Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors
Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors

ارون جیٹلی نے سستی شہرت کے بجائے سرکاری خزانے کو مستحکم کرنے پر زور دیا

by | Jul 2, 2014

نئی دہلی، 2 جولائی(یو این بی) نریندر مودی حکومت کے پہلے عام بجٹ میں بغیر سوچے سمجھے سستی شہرت کا طریقہ اختیار نہ کرنے کا اشارہ دیتے ہوئے وزیر خزانہ ارون جیٹلی نے کہا ہے کہ حکومت ٹھوس فیصلے کرے گی اور معیشت کو مستحکم کرنے کے لئے سوجھ بوجھ سے کام لے گی۔ ملک کے سامنے درپیش چیلنجوں کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ملک کا مالی خسارہ کافی زیادہ ہے۔ افراط زر قابل قبول سطح سے کافی اوپر ہے اور ملک کی معیشت پر عراقی بحران کا کافی اثر پڑ رہا ہے۔ جیٹلی نے کہا کہ اگر آپ بغیر سوچے سمجھے سستی شہرت کے ہتھکنڈے اپنائیں گے تو آپ سرکاری خزانے پر بوجھ بڑھائیں گے۔ آپ اپنے آپ کو اونچی ٹیکس شرح والی سوسائٹی میں تبدیل کر دیں گے۔ اس سے کام نہیں چلے گا اس لئے آپ کو سرکاری مالیاتی سوجھ بوجھ کا راستہ اختیار کرنا ہوگا۔ آپ کو کچھ نہ کچھ ضوابط کے ساتھ آگے بڑھنا ہوگا۔ چارٹرڈ اکاؤنٹینٹ آف انڈیا کے ایک پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے جیٹلی نے کہا کہ افراط زر کی شرح گزشتہ سال کے مقابلہ کچھ نیچے آئی ہے لیکن یہ اب بھی قابل قبول سطح سے اوپر ہے۔ تھوک قیمت پر مبنی افراط زر مئی میں پانچ ماہ میں سب سے اونچی سطح 6.01 فیصد تک پہنچ گئی ہے۔

اس سال مانسون کمزور رہنے کی پیش قیاسیوں کے مدنظر قیمتوں میں مزید اضافے کا امکان نظر آ رہا ہے۔ ملک میں سرمایہ کاری کے بارے میں جیٹلی نے کہا کہ تین چار سال کی مایوسی کے بعد امید قائم ہوئی ہے اور اب ٹھوس فیصلے کرنا ممکن ہو سکا ہے۔ جیٹلی نے کہا کہ ہندوستانی معیشت میں آپ بھروسہ کھو چکے ہیں۔ سچائی یہ ہے کہ دنیا یہ شک کرتی ہے کہ ہماری حکومت مستحکم نہیں ہے اور اسی کی وجہ سے سرمایہ کار دور ہو گئے۔ انہوں نے کہا کہ جس طرح مستحکم پالیسی ہماری حکومت کی ڈکشنری میں ایک انجان لفظ تھا اسی طرح اب ایک نیا لفظ اس میں جڑا ہے جسے میں نے آزاد تجزیہ کاروں کے تبصروں میں پڑھا ہے، ٹیکس دہشت گردی۔ ہندوستانی عالمی ایجنڈے سے ہٹ گیا تھا لیکن اب اچانک اس ملک میں دلچسپی بڑھی ہے۔اب ہمارے اوپر یہ ذمہ داری ہے کہ ہمارے سامنے جو نیا موقع آیا ہے، اس کا فائدہ اٹھائیں۔ جیٹلی نے کہا کہ ملک مشکل ترین حالات سے گزر رہا ہے۔ زیادہ مالی خسارہ ، زیادہ افراط زر کے ساتھ ساتھ لگاتار دو سال تک پانچ فیصد سے بھی نیچے رہی معاشی اضافہ ہمارے سامنے ہے۔
کمزور مانسون اور عراقی بحران سے پیدا شدہ اندیشوں کے بارے میں جیٹلی نے کہا حالاں کہ یہ چیلنج ہے لیکن اس سے ابر سکیں گے۔ ہمارے پاس اناج کی کافی مقدار ہے، کوئی کمی نہیں ہے اور ہم اس کا انتظام کرنے کی حالت میں ہیں۔ میراماننا ہے کہ اگر ہم اس راستے پر بڑھتے ہیں تو اقتصادی ترقی کی شرح میں اضافہ ہو گا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ جہاں ضرورت ہے وہاں غیر ملکی سرمایہ کاری کی اجازت دی جانی چاہئے۔

