا بجٹ پیش کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کو اس بجٹ سے نقصان کا اندیشہ ہے لیکن عوام کے حق میں یہ قدم اٹھایا گیا ہے۔ ریاستی وزیر خزانہ کا کہنا ہے کہ پچھلے سال تک ایک کروڑ روپئے سے زیادہ ٹرن اوور کرنے والے کاروباریوں کے لئے ہی الیکٹرانک ریٹرن پیش کرنا ضروری تھا لیکن موجودہ مالی سال سے سبھی ریٹرن الیکٹرانک کے ذریعہ ہی پیش کرنے کا انتظام کیا گیا ہے۔ مدھیہ پردیش حکومت کے وزیر خزانہ کا یہ بھی کہنا ہے کہ ریاستی حکومت نے پہلے مذہب کے کام میں استعمال کی جانے والی کئی چیزوں کو ٹیکس فری کر دیا تھا لیکن اس بجٹ میں گھنٹا، گھڑیال، گھونگھرو، جھانجھر، منجیرا، ترشول، کمنڈل اور دیوی دیوتائوں کی مورتیوں پر بھی ٹیکس میں چھوٹ دینے کا اعلان کیا گیا ہے۔ ملیا نے اپنی تقریر کے دوران کہا کہ ریاست میں تیار ہونے والے چار پہیہ والی گاڑیوں کے ریاست سے باہر فروخت کرنے پر ٹیکس دو سے کم کر کے ایک فیصد کرنے کی تجویز پیش کی گئی ہے۔ مال ڈھونے والی بڑی گاڑیوں کی فروخت پر پڑنے والے منفی اثر کو کم کرنے کے لئے مارچ 2015 انٹری ٹیکس میں چھوٹ دیے جانے کا بھی اعلان کیا گیا جس سے تقریباً 15 کروڑ روپئے کے خسارے کا اندازہ ہے۔ اس طرح سے ریاست کے باہر سے فروخت کرنے کے لئے لائی جانے والی سریا پر بھی انٹری ٹیکس 5 فیصد سے کم کر کے 2 فیصد کیا گیا ہے۔ ملیا نے اس بات پر خوشی کا اظہار کیا کہ سال 2013-14 میں ریاست کے جی ڈی پی میں 11.08 فیصد کا اضافہ ہوا ہے جو قومی جی ڈی پی کے مقابلے میں دو گنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ حکومت کے انتظام کا نتیجہ ہے جس کی وجہ سے مدھیہ پردیش میں جی ڈی پی میں اتنا اضافہ ہوا ہے۔