مشہور اسلامی داعی ومفکر ،محمد اسد کی کتاب’’شاہراہ ِمکّہ‘‘ کا ر سم اجراء

مشہور اسلامی داعی ومفکر ،محمد اسد کی کتاب’’شاہراہ ِمکّہ‘‘ کا ر سم اجراء
اورنگ آباد (نامہ نگار)

Road to Macca

مشہور اسلامی داعی ومفکر ،محمد اسد کی کتاب’’شاہراہ ِمکّہ‘‘ کا ر سم اجراء امپریل لائنس اورنگ آباد میں شیخ محمدسلیم (سیکریٹری ،جماعت اسلامی ہند،دہلی) توفیق اسلم خان (امیر جماعت اسلامی ہندمہاراشٹر)ڈاکٹر جاوید مکرم اور کتاب کے ناشر مرزاعبدالقیوم ندوی کے ہاتھوں عمل میںآیا ۔علامہ محمد اسد بیسویں صدی کی ان متاثر کن شخصیات میںشامل ہیں جنہوںنے یورپ میں اسلام کی خدمت انجام دی ہیں،ان دائرہ کار بہت وسیع تھا،عظیم مفکر ،بے باک صحافی،بے لوث سماجی خدمتگار،منصف ،مؤلف ،مترجم ،داعی کے ساتھ ماہر لسانیات،سفیر ،سیاسی نظر یہ دان اور بے حد محنتی محقق کی سوانح حیات جو THE ROAD TO MECCAکے نام سے سینکڑوں مرتبہ لاکھوں کی تعداد میں شائع ہوچکی ہے۔ بھارت میںسب سے پہلے اس کا ترجمہ محمد الحسنی ؒنے’’ طوفان سے ساحل تک‘‘کے نام سے مجلس تحقیقات ونشریات اسلا م لکھنؤ سے شائع کیاتھا۔جس کی بہت پذیرائی ہوئی اور ہاتھو ںہاتھ لی گئی ۔اب 2013میں مشہور ادیب ،کئی کتابوں کے مترجم ،محقق ،عالمی انسائیکلوپیڈیا کے مرتب یاسر جواد نے نہایت ہی سلیس ،رواں زبان میں اس کا ترجمہ کیا ہے،جس کو مرزاورلڈبک ہاؤس ،قیصر کالونی اورنگ آباد نے شائع کیا ہے۔شاہراہِ مکہ 351صفحات پر مشتمل ہیں ،جس کی قیمت ۳۲۰روپیہ ہے۔
محمد اسد کا اصل نا م leopold weissتھا ،وہ ایک یہودی ربی کے گھر 2جولائی 1900ء میں لیمبرگ ،آسٹریا ہنگری میںپیداہوئے ۔والدین نے خاندانی اور روایتی تعلیم سے ہٹ کر لیوپولڈ کو وکیل بنانا چاہا۔ انہوںنے بہت جلد عبرانی زبان سیکھ لی ۔آرانی زبان پر بھی انہیں عبور حاصل تھا ،مختصر مدت میں ،عہد نامہ عتیق ،تالمود کی تفاسیر کا مطالعہ کیا۔انہوںنے اپنی تعلیم کو جاری رکھا اور دنیا کے مختلف ممالک میں علم کی جستجو میں سرگرداں رہے۔1920ء کی دہائی میں انہوں نے برلن کے ایک اخبار میں ٹیلی فون آپریٹر کی ملازمت اختیار کی جہاں وہ اتفاقاََ صحافی بن گئے۔انہوںنے صحافت میں بہت جلد ترقی کی اور جرمن کے صف اول کے اخبار’’فرینکفرٹرزائیونگ ‘‘میں نامہ نگار کی حیثیت سے نوکر ی کرلی ۔ آگے چل کر انہوںنے یہودی وطن کے تصور کا پوسٹ مارٹم کیا۔ وہ اکثر اپنے مضامین میں یہودی پروپیگنڈہ کی دھجیاں اڑاتے اوران کے کئی منصوبوں کو ناکام بناتے ۔ اخبارہی میں کام کرتے ہوئے عرب دنیا کو قریب سے دیکھنے کا موقع ملا اورانہوںنے وہاں گہرائی سے عربوں کی روایت ،تہذیب ،ثقافت کو قریب سے دیکھا اور اسلام کے بنیادی اصولوں کوانہوں نے خوب اچھی طرح جانچا پرکھا اور قرآن کا مطالعہ کیا۔بالآخر انہوںنے برلن کی ایک مسجد کے امام کے ہاتھوں اسلام قبول کیااور1926ء میں اپنا نام محمداسد رکھا۔
محمد اسد نے مختلف کتابوں کی تصنیف بھی کیں جن میں the road to mecca(شاہراہ مکہ) میسیج آف دی قرآن بہت مشہور ہیں ۔محمد اسد صیحح بخاری کی ایک تفسیر بھی لکھی۔محمد اسد کی اسلامی خدمات ،دین کی تڑپ ،مسلمانوں کے عروج اور غلبہ اسلام کے لیے کی جانی والی ان کی کاوشوں کے پیش نظر ان کی زندگی پر آسٹریا، سعودی عربیہ ،پاکستان ،امریکہ ،مراکش اوراسپین میں فلمائی جانے والی ایک ڈاکیومنٹری 2008میں ریلیز ہوئی۔اس ڈاکیومنٹری کو دنیا کے مختلف فلم فیسٹول جن میں پروشلم فلم فیسٹیول ،دبئی فلم فیسٹیول اور وینکور فلم فیسٹیول میںایوارڈ ملے ۔محمد اسد کی یہ کتاب بیسویں صدی میں درپیش آنے والے عالم اسلام کے مسائل ،مختلف اسلامی تحریکات و شخصیات ،ان کے افکار و نظریات ،ان کی جدوجہدکا خاکہ پیش کرتی ہے۔اس کتاب کو پڑھنے کے بعد قاری اپنے اندر اسلام سے محبت ،اسلامی تہذیب و تمدن ،اس کی حقانیت و صداقت بلاشبہ فخر کرنے لگتاہے۔ شاہراہِ مکہ ایک علامتی کتاب ہے ،اس میں عالم اسلام اورمغربی طاقتوں کی کشمکش کا ذکر ہے،اسلام پر ہونے والے حملوں کا جواب ہے،باطل نظریات وتحریکا ت کا جواب ہے،ایک نومسلم کی اسلام قبول کرنے کی کہانی ہے اور وہ شاہراہ مکہ تک کیسے پہنچا اس کی جستجو کی ایک کوشش ہے جو اس نے کتابی شکل میںبعد کی آنے والی نسل کے لیے محفوظ کردی ہے۔کتاب نہایت ہی دیدہ زیب اور خوبصورت کور کے ساتھ مرزاورلڈ بک ہاؤس ،قیصر کالونی ،اورنگ آباد مہاراشٹر سے شائع ہوئی ہے09325203227۔توقع کی جاتی ہے کہ اس کتاب کو ہاتھوں ہاتھ لیا جائے گا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *