
کوکن کی حسنہ بانو ایم ایل سی نامزد، ناندیڑ سے کسی مسلم لیڈر کا انتخاب نہ ہونے سے بے چینی
ناندیڑ، 3 جولائی (یو این بی): گورنر کی جانب سے نامزد ایم ایل سی کوٹے میں ناندیڑ سے کسی مسلم لیڈر کا نام لیا جانے والا تھا لیکن کوکن کی مسلم خاتون کو ایم ایل سی بنادیا گیا جس کی وجہ سے ناندیڑ کے مسلمانوں میں کانگریس کے تئیں بے چینی نظر آرہی ہے ۔مسلمان پھر ایک بار خود کو ٹھگا محسوس کررہا ہے ۔کانگریس پارٹی کی جانب سے گورنر نامزد ایم ایل سی کیلئے 6ناموں کی سفارش کی گئی تھی جبکہ این سی پی کی جانب سے بھی 6ناموں کی سفارش کی گئی تھی ۔ گورنر کی جانب سے تمام 12ایم ایل سی کے تقررات عمل میں آچکے ہیں ۔ سب سے پہلے این سی پی نے اپنے کوٹہ کے 6ناموں کا اعلان کیا تھا ۔ گورنر نے ودیا چوہان ، جگنا تھ شندے ، مرزا مستان بیگ ، پرکاش گج بھئیے ، راہول ناروے کر ، رام رائو وڑکوتے کو ایم ایل سی نامزد کیا تھا ۔ کانگریس کے کوٹہ کی طرف سے ابتداء میں چار نام پیش کئے گئے تھے اور گورنر نے جناردھن چاندورکر ، آنندپاٹل ، رام ہری روپن وار اور حسنہ بانو نظام الدین خلیفے کو ایم ایل سی نامزد کیا تھا ۔ کانگریس کی طرف سے دو ناموں کی سفارش آخر لمحے میں کی گئی ۔ ان دونوں ناموں میں پیوپلس ریپبلکن پارٹی کے جوگندر کواڑے اور کانگریس کے اننت گاڑگل ، شامل ہیں ۔ گورنر نے ان دونوں کو ایم ایل سی مقرر کردیا ہے ۔ اس طرح سے یہ 12ایم ایل سی 6سال کی معیاد کیلئے مقرر کردئیے گئے ہیں ۔ ناندیڑ میں گزشتہ6ماہ سے یہ بات زیر گشت تھی کہ اس بار گورنر کوٹہ سے ناندیڑ کے کسی مسلم قائدکو موقع دیا جائے گا۔ کانگریس کی جانب سے ابتداء میں عبدالشمیم اور عبدالستار کا نام زیرگشت تھا ۔ اس بار گورنر کوٹہ میں ناندیڑ کا نمبر لگنے کی خبروں پرمقامی کانگریس قائدین کافی خوش تھے ۔ عبدالشمیم اور میئر عبدالستار دونوں کا نام زیرگشت ہونے سے دیگر کچھ کانگریسی قائدین نے اشوک چوہان سے ملاقات کرکے ان دونوں کے علاوہ کسی دوسرے مسلم لیڈر کو موقع فراہم کرنے کا مطالبہ بھی کیا تھا ۔ ایم ایل سی کے خواہشمندوں نے وفد کی شکل میں اشوک چوہان سے ملاقات کرکے ناندیڑ کے کسی مسلم کانگریسی لیڈر کو ایم ایل سی بنانے کا پرزور مطالبہ کیا تھا ۔ سب سے پہلے کانگریس نے جب چار ناموں کا اعلان کیا تو اس میں حسنہ بانو خلیفے کا نام موجودتھا ۔ جن کا تعلق کوکن سے ہے ۔ ان کی نامزدگی کے بعد ناندیڑ کے قائدین کو یہ یقین تھا کہ مراٹھواڑہ کے کسی مسلم کو ایم ایل سی کا موقع اس بار ضرورفراہم کیا جائے گا کیونکہ سابق میں مراٹھواڑہ سے گورنر کوٹہ سے ایم اے عزیز ، ایم ایم شیخ کی نامزدگی عمل میں آئی تھی اور اس بار بھی گورنر کوٹہ سے مراٹھواڑہ کو نمائندگی ملے گی ۔ لوک سبھا انتخابات میں ملک بھر میں کانگریس کو بری طرح شکست کا سامنا کرنا پڑا ۔ مہاراشٹر میں 48نشستوں میں سے صرف دو نشستوں پر کانگریس نے کامیابی حاصل کی ۔ ناندیڑ لوک سبھا حلقہ سے اشوک چوہان ، اور ناندیڑ کے پڑوسی حلقہ ہنگولی سے راجیو ساتو ، کانگریس کے ٹکٹ پر منتخب ہوئے ہیں ۔ لوک سبھا انتخابات میں پورے مہاراشٹرمیں مسلمانوں نے متحدہ ووٹ کانگریس ، این سی پی کو دیاتھا ۔ مہاراشٹر میں ناندیڑ نے ہی کانگریس کی عزت برقراررکھی کیونکہ یہاں سے اشوک چوہان لوک سبھا کیلئے منتخب ہوئے ہیں ۔ ہنگولی لوک سبھا میں بھی ناندیڑ کے کنوٹ ، حدگائوں ، حمایت نگر تعلقے آتے ہیں ۔ اور یہاں کے بھی مسلمانوں نے کانگریس کا ہی ساتھ دے کر راجیو ساتو کو کامیاب کیا ۔ ایم ایل سی کیلئے ناندیڑ کے ہی مسلمان حقیقی طورپر صحیح حقدار تھے ۔ کوکن میں ایک بھی نشست پر کانگریس کا امیدوار لوک سبھا میں کامیاب نہیں ہوا ۔ حسنہ بانو خلیفے کو بحیثیت مسلم نمائندہ ایم ایل سی نامزد کیاگیا ہے مگر ان سے مسلم طبقہ خوش نہیں ہے ۔ حسنہ بانو ،راجہ پور گائوں سے تعلق رکھتی ہیں وہ مسلسل کونسلر اور صدربلدیہ رہ چکی ہیں ۔ ساتھ ہی مولانا آزاد فائنانس کارپوریشن کی ڈائرکٹر بھی رہ چکی ہیں ۔ کانگریس اس بار خاتون کے بجائے کسی مسلم کانگریسی قائد کو موقع دیتی تو شائد اس سے اسمبلی انتخابات میں کانگریس کو کافی فائدہ حاصل ہوسکتا تھا ۔ ناندیڑ کے مسلمان عرصہ سے ایم ایل سی کا مطالبہ کانگریس سے کرتے آرہے ہیں مگرہمیشہ ہی مسلم قائدین کے ساتھ دھوکہ ہوتا آرہا ہے جس سے اس بار مسلمانوں میں سخت ناراضگی کا اظہار کیا جارہا ہے ۔