Recent Posts

ہندوستانی معیشت کا موجودہ منظر نامہ: ایک تفصیلی جائزہ

ہندوستانی معیشت کا موجودہ منظر نامہ: ایک تفصیلی جائزہ

ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک) ہندوستان کی معیشت، جو کہ ایک ترقی پذیر مخلوط معیشت ہے، عالمی سطح پر اپنی تیزی سے ترقی کی صلاحیت اور متنوع معاشی ڈھانچے کی وجہ سے نمایاں ہے۔دعویٰ یہ کیا جارہا ہے کہ یہ دنیا کی چوتھی سب سے بڑی معیشت ہے اگر ہم برائے نام جی ڈی پی (Nominal GDP) کی...

​معیشت فاؤنڈیشن کی جانب سے علماء و ائمہ کرام کے لئے آنٹرپرینیورشپ ورکشاپ کا انعقاد

​معیشت فاؤنڈیشن کی جانب سے علماء و ائمہ کرام کے لئے آنٹرپرینیورشپ ورکشاپ کا انعقاد

مغربی بنگال کے شہر مالدہ میں منعقدہ ٹریننگ پروگرام میں کئی ضلعوں کے نمائندوں کی شرکت​ مالدہ: معاشی و تجارتی رہنمائی کے لئے قائم ادارہ "معیشت " نے اپنے فاؤنڈیشن کی جانب سے تربیہ کیمبرج انٹرنیشنل اسکول کے اشتراک سے یک روزہ آنٹرپرینیورشپ اورینٹیشن ورکشاپ کا شہرمالدہ...

شیئرمیں جعلی تیزی پیدا کرنے والوں کے خلاف سیبی کا کریک ڈاؤن

شیئرمیں جعلی تیزی پیدا کرنے والوں کے خلاف سیبی کا کریک ڈاؤن

ممبئی : شیئر بازار میں ایک اصطلاح استعمال کی جاتی ہے جسے ’پمپ اینڈ ڈمپ‘ کہتےہیں۔ اس کا مطلب ہوتا ہے کہ کسی شیئر میں پمپ کے ذریعے ہوا بھرکر اسے خوب بڑھا کیا جائے اور جب یہ بڑا ہوجائے تو ساری ہوا نکال کر اسے ڈمپ یعنی پھینک دیا جائے ۔ اس کا مطلب یہ ہوتا ہے کہ چھوٹے...

فروری میں ۱؍لاکھ ۴۹؍ہزار کروڑ کا جی ایس ٹی کلیکشن ، سالانہ بنیاد پر ۱۲؍فیصد اضافہ ہوا لیکن جنوری کے مقابلے میں کم

فروری میں ۱؍لاکھ ۴۹؍ہزار کروڑ کا جی ایس ٹی کلیکشن ، سالانہ بنیاد پر ۱۲؍فیصد اضافہ ہوا لیکن جنوری کے مقابلے میں کم

حکومت نے فروری ۲۰۲۳ء میں گڈز اینڈ سروسز ٹیکس (جی ایس ٹی) سے ایک لاکھ ۴۹؍ہزار کروڑ روپے اکٹھے کیے ہیں۔یہ رقم سالانہ بنیاد پر تقریباً ۱۲؍فیصدزیادہ ہے ۔ فروری ۲۰۲۲ء میں جی ایس ٹی کی وصولی ایک لاکھ ۳۳؍ہزار کروڑ روپے تھی  جبکہ جنوری ۲۰۲۳ء میں یہ ایک لاکھ ۵۵؍ہزار کروڑ روپے